Inquilab Logo

کل سے ممبئی اور تھانے میں ۳۰؍ دن تک پانی کٹوتی

Updated: March 30, 2023, 10:51 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

زیرزمین سرنگ کی درستی کے کام کیلئے پانی سپلائی میں ۱۵؍ فیصدکٹوتی کی جائے گی ۔شہریوں کو دقتوں کا سامناکرنا پڑسکتا ہے

The repair work of the underground tunnel has been started.
زیرزمین سرنگ کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے۔(تصویر: انقلاب)

 گرمی کے موسم  میں لوگ پانی کا استعمال زیادہ کرتے ہیں  ۔ ایسے میںبرہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی ) نے اعلان کیا ہے کہ شہرو مضافات میں ۳۱؍ مارچ (کل)سے  ۱۵؍ فیصد پانی کٹوتی کی جائے گی ۔ یہ کٹوتی اگلے ایک ماہ تک یعنی ۳۰؍ دنوں تک جاری رہے گی جس سے شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اسی دوران تھانے شہر کو سپلائی کرنے والے پانی میں بھی کمی کی جائے گی۔پانی سپلائی میں یہ کٹوتی جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ کم ہونے کے سبب نہیں   بلکہ تھانے سےگزرنے والی پانی کی زیر زمین سرنگ کی درستی کیلئے کی جارہی ہے۔ اس سرنگ کو بورویل کھودنے کے دوران نقصان پہنچا  تھا جس کے سبب بڑی مقدار میں پانی ضائع ہو رہا ہے۔
بورویل کی کھدائی سے سرنگ کو نقصان پہنچا
  اس سلسلے میں  بی ایم سی کے محکمہ آب رسانی سے جاری کردہ اطلاعات کے مطابق ممبئی شہرو مضافات کی کل پانی  سپلائی کا تقریباً۶۵؍ فیصد حصہ بھانڈوپ کمپلیکس کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔ اس مرکز کو پانی سپلائی کا ۷۵؍فیصد پانی  بنیادی طور پر ۵؍ ہزار ۵۰۰؍ ملی میٹر قطر کی۱۵؍ کلو میٹر طویل پانی کی سرنگ سے دیا جاتا ہے۔ سرنگ کے جائزہ میں  یہ پتہ چلا ہے کہ  اس   پر بورویل  کی کھدائی کی گئی تھی جس کے سبب اسے نقصان  پہنچا ہے اور اس    سے بڑے پیمانے پر  پانی کا رساؤ ہونے لگا ہے  جس سے پانی ضائع ہورہا ہے۔لہٰذا  اس پانی کی ٹنل کو مرمت کے کام کیلئے مکمل طو ر پر بند کرنے کی ضرورت ہے۔ اس واٹر ٹنل کو بند کرنے کے بعد متبادل چینلز کے ذریعے بھانڈوپ کمپلیکس واٹر ٹریٹمنٹ سینٹر تک پانی پہنچانا ضروری ہے   اسی لئے  شہر اور مضافاتی علاقوں میں سرنگ کی مرمت مکمل ہونے تک یعنی ۳۰؍ دن تک ۱۵؍ فیصد پانی کٹوتی نافذ کی جارہی ہے۔  یہ کٹوتی ۳۱؍ مارچ سے شروع کی جائے گی۔
تھانے کے متعدد علاقوں میں بھی  ۱۵؍ فیصد کٹوتی
 تھانے میونسپل علاقے میں ممبئی میونسپلٹی کے ذریعہ روزانہ ۸۵؍ ملین لیٹر   پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ سپلائی شہر کے نوپاڑہ، کوپری، لیوس واڑی، ٹیکری بنگلہ، حضوری، کسن نگر، رگھوناتھ نگر اور بالکم کے کچھ علاقوں میں کی جاتی ہے۔ واٹر ٹنل کی مرمت کے کام کی وجہ سے ان علاقوں میں بھی کم از کم ایک ماہ تک۱۵؍ فیصد پانی کی کٹوتی کی جائے گی۔
جھیلوں میں ۳۷؍ فیصد پانی ذخیرہ
 اکتوبر تک بارش ہونے کے باوجود امسال ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوںمیں  ذخیرۂ آب گزشتہ سال کے مقابلے کم ہوا ہے۔   ۷؍ جھیلوں میں فی الحال۳۷ٖٖ؍ فیصد پانی بچاہے۔   فی الحال  برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پانی سپلائی میں کمی کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا گیا ہے ، تاہم پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی اس بات پر ہوگی کہ جون اور جولائی میں کتنی بارش ہوتی ہے ۔ اگر مانسون کی آمد میں تاخیر ہوتی ہے تو ممبئی کے شہریوں کو پانی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 
 واضح رہے کہ پچھلے سال اطمینان بخش بارش ہوئی تھی اور ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے ڈیم لبریز ہو گئےتھے۔ اکتوبر کے آخر میں جھیلوںمیں پانی کا ذخیرہ۹۷؍ فیصد تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ ایک سال کی پانی کی پریشانی دور ہو گئی ہے۔ تاہم اپریل کا مہینہ شروع بھی نہیں ہوا ہے اور جھیلوںمیں پانی کا ذخیرہ ۳۷؍ فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ سال اسی وقت  جھیلوں میں۴۰؍ فیصد پانی  ذخیرہ تھا۔ ممبئی کو روزانہ ۳؍ ہزار ۸۵۰؍ ملین لیٹر پانی ۷؍ جھیلوں سے فراہم کیا  جاتا ہے جن میں اپر ویترانا، مودک ساگر، تانسا،  مڈل ویترانا، بھاتسا، وہار اور تلسی شامل ہیں۔ ساتوں  جھیلوں میں  مجموعی طورپر ۱۴؍ لاکھ ۴۷؍  ہزار ۳۶۳؍ ملین لیٹر پانی ذخیرہ کیا جاسکتا ہے جس سے ممبئی کے شہریوں کو سال بھر پانی سپلائی جاتا ہے ۔  اس کے علاوہ، میونسپلٹی کا واٹر انجینئر محکمہ اس بات کو یقینی بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے کہ جھیلوں  میں ذخیرۂ آب ۳۱؍جولائی تک کیلئے کافی ہوگا۔ اگر یکم اکتوبر کو تمام جھیلیں  بھر جائے تو سال بھر پانی کی فراہمی ممکن  رہتی ہے۔ اگر جھیلیںپوری نہیں بھرتی ہیں تو پانی کٹوتی کا امکا ن رہتا ہے۔ اگرچہ اس سال پانی کی قلت کا کوئی امکان نہیں ہے لیکن ممبئی کو پانی کی فراہمی کا معاملہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ جون اور جولائی میں کتنی بارش ہوتی ہے۔

water Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK