Inquilab Logo

پہلے سیمی فائنل میں ’کیوی‘ اور’ شاہین ‘ مدمقابل

Updated: November 09, 2022, 1:10 PM IST | Agency | Sydney

ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں آج نیوزی لینڈ اور پاکستان فائنل میں جگہ بنانےکیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیں گے

Picture .Picture:INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

 محنت سے زیادہ قسمت کی وجہ سے ٹی۲۰؍ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم(شاہین)، بدھ کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ (کیوی) کیخلاف اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے رادے سے  اترے  گی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا سیمی فائنل میچ۹؍ نومبر کو دوپہر ایک بجکر ۳۰؍منٹ  پر کھیلا جائے گا۔ اعداد و شمار کے لحاظ سے پاکستان کا پلڑا بھاری نظر آرہا ہے لیکن ورلڈ کپ میں اب تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی نیوزی لینڈ کے خلاف اس کا راستہ آسان نہیں ہوگا۔ اب تک  تمام  ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان یہ ساتواں مقابلہ ہوگا۔ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے اب تک کے میچوں میں پاکستان نے کیوی ٹیم کے خلاف ۴؍ مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دو مرتبہ اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ جاری ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ سے عین قبل گھر پر نیوزی لینڈ کو شکست دے کر سہ فریقی سیریز جیتنے والی بابر کی ٹیم پہلے ہی نفسیاتی برتری حاصل کر چکی ہے۔ سیمی فائنل میں پاکستانی ٹیم اس کا فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات سنیچر کی شام تک تاریک رہے لیکن اتوار کی صبح نے ان کیلئے امید کی کرن روشن کر دی جب نیدرلینڈس نے زبردست  ردوبدل  کرتے ہوئے مضبوط جنوبی افریقہ کو۱۳؍ رن  سے شکست دی۔ اب صرف پاکستان کیلئے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی کرنا باقی تھا اور بابر اعظم کی ٹیم جسے اہم میچ جیتنے کی عادت ہے، نے اسے ممکن بنایا۔ پاکستان کی موجودہ ورلڈ کپ مہم کا آغاز اس وقت مایوس کن انداز میں ہوا جب ٹیم کو اپنے روایتی حریف  ہندوستان کے ہاتھوں شکست کے بعد کمزور زمبابوے کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد اس کے ورلڈ کپ کی دوڑ سے باہر ہونے کے امکانات مزید گہرے ہو گئے لیکن ٹیم نے اگلے ۳؍ میچوں میں جیت کے ساتھ  زبردست واپسی کی سیمی فائنل میں پہنچنے والی پاکستانی ٹیم اب خطاب کی مضبوط دعویدار سمجھی جا رہی ہے۔ پاکستان کی کارکردگی کا دارومدار تیز گیندباز شاہین شاہ آفریدی کی قیادت والی  مضبوط باؤلنگ اٹیک پر منحصر ہوگی۔ وہیں  اب تک چیلنجنگ اسکور بنانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے مڈل آرڈر بلے باز شان مسعود، افتخار احمد اور شاداب خان ایک بار پھر شائقین سے شائقین کی امیدیں وابستہ ہوں گی۔  اگر کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی اوپننگ جوڑی ٹیم کو تیز اور بڑا آغاز دلانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو پاکستانی ٹیم کی راہیں آسان ہو سکتی ہیں۔دوسری جانب کین ولیمسن کی ٹیم پاکستان کو ورلڈ کپ کی شاندار ٹرافی اٹھانے سے صرف دو قدم کے فاصلے پر ناکام بنانے کیلئے اپنا سب کچھ جھونکنے کے لئے تیار ہو گی۔ کیوی ٹیم کا موجودہ ورلڈ کپ میں اب تک کا سفر شاندار رہا ہے اور اگر  ولیمسن کے فائٹرس  اپنا فارم برقرار رکھ پاتے ہیں تو ان سے نمٹنا پاکستان کے لئے قطعی  آسان نہیں ہوگا ۔اعداد و شمار کی بات کی جائے تو دونوں ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر۲۸؍ ٹی ۲۰؍ میچ ہوئے ہیں جن میں پاکستان نے۱۷؍ اور نیوزی لینڈ نے ۱۱؍جیتے ہیں۔ یہاں یہ بات دلچسپ ہے کہ نیوزی لینڈ نے ان۱۱؍ میں سے ۸؍ میچ اپنے گھر پر جیتے ہیں جب کہ پاکستانی ٹیم کیوی ٹیم سے ۱۰؍ میچ اپنے گھر سے باہر   جیتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK