Inquilab Logo

کئی’شیوائی‘ الیکٹرک بسیں ایم ایس آرٹی سی کے بیڑے میں شامل، رائے گڑھ کو ایک بھی نہیں ملی

Updated: May 29, 2023, 12:10 PM IST | Siraj Shaikh | Alibag

چارجنگ مراکز کا فقدان ، بس اسٹیشنوں کی زبوں حالی اور سڑکوں کی ابتر حالت وجہ بتائی جا رہی ہے،الیکٹرک بسوں کیلئے ضلع کے مسافروںکو مزید انتظار کرنا پڑے گا

`Shivai` electric bus for which Roygarh district residents are waiting (file photo)
’شیوائی ‘الیکٹرک بس جس کےرائے گڑھ ضلع واسی منتظر ہیں۔(فائل فوٹو)

پرائیویٹ بسوں سے سفر کرنے والے مسافروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے  بڑی تعداد میں الیکٹرک`شیوائی بسیں اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے بیڑے میں  شامل ہوگئی ہیں لیکن ان میں سے ایک بھی بس ابھی تک اہل رائے گڑھ کے حصے میں نہیں آئی ۔ چارجنگ سینٹر کی کمی، بس اسٹیشنوں کی زبوں حالی، سڑکوں کی ابتر حالت اور عملے کی کمی جیسی کئی وجوہات  ہیں جن کی بنا ءپر یہاں کے مسافروں کو ایس آرام دہ  بسوں کیلئے کم از کم تین سال انتظار کرنا پڑسکتا ہے۔ریاستی حکومت نے ڈیزل پر چلنے والی بسوں پر لگنے والے زیادہ خرچ کو کم کرنے کے لیے الیکٹرک بسیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ الیکٹرک بسیں بھی کچھ اضلاع میں متعارف کروائی گئیں۔ لیکن رائے گڑھ ضلع کو ایسی بسیں فراہم کرنے کی کوئی تجویز نہیں بھیجی گئی ہے۔
  اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق رائے گڑھ ضلع میں ایس ٹی بسوں کے کل۸؍  اسٹیشن ہیں۔ان اسٹیشنوں سے روزانہ ہزاروں  شہری سفر کرتے ہیں لیکن زیادہ تر بس اڈوں کی حالت خراب ہے۔ مسافروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے سے پہلے ایم ایس آر ٹی سی کو بس اسٹیشنوں کی تزئین کاری کرنی ہوگی۔ علی باغ تاپنویل رائے گڑھ ضلع کی سب سے مصروف ترین سڑک ہے۔ اس راستے پر روزانہ ہزاروں شہری سفر کرتے ہیں۔ یہاں کے مسافروں کو توقع تھی کہ کم از کم اس روٹ پر الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔   
 رائے گڑھ ضلع میںخراب سڑکوں کی وجہ سے بسوں کے خراب ہونے کے معاملات  زیادہ ہیں۔بسوں کو وقت پر نہ چلائے جانے کے سبب ان بسوں(لال پری) سے سفر کرنے والے مسافروں تعداد  دن بہ دن کم ہوتی جارہی ہے۔مسافروں کو بسوں کی طرف متوجہ کرنے کیلئے ایم ایس آر ٹی سی نے مسافروں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور مختلف اقدامات کئے ہیں۔ ’شیوائی ‘ بسوں کی سروس ان میں سے ایک ہے۔رائے گڑھ ضلع کے مختلف بس ڈپو  سے گزشتہ سال بڑی تعداد میں ناکارہ بسوں کو سروس سے ہٹا دیا گیا  تھا۔ تین سال پہلے یہ تعداد ۸۰۰؍ کے لگ بھگ تھی اور اب یہ گھٹ کر۴۰۰؍ ہو گئی ہے۔ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ سڑکیں خراب ہونے کی وجہ سے بسیں تیزی سے خراب ہو جاتی ہیں۔
 متروک بسوں کی جگہ نئی بسیں نہ آنے کی وجہ سے ضلع میں کئی روٹ پر بسوں کی خدمات بند کردی گئی ہیں۔ بسوں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے فروری میں رائے گڑھ ضلع میں۲۴؍نئی بسیںداخل ہو چکی ہیں لیکن مسافروں کی تعداد کے مقابلے نئی بسوں کی تعداد بھی ناکافی ہے۔
کیا کہنا ہےڈویژنل ٹریفک کنٹرولرکا؟
 ڈویژنل ٹریفک کنٹرولر دیپک گھوڑے نے بتایا کہ الیکٹرک بسیں شروع کرنے کے حوالے سے ضلع میں کسی بھی طرح کی کوئی سرگرمی شروع نہیں کی گئی  ہے اور نہ ہی اس معاملے میں سینئر آفس سے ہمیں کوئی نوٹس آیا ہے۔ گھوڑے نے بتایا کہ بسوں کو چارج کرنے کیلئے متعلقہ اسٹیشنوں پر اور آخری اسٹیشن پر چارجنگ سینٹر ہونا لازمی ہے۔ رائے گڑھ میں ایسی بسیں شروع کرنے کیلئے سب سے پہلے چارجنگ ا سٹیشن کی سخت ضرورت ہے۔

e-bus Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK