مسلمانوں کو صلاح دی کہ وہ ’’تاریخی غلطی‘‘ کو تسلیم کریں اور اسے لوٹادیں، سیاست میں ہلچل، کانگریس اور سماجوادی نے تنقید کی
EPAPER
Updated: August 01, 2023, 10:04 AM IST | Lucknow
مسلمانوں کو صلاح دی کہ وہ ’’تاریخی غلطی‘‘ کو تسلیم کریں اور اسے لوٹادیں، سیاست میں ہلچل، کانگریس اور سماجوادی نے تنقید کی
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی گیان واپی مسجد کے تنازع میں کود پڑے ہیں۔ مسجد کے تعلق سے ان کےبیان نے ملک اور ریاست کے سیاسی درجہ ٔ حرارت میں اضافہ کردیا ہے۔ یوگی نے گیان واپی مسجد کو مسجد کہنے پر ہی اعتراض کرتے ہوئے مسلمانوں کو صلاح دی کہ وہ ’’تاریخی غلطی‘ ‘ کو تسلیم کرتے ہوئے اسے ہندوؤں کولوٹا دیں۔ یوگی نے مسجد میں ترشول، دیواروں پر ہندوؤں کے مذہبی علامات اور شیولنگ ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔
ایسے وقت میں جبکہ معاملہ کورٹ میں زیر سماعت ہے، وزیراعلیٰ کے اس بیان پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہی ملی لیڈروں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس نے تو ان کے خلاف کارروائی کی بھی مانگ کی ہے۔اپوزیشن جماعتوں اور ملی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت میں زیر بحث ہونے کے باوجود اس طرح کا بیان آئین کی روح کے منافی ہے۔ وزیراعلیٰ کے بیان پرسماجوادی پارٹی،کانگریس،آرایل ڈی اور مجلس اتحادالمسلمین سمیت کئی جماعتوں نے اسے عدالتی کارروائی میں سرکاری مداخلت سےبھی تعبیر کیا ہے۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک نیوز ایجنسی کوانٹریو دیتے ہوئے بنارس کے گیان واپی مسجد پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ’’ گیان واپی کو مسجد کہنا ہی تنازع کا سبب ہے۔‘‘ان کے مطابق’’ مسجد کے اندر ترشول اورجیوترلنگ کاکیا کام ؟ اور وہاں کی دیواروں پردیوی دیوتاؤں کی تصویریں مندرہونے کی گواہی دے رہی ہیں۔‘‘ یوگی آدتیہ ناتھ نےمزید کہا کہ’’ مسلم سماج کو تاریخی غلطی کو درست کرنا چاہئےاور یہ تجویز مسلم کمیونٹی کی طرف سے آنی چاہیےتاکہ اس کاکوئی حل نکالا جا سکے۔‘‘
وزیراعلیٰ کے مذکورہ بیان کے بعدریاست کا سیاسی درجہ ءحرارت اچانک بڑھ گیا۔کچھ ہندو شدت پسند تنظیموں کو چھوڑکردیگر سبھی اہم سیاسی جماعتوں نے وزیراعلیٰ کے بیان کی مذمت کی اورایسی بحث کو ملک کی سالمیت کے لئےخطرناک قراردیا۔ اہم حریف جماعت سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری سوامی پرساد موریہ نے اس بیان پرسخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر غور ہے۔اس لئے کسی بھی ذمہ دار لیڈر یا وزیر اعلیٰ کو ایسی بیان بازی نہیں کرنی چاہئے۔سوامی پرساد نے مسجد کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ’’ گیان واپی مسجد ہے، اس لیے یہ معاملہ عدالت میں گیا ہے اور اگر ایسا نہ ہوتا تو یہ معاملہ عدالت میں نہ جاتا۔ جب تک عدالت کا فیصلہ نہیں آتا، یہ گیان واپی مسجدہی ہے‘۔ اترپردیش کانگریس کی اقلیتی سیل کےچیئر مین شاہنواز عالم نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے کارروائی کی وکالت کی۔