آج سے لوکیش راہل کی قیادت اور بلے بازی کی صلاحیت کا امتحان۔ بنگلہ دیش بھی پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کیلئے پُر عزم
لوکیش راہل کی قیادت اور بلے بازی کی صلاحیت کا امتحان بنگلہ دیش کے خلاف بدھ سے یہاں شروع ہونے والی۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ہوگا جس کے نتیجے میں ہندوستان کے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے کے امکانات مضبوط ہوں گے۔ ہندوستان اس سیریز میں اپنے کئی اہم کھلاڑیوں کے بغیر داخل ہوگا ۔ یہ سبھی کھلاڑی اس وقت زخمی ہیں۔
ہندوستان اس وقت آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے بعدعالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے ٹیبل پر چوتھے نمبر پر ہے۔ اگر ٹیم کو جون میں ہونے والے فائنل کیلئے کوالیفائی کرنا ہے تو اسے بنگلہ دیش کے خلاف دونوں ٹیسٹ اور آسٹریلیا کے خلاف چاروں ٹیسٹ جیتنا ہوں گے۔ ہندوستان اپنا سفر ظہور احمد اسٹیڈیم سے شروع کرے گا جہاں کی پچ روایتی طور پر بیٹنگ کیلئے بہت اچھی قرار دی جاتی ہے۔ میچ کے اختتام تک اسپن گیند بازوں کی مدد کرتی ہے۔
ہندوستان ٹیسٹ فارمیٹ میں فیوریٹ کے طور پر آغاز کریگا لیکن روہت شرما، جسپریت بمراہ، محمد سمیع اور رویندر جڈیجا کی غیر موجودگی ٹیم کو نقصان ہوسکتا ہے۔ بنگلہ دیش نے ابھی تک اس فارمیٹ میں ہندوستان کو شکست نہیں دی ہے۔ اس طرح کے وکٹوں پر جڈیجا کی غیر موجودگی ہندوستان کو بیک فٹ پر ڈال دے گی، خاص طور پر جب مخالف ٹیم تیسری یا چوتھی اننگز میں بلے بازی کرے گی۔
جڈیجا-اشون کا مجموعہ برصغیر کی پچوں پر کم تجربہ رکھنے والے کھلاڑیوں پر تباہی مچا سکتا ہے لیکن اکشر پٹیل نے ماضی میں بائیں ہاتھ کے اسپنر کا دوسرا انتخاب ہونے کے باوجود پچھلے ۲؍ سیزن میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ فٹ ہونے کی صورت میں ہندوستان کی پلیئنگ الیون میں۱۰؍کھلاڑیوں کا انتخاب تقریباً یقینی ہے۔ سب سے اہم فیصلہ جو ہندوستانی تھنک ٹینک کے دو راہل کپتان لوکیش اور ہیڈ کوچ راہل دراوڑ کو کرنا ہے، وہ یہ ہے کہ آیا ٹیم ۳؍ میں سے ۷؍ تیز گیند بازوں کو کھیلے گی یا تیسرے اسپنر کو ترجیح دی جائے گی۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا کلائی کے اسپنر کلدیپ یادو کو موقع ملے گا۔ اگر ہندوستان ۳؍ اسپنرس کے ساتھ میدان میں اترتا ہے یا بائیں ہاتھ کے اسپنر سوربھ کمار کریئر کاآغاز کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
سوربھ نے بنگلہ دیش اے کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی دو غیر سرکاری ٹیسٹ سیریز میں انڈیا اے کیلئے ۱۵؍ وکٹ لئے۔ گزشتہ ایک سال میں راہل اپنی کپتانی سے زیادہ متاثر نہیں کر پائے ہیں اور ان کی کپتانی کا مستقبل اس سیریز میں ان کی کارکردگی پر منحصر ہوگا۔ پیر کو اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب شکیب الحسن کے ساتھ ٹرافی کی نقاب کشائی کے دوران راہل بھی موجود تھے۔