Inquilab Logo Happiest Places to Work

محمد سراج نے مین آف دی میچ کی انعامی رقم اسٹیڈیم کے گراؤنڈ اہلکاروں کے نام کردی

Updated: September 19, 2023, 10:54 AM IST | New Delhi

بارش سے متاثر ہ ٹورنامنٹ میں گراؤنڈزمین کی خدمات کا اعتراف کیا

Muhammad Siraj with the Asia Cup trophy
محمد سراج ایشیا کپ کی ٹرافی کے ساتھ

تیز گیند باز محمد سراج نے ہندوستان کو ریکارڈ۸؍ویںبار ایشیا کا بادشاہ بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ دائیں ہاتھ  کے اس تیز گیند باز نے سری لنکا کے سامنے وہ کارکردگی انجام دی ہے جسے سری لنکاکی ٹیم جلد  بھول نہیں سکے گی ۔ کولمبو کے آر پریماداسا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے فائنل میں ہندوستان نے سری لنکا کو۵۰؍ رنوں پر ڈھیر کردیا تھا ۔ سراج نے اس میچ میں ریکارڈ توڑ کارکردگی دکھائی اور۶؍ وکٹیں اپنے نام کیں۔ ٹیم انڈیا کو یادگار جیت دلانے کے بعد سراج نے کچھ ایسا کیا جس کی کافی تعریف ہو رہی ہے۔فائنل میں سری لنکا کے خلاف شاندار گیند بازی پر محمد سراج کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس ایوارڈ کے تحت انہوں نے ۵؍ ہزار ڈالر(تقریباً۴؍ لاکھ ۱۶؍ ہزار) کی انعامی رقم سری لنکن گراؤنڈز مین کو دی جنہوں نے بارش  سے متاثرہ ٹورنامنٹ کے دوران بہت محنت کی۔
`یہ انعامی رقم گراؤنڈزمین کیلئے ہے
 نیوز ۱۸؍ کی رپورٹ کے مطابق پلیئر آف دی میچ منتخب ہونے کے بعد محمد سراج نے کہاکہ `یہ کیش ایوارڈ گراؤنڈزمین کے لیے ہے۔ وہ اس کے مستحق ہیں۔ ان کے بغیر یہ ٹورنامنٹ ممکن نہیں ہوتا۔ اس سے قبل ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے سربراہ جے شاہ نے کینڈی اور کولمبو کے گراؤنڈز مینوں کیلئے۵۰؍ ہزار ڈالر انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔ ایشیا کپ  بارش سے متاثر رہا ۔ فائنل میں بھی آؤٹ فیلڈ گیلی ہونے کی وجہ سے کھیل تاخیر سے شروع ہوا۔ پالے کیلے میں پاکستان اورہندوستان کے درمیان پہلا میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہو گیا تھا جبکہ کچھ دیگر میچوں کا نتیجہ ڈک ورتھ لوئس سسٹم پر آیا تھا۔
سراج اپنے  والد کی وفات کے وقت آسٹریلیا میں تھے
  سراج کو یہاں تک پہنچنے کیلئےکافی جدوجہد کرنی پڑی۔ان کا بچپن غربت میں گزرا۔ان کے والد آٹو چلاتے تھے۔ ان کا خواب تھا کہ ان کا بیٹا بڑا کرکٹر بنے۔سراج اپنے والد کی وفات کے وقت آسٹریلیا کے دورہ پر تھے۔۲۰۲۰ءمیں کورونا وبا کے دوران ٹیم انڈیا سیریز کھیلنے کیلئے آسٹریلیا گئی تھی۔ اس سیریز میں سراج نے سب سے زیادہ ۱۳؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ابتدائی دنوں میں سراج کے گھر  کے مالی حالات ٹھیک نہیں تھےلیکن سراج  کے حوصلوں کو یہ حالات توڑ نہیں سکے اور آج وہ یہاںتک پہنچے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK