ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اے ٹی ایم لین دین سے متعلق نئے قواعد نافذکئے ہیں۔ ان میں مفت لین دین کی حد، کیش ڈپازٹ اور اضافی چارجز شامل ہیں۔ جانئے یہ کون سے چارج ہیں؟-تصاویر :آئی این این
EPAPER
Updated: Aug 23, 2025, 2:50 PM IST | Abdul Kareem
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اے ٹی ایم لین دین سے متعلق نئے قواعد نافذکئے ہیں۔ ان میں مفت لین دین کی حد، کیش ڈپازٹ اور اضافی چارجز شامل ہیں۔ جانئے یہ کون سے چارج ہیں؟-تصاویر :آئی این این
آر بی آئی کے نئے اے ٹی ایم اصول: آر بی آئی نے اے ٹی ایم لین دین، نقد رقم کی حد اور بینک چارجز سے متعلق قواعد کو واضح کئے ہیں۔
مفت اے ٹی ایم لین دین (میٹرو شہروں میں): صارفین کو۳؍ مفت اے ٹی ایم ٹرانزیکشنز کی سہولت ملتی ہے۔ اس میں نقد رقم نکالنا اور بیلنس چیک دونوں شامل ہیں۔
مفت اے ٹی ایم لین دین (غیر میٹرو شہروں میں): صارفین کو غیر میٹرو شہروں میں۵؍ مفت لین دین کی سہولت دی جاتی ہے۔
مفت کی حد کے بعد کیا ہوگا؟:اگر آپ مقررہ حد سے زیادہ لین دین کرتے ہیں تو بینک فیس وصول کرے گا۔ زیادہ سے زیادہ۲۳؍ روپے +جی ایس ٹی فی لین دین۔کچھ نان فائنانشیل (جیسے بیلنس چیک) کے لیے۱۱؍ روپے وصول کرتے ہیں۔
بینکوں کے چارجز: پی این بی:۲۳؍ روپے (مالی)، ۱۱؍ روپے (غیر مالیاتی)، ایچ ڈی ایف سی : ۲۳؍ روپے کا فلیٹ چارج، ایس بی آئی: پرانی شرحیں ابھی لاگو ہیں۔
کیش ڈپازٹ اور نکالنا: عام طور پر کیش ڈپازٹ (کیش ری سائیکلر مشینیں) پر کوئی چارج نہیں ہوتا ہے۔ حد سے زیادہ رقم نکالنے پر بینک کے مطابق چارجز لگائے جاتے ہیں۔
نقد لین دین کی سالانہ حد: ایک سال میں۲۰؍ لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کی نقد رقم جمع کروانے / نکالنے کے لیےپین اور آدھار فراہم کرنا لازمی ہے۔ یہ اصول کالے دھن کو روکنے کے لیے ہے۔
غیر ضروری چارجز سے کیسے بچا جائے؟ :اپنے ہی بینک کا اے ٹی ایم استعمال کریں۔ بیلنس چیک، اسٹیٹمنٹ کے لیے نیٹ بینکنگ/موبائل بینکنگ کا استعمال کریں۔ ہر ماہ اے ٹی ایم کے استعمال پر نظر رکھیں۔