• Fri, 08 December, 2023
  • EPAPER

پیاز کے بیوپاریوں کے مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے حکومت کی جانب سے کارروائی کی وارننگ

Updated: September 22, 2023, 9:57 AM IST | nashik

ایک روز قبل ناسک کی منڈیوں میں بیوپاریوں نے پیاز کی خریدوفروخت بند کر دی تھی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ایکسپورٹ پر عائد ۴۰؍ فیصد ٹیکس کو ختم کر دے۔

Sale of onion has stopped (file photo).
پیاز کی خریدوفروخت رکی ہوئی ہے ( فائل فوٹو)

 ایک روز قبل ناسک کی منڈیوں میں بیوپاریوں نے پیاز کی خریدوفروخت بند کر دی تھی۔  ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ایکسپورٹ پر عائد ۴۰؍ فیصد ٹیکس کو ختم کر دے۔   اس تعلق سے وزیر اعلیٰ اور وزیر برائے کامرس کو خط بھی لکھا گیا تھا لیکن ان کے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا گیا۔  لہٰذا ناسک کی تمام ۱۷؍ بازار سمیتیوں نے پیاز کی نیلامی روک دی ہے۔ جمعرات کو ناسک کے نگراں وزیر دادا بھسے کے ساتھ پیاز بیوپاری ایسوسی ایشن کی میٹنگ ہوئی لیکن اس میٹنگ میںکوئی نتیجہ نہیں نکالا ا ور بیوپاریوں نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ 
 یاد رہے کہ اس سے قبل  حکومت نے خط لکھ کر مقامی انتظامیہ کو بازار سمیتیوں میں نیلامی روک دینے والے کاروباریوں پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔  بازار سمیتیوںکے حکام نے نوٹس جاری کیا ہے کہ جو بیوپاری پیاز کی نیلامی میں حصہ نہیں لیں گے ان کے لائسنس منسوخ کر دیئے جائیں گے۔  دا دا بھسے نے بھی میٹنگ کے دوران کاروباریوں سے روازانہ کسانوں سے خریدے جانے والی پیاز کی تفصیل ضلع کلکٹر کے پاس جمع کروانے کیلئے کہا۔  انہوں نے کاروباریوںکو یقین دلایاکہ ۲۶؍ ستمبر کو ریاستی  وزیر برائے کامرس عبدالستار کے ساتھ  جو میٹنگ ہوگی     آپ اس میں اپنے مسائل بیان کیجئے۔  فی الحال پیاز کی نیلامی جاری رکھنا ضروری ہے کیونکہ اگر تہوار کے وقت بازار میں پیاز کی قلت ہوئی تو عوام کو مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔  
 واضح رہے کہ بدھ کو وزیر برائے کامرس عبدالستار نے بھی وارننگ دی تھی کہ پیاز کے بیوپاری فوری طور پر نیلامی کا کام شروع کریں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اتفاق سے عبدالستار  کسی کام سے بدھ کو ناسک ہی میں تھے جہاں میڈیا نے ان سے پیاز کے بیوپاریوں کی ہڑتال کے تعلق سے سوال کیا تھا۔ انہوں نے کہا ’’ تہوار کے موقع پر پیاز کی فروخت کا بند کرنامناسب نہیں ہے۔ ‘‘ عبدالستار نے بتایا کہ ’’  ہم نے ہڑتال کرنے والے کاروباریوں پر کارروائی کے سلسلے میں کامرس کمشنر،  کو آپریٹیو کمشنر اور  ناسک کے ضلع کلکٹر کو مکتوب بھیج دیا گیا ہے۔‘‘  انہوں نے اطلاع دی کہ اس مسئلے پر غور وخوض کیلئے ۲۶؍ ستمبر کو پیاز کے بیوپا ریوںکے  ساتھ ایک میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں کوئی راستہ نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔   دادا بھسے نے بھی دبے لفظوں میں وہی بات کہی ہے۔ لیکن پیاز بیوپاری ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مطالبہ پورا نہ ہونے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور نیلامی میں حصہ نہیں لیں گے۔ 
  یاد رہے کہ نیلامی بند ہونےکا مطلب ہے کسانوں سے پیاز نہیں خریدی جائے گی ۔ اور جب پیاز نہیں خریدی جائےگی تو وہ عام بازاروں تک نہیں پہنچ سکے گی۔ یعنی عوام کو آنے والے دنوں میں پیاز کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حالانکہ اس سال پیاز کی پیداوار دوگنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے قلت کے امکان بے حد کم ہیں۔  پیاز کے تعلق سے تنازع اس وقت پیدا ہوا جب مرکزی حکومت نے پیاز کے بڑھتے داموںکو روکنے کیلئے اس کی بر آمد پر ۴۰؍ فیصد ٹیکس عائد کر دیا۔ اس کے بعد کسانوں نے نیلامی روک دی تھی لیکن حکومت نے نافیڈ کے ذریعے پیاز کی خریداری شروع کر کے کسانوں کے غصے کو  کم کیا لیکن بیوپاری اب بھی ناراض ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK