Inquilab Logo

میدویدیف آسٹریلین اوپن کے فائنل میں داخل

Updated: February 20, 2021, 10:43 AM IST | Agency | Melbourne

روس کے ٹینس کھلاڑی نے سیمی فائنل میں ستسپاس کو ۳؍سیٹوں میں شکست دے کر پہلی بار کسی گرینڈ سلیم کے فائنل میں قدم رکھا ہے

Austrailian Open - Pic : INN
آسٹریلین اوپن ۔ تصویر : آئی این این

 چوتھی سیڈیافتہ روس کے ڈینیل میدویدیف نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ۵؍ویں سیڈیافتہ یونان کے استیفانوس ستسپاس کو جمعہ کو مسلسل سیٹوں میں۴۔۶، ۲۔۶، ۵۔۷؍سے شکست دے کر پہلی مرتبہ سال کے پہلے گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے مردوں کے سنگلز کے خطابی مقابلے میں داخلہ حاصل کرلیا۔ 
 میدویدیف  نےیہ سیمی فائنل مقابلہ ۲؍ گھنٹے ۹؍منٹ میں جیت لیا۔ ان کا اتوارکو فائنل میں دنیا کے نمبر وَن کھلاڑی اور۸؍ مرتبہ کے فاتح سربیا کے نوواک جوکووچ سے مقابلہ ہوگا۔  دنیا کے چوتھے نمبر کے کھلاڑی میدویدیف کو میچ میں تیسرے سیٹ کے علاوہ ستسپاس سے کوئی چیلنج نہیں ملا۔ انہوں نے میچ میں۴۶؍ ونرس لگائے اور اپنی پہلی سروس پر۸۸؍ فیصدی پوائنٹ جیتے۔ روسی کھلاڑی نے میچ میں صرف ۲۱؍  غلطیاں کیں۔
 میدویدیف کی ستسپاس کے خلاف ۷؍ مقابلوں میں یہ چھٹی جیت ہے۔ وہ  تیسرے ایسے روسی کھلاڑی ہیں جو ایک سے زیادہ گرینڈ سلیم فائنل میں پہنچے ہیں۔روسی کھلاڑی نے فائنل تک کے اپنے سفر میں ۵؍ میچ مسلسل سیٹوں میں جیتے ہیں۔ انہیں صرف تیسرے راؤنڈ میں فلپ کرازنووچ کو ہرانے میں ۵؍ سیٹوں تک جدوجہد کرنی پڑی۔ 
 میدویدیف  نے ستسپاس  کے بیک ہینڈ کارنر پر حملہ کیا اور ان پر مسلسل دباؤ ڈالا۔ میدویدیف   ریلیوں میں ستسپاس کے مقابلے زیادہ بہتر ثابت ہوئے۔ ستسپاس نے نیٹ پر جاکر تعطل کو توڑنے کی کوشش لیکن میدویدیف مسلسل ان کے پاس سے ونرس لگاتے رہے۔ ستسپاس نے تیسرے سیٹ میں میدویدیف کو غلطی کرنے کے لئے مجبور کیا اور ۳۔۳؍کی برابری حاصل کرلی۔ ستسپاس کو شائقین کی حمایت حاصل ہونے لگی تھی جن میں کچھ یونان کے ناظرین بھی شامل تھے۔ 
 میدویدیف ۴۔۵؍کے اسکور پر اپنی سروس پر صفر/۳۰؍ سے پیچھے ہوگئے لیکن اس کے بعد بہترین بیک ہینڈ سے اسکور برابر کیا اور ۱۱؍ ویں گیم میں سروس بریک حاصل کر کے ۵۔۶؍سے آگے ہوگئے۔ انہوں نے۱۲؍ویں گیم میں اپنی سروس برقرار رکھی اور سیٹ ۵۔۷؍ سے ختم کرتے ہوئے میچ نمٹا دیا۔ میدویدیف کے سامنے اب فائنل میں جوکووچ کا چیلنج ہوگا جو میلبورن پارک میں ۸؍ مرتبہ کے چمپئن  رہ چکے ہیں ۔ میدویدیف کا جوکووچ کے خلاف۳۔۴؍ کا ریکارڈ ہے۔
 میچ کے بعد شکست پانے والے ستسپاس نے کہا ’’میدویدیف ایک اچھے کھلاڑی ہیں۔ وہ واقعی ایک کھلاڑی کی طرح کھیلتے ہیں۔ ‘‘میچ میں کامیابی حاصل کرنے والے میدویدیف نے کہا ’’جس لمحے میں میں نے میچ جیت لیا وہ میرے کریئر کا سب سے بہترین اور یادگار لمحہ تھا۔ ‘‘ فائنل کے تعلق سے انہوںنے کہا’’مجھ پر دباؤ نہیں ہوگا بلکہ پورا دباؤ ان پر ہوگا کیونکہ  راجر فیڈرر اور رافیل ندال سے ان کا موازنہ کیا جاتاہے ۔ میں فائنل میں اپنی طرف سے پوری کوشش کروں گا اور چاہوں گا کہ شائقین میرے کھیل سے لطف اندوز ہوجائیں ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK