Inquilab Logo

بالی ووڈ اداکار ارجن کپور نے سپرکراس ٹورنامنٹ کا افتتاح کیا

Updated: June 02, 2023, 10:45 AM IST | New Delhi

بالی ووڈ اداکار ارجن کپور نے جمعرات کو یہاں ہندوستان کے پہلے فرنچائز پر مبنی سپر کراس ٹورنامنٹ ’انڈین سپر کراس ریسنگ لیگ‘ کا افتتاح کیا۔فیڈریشن آف موٹر اسپورٹس کلب آف انڈیا (ایف ایم ایس سی آئی) کے اشتراک سے منعقد ہونے والی اس لیگ میں دنیا بھر سے موٹر سائیکل سوار مختلف فارمیٹ میں حصہ لیتے ہوئے نظر آئیں گے۔

Arjun Kapoor (left) inaugurating the Supercross League.
ارجن کپور(بائیں) سپر کراس لیگ کا افتتاح کرتے ہوئے۔

بالی ووڈ اداکار ارجن کپور نے جمعرات کو یہاں ہندوستان کے پہلے فرنچائز پر مبنی سپر کراس ٹورنامنٹ ’انڈین سپر کراس ریسنگ لیگ‘ کا افتتاح کیا۔فیڈریشن آف موٹر اسپورٹس کلب آف انڈیا (ایف ایم ایس سی آئی) کے اشتراک سے منعقد ہونے والی اس لیگ میں دنیا بھر سے موٹر سائیکل سوار مختلف فارمیٹ میں حصہ لیتے ہوئے نظر آئیں گے۔لیگ کا پہلا سیزن اکتوبر ۲۰۲۳ء میں نئی ​​دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں شروع ہوگا۔ اس کے بعد یہ لیگ دسمبر تک ممبئی، پونے اور احمد آباد جیسے بڑے شہروں میں دستک دے گی۔
 ہندوستان کے سب سے کامیاب سپر کراس چمپئن سی ایس سنتوش نے کہاکہ ’’انڈین سپر کراس ریسنگ لیگ کا آج کا آغاز موٹر کراس کمیونٹی میں ہم سب کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہاک’’ہندوستان کے پاس اس شعبہ میں زبردست صلاحیت اور ہنر ہے اور مجھے یقین ہے کہ لیگ میں تمام ابھرتے ہوئے ریسرز کیلئے ایک پلیٹ فارم پیش کرنے کا حوصلہ ہے تاکہ وہ دنیا کے سامنے اپنی صلاحیتوں اورمہارت کو پیش کر سکیں۔ انڈین سپر کراس ریسنگ لیگ موٹوکراس کی آئی پی ایل ہوگی۔ میں  اس سال اکتوبر میں پہلا سیزن شروع ہونے کا انتظار نہیں کر سکتا۔ ‘‘
 سپر کراس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے شریک بانی اور ڈائرکٹر ایشان لوکھنڈے نے کہاکہ ’’سی ای اے ٹی انڈین سپر کراس ریسنگ لیگ کا مقصد موٹرسپورٹ کے شوقینوں کے دلوں کو اپنی گرفت میں لینا، ایڈونچر کے جذبے کو ظاہر کرنا اور حدود کو آگے بڑھانا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہاکہ ’’سی ای اے ٹی انڈین سپر کراس ریسنگ لیگ کا آغاز ہندوستان کی موٹر اسپورٹس اور آٹوموبائل انڈسٹری کے لئے ایک اہم پیشرفت ہے۔ لیگ کا مقصد نوجوان رائیڈرز کو بین الاقوامی رائیڈرز کے ساتھ ساتھ اپنے ٹیلنٹ کو ابھرنے اور نکھارنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے، جس سے اسپانسرز اور مینوفیکچررز کی توجہ مبذول ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK