Inquilab Logo

آنے والے کل میں ہم اپنے بچوں کو کونسا بھارت دینے جا رہے ہیں اس پر سنجیدگی سے سوچنا ہوگا

Updated: March 15, 2022, 8:56 AM IST | Mumbai

اسلام جمخانہ میں آل انڈیا ملی کونسل کی بین المذاہب کانفرنس ’ملک کے موجودہ حالات میں بھارت اور اس کی سماجی ہم آہنگی کو کیسے بچایاجائے‘ میں شرکاء کا اظہارِ خیال

View of the All India National Council Interfaith Conference held at Islam Gymkhana.
اسلام جمخانہ میںمنعقدہ آ ل انڈیا ملّی کونسل کی بین المذاہب کانفرنس کا منظر۔

یہاں اسلام جمخانہ میں آل انڈیا ملی کونسل کےزیراہتمام بین المذاہب ’موجودہ حالات میں بھارت اور اس کی سماجی ہم آہنگی کو کیسے بچایا جائے ‘ عنوان پر کانفرنس ہوئی جس کی صدارت  انجمن اسلام کے چیئرمین ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کی۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے مولانا انیس الرحمٰن قاسمی  (نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل، دہلی ) اور پنڈت بپن تیواری  (دھرم گرو ہندو سماجی سنستھا ) نے شرکت کی۔   
  ڈاکٹر ظہیر قاضی  نے اپنے صدارتی تقریر میں کہا کہ آج کا موضوع بہت اہم ہے ۔ اسلام نے جو ڈسپلن ہمیں دیا ہے، اس پر اگر ہم عمل پیرا ہوجائیں تو ہر شخص دیکھ کر کہے گا کہ مسلمان ایسا ہوتا ہے ۔انہوںنے مزیدکہا کہ آج جو ذہن سازی کی  جا رہی ہے، وہ اسکولوں میں کی جارہی ہے تو ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس پر بھی کام کریں ، آج اگر محبت کی دکان کھولیں گے تو نفرت کا بازار کم ہو گا ، اگر ہندوستان کو وشو گرو بننا ہے تو سارے ہندوؤں  اورمسلمانوں کو مل کر ساتھ چلنا ہو گا ۔ آج بھی ہندوؤں میں بڑی تعداد سیکولرافراد کی ہے ،ہمیں حکمت عملی کی ضرورت ہے اور سب مل کر کام کریں گے توفائدہ ہو گا۔ مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کا کہ ’’جو درد اور بات ہمارے دل میں ہے وہی بات اور درد سبھی مذاہب کے دھرم گروؤں کے دل میں ہے ۔ شنکر آچاریہ جی سے ہماری بات چیت ہوئی جس میں یہ طے پایا کہ ایک اسٹینڈنگ کمیٹی قائم کی جائے جس میں امن وسلامتی اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کیلئے سب دھرم گرو اپنے اپنے علاقے میں کمیٹی بنائیں ۔ آج کے حالات میں ہمیں بالکل مایوس نہیں ہونا ہے ۔میں آپ سے گزارش کرنے آیا ہوں کہ آپ تھوڑا وقت نکالیں سوچنے کیلئے اور کچھ کام کرنے کیلئے ۔ مہمان خصوصی  پنڈت بپن تیواری  نے کہا کہ ہم اور مولانا انیس الرحمٰن صاحب مل کر پورے ملک بھارت کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ ہم سبھی سمودائے کے لوگوں سے اور دھرم گروؤں سے موجودہ حالات پر بات کریں اور سوچ وچار کریں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم سب مل کر نکلیں اور بھارت کو وشو نائک بنائیں ۔
 سپریم کورٹ کے سینئرایڈوکیٹ یوسف مچھالہ نے اظہار خیال کرتے ہو ئے کہا کہ آج ملک میں ہر سطح پر نفرت پھیلائی جارہی ہے اور یہ کام ہندوؤں میں بھی ہو رہا ہے  اس لئے نفرت کو محبت سے جیتنا ہو گا  اور جو قانون نے ہمیں حقوق دیئے ہیں اس کا استعمال کرنے کیلئے ملی کونسل جیسی تنظیم کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حجاب کے معاملہ میں خواتین بہت اچھا رول ادا کر رہی ہیں تو انہیںشامل کر نے اور ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے ۔ 
 جسویر سنگھ ویرا (سکھ سماج)نے کہا کہ آج بھارت میں سب کے اندر ڈر ہے، آج وشواس گھات ہو رہا ہے ۔ آج دیش کا جو ماحول خراب کیا جا رہا ہے اور سنویدھان کو بدلا جا رہا ہے جس کو بنانے میں مسلمانوں نے بھی یوگدان دیا ہے ،اگر آج آپ نے ورودھ نہیں کیا تو آگے یہ بڑھتا ہی چلا جائے گا ۔سچن پرب  (سینئر صحافی ) نے کہا کہ آج دنیا کو پریم اور محبت کی ضرورت ہے پریم ہی سب سے اچھا مذہب ہے آج ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ جڑنے ، دوستی قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہماری مولئی ایک ہی ہے ہمارا استیتو ایک ہی ہے ۔ دنیش ووہرا  (سیاسی تجزیہ کار اور سینئر صحافی ) نے کہاکہ کھولنی ہے تو محبت کی دکان کھول تاکہ نفرت کی دکان ماند پڑ جائے۔ آج نہ تو سچ بولنے والے رہ گئے اور نہ سچ سننے والے ۔آج پھر ایک گاندھی کی ضرورت ہے ۔  ودیا تائی چوہان (سابق رکن اسمبلی) نے کہا کہ  اگر صاحب اقتدار غلط کرتے ہیں تو ان کا ورودھ (مخالفت )کرنا ہمارا فرض بنتا ہے جو لوگ بھارت کے سنویدھان کو بدلنا چاہتے ہیں ان کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور ہم سب کو ایک ساتھ مل کر قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھنا ہوگا اور مقابلہ کرنا ہوگا ۔
 نظام الدین شیخ (جنرل سیکریٹری آل انڈیا ملی کونسل دہلی )، نظام الدین راعین  (چیئر مین ایکتا فورم )، معراج صدیقی ،جین پرشانت جویری  (جین سماج)   راشد عظیم  (صدر آل انڈیا ملی کونسل، ممبئی )، شاہد ناصری فرحانہ شاہ ( ایڈوکیٹ ہائی کورٹ  اور نائب صدر آل انڈیا ملی کونسل ،ممبئی )،  یوسف ابراہانی ( چیئر مین اسلام جمخانہ )، سینئر صحافی سرفراز آرزو  اور دیگر افرادنے  بھی اظہار خیال کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK