Inquilab Logo

عثمان خواجہ کی سنچری کی بدولت آسٹریلیا کی پوزیشن مضبوط

Updated: March 10, 2023, 1:09 PM IST | Ahmedabad

چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ میں مہمان ٹیم نے ٹیم انڈیا کے خلاف ۴؍وکٹوں کے نقصان پر ۲۵۵؍رن بنالئے،محمد سمیع نے ۲؍بلے بازوں کو آؤٹ کیا

photo;INN
تصویر :آئی این این

سلامی بلے باز عثمان خواجہ (ناٹ آؤٹ ۱۰۴) کی شاندار سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے چوتھے ٹیسٹ کے پہلے دن جمعرات کو ۴؍ وکٹوں کے نقصان پر ۲۵۵؍ رن بنا کر میچ پر مضبوط گرفت بنا لی۔ ہندوستان کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی سیریز میں ۲؍ نصف سنچریاں بنانے والے خواجہ نے ۲۵۱؍ گیندوں پر ۱۵؍چوکوں کی مدد سے ۱۰۴؍رن بنائے جبکہ ہندوستان میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔ آسٹریلیا کے دیگر بلے باز پچ پر قدم جمانے کے بعد آؤٹ ہو گئے لیکن کار کیمرون گرین نے ۸؍ چوکوں کی مدد سے ۶۴؍گیندوں پر ۴۹؍ رنوں کی اننگز کھیلی۔ خواجہ اور گرین نے اسٹمپ تک پانچویں وکٹ کیلئے۸۵؍رن بنائے۔
 ٹاس جیت کر بلے بازی کرتے ہوئے آسٹریلیا کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں باقی ۳؍ میچوں سے بالکل مختلف پچ ملی۔ پچ نے پہلے سیشن میں اسپن گیند بازوں کو زیادہ مدد فراہم نہیں کی۔ ابتدائی اوور میں امیش یادو کی گیند بھی ۲؍بار ٹریوس ہیڈ کے بلے کو چھوئی لیکن وکٹ کیپر شریکر بھرت اسے پکڑ نہ سکے۔ہیڈ نے ان دونوں زندگیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور عثمان خواجہ کے ساتھ پہلے وکٹ کیلئے۱۵؍ اوور میں ۶۱؍رنوں کی شراکت قائم کی۔ تاہم ہندوستانی اسپنرز نے نظم و ضبط کے ساتھ گیند بازی جاری رکھی اور ہیڈ ۳۲؍ رن بنانے کے بعد روی چندرن اشون (۵۷؍پر ایک وکٹ) کا شکار ہوگئے۔
 لنچ سے پہلے محمد سمیع (۶۵؍رن پر ۲؍ وکٹ)  نے مارنس لابوشین کو آؤٹ کرکے میچ میں ہندوستان کو واپس لائے۔ دوپہر کے کھانے کے بعد خواجہ اور کپتان اسٹیو اسمتھ کی صبر آزما بیٹنگ نے ہندوستانی گیند بازوں کو تھکا دیا۔ خواجہ نے اننگز کے ۴۹؍ویں اوور میں چوکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ ہندوستانی گیند  بازوں کی انتھک کوششوں کے باوجود انہیں کوئی کامیابی نہ مل سکی اور خواجہ۔ اسمتھ کی جوڑی کی بدولت آسٹریلیا نے چائے تک مزید کوئی وکٹ کھوئے بغیر ۴۹؍رن بنا لئے۔
 اسمتھ۔خواجہ کے درمیان ۷۹؍رنوں کی شراکت کے بعد ہندوستان کو ایک وکٹ کی اشد ضرورت تھی جو رویندر جڈیجہ (۴۹؍رن پر ایک وکٹ) نے حاصل کی۔ جڈیجہ کی ایک گیند توقع سے کم باؤنس ہوئی اور اسمتھ کے بلے سے نکل کر وکٹوں سے ٹکرا گئی۔ اسمتھ ۱۳۵؍ گیندوں پر ۳؍ چوکوں کی مدد سے ۳۸؍رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اسمتھ کے کریئر میں یہ پہلا موقع ہے کہ وہ ۶؍ اننگز میں نصف سنچری اسکور نہ کر سکے۔
 اسمتھ کی وکٹ گرنے کے کچھ ہی دیر بعد  محمد سمیع نے پیٹر ہینڈزکومب (۱۷) کو بھی سستے میں پویلین بھیج دیا۔   اس کے بعد گرین اور خواجہ کی جوڑی وکٹ پر جم گئی۔ گرین نے  خراب گیندوں کو نشانہ بنایا جبکہ خواجہ نے صبر کیساتھ اپنی سنچری کی طرف قدم بڑھایا۔خواجہ نے دن کے آخری اوور کی پہلی گیند پر چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔ وہ پچھلے ۵؍ برسوں میں ہندوستانی سرزمین پر پورا دن بیٹنگ کرنے والے پہلے بلے باز ہیں۔ اس سے قبل دنیش چنڈیمل نے ۲۰۱۷ءمیں دہلی ٹیسٹ کے تیسرے دن ناٹ آؤٹ ۱۴۷؍رن بنائے تھے۔ دن کے کھیل کے اختتام تک گرین نے بھی خواجہ کا خوب ساتھ دیا اور وہ اپنی نصف سنچری سے صرف ایک رن دور ہیں۔
ہندوستان میں سنچری بنانا خاص ہوتا ہے
  آسٹریلیا کے بائیں ہاتھ کے سلامی بلے باز عثمان خواجہ نے  ناٹ آؤٹ ۱۰۴؍رن بنانے کے بعد کہا کہ وہ ہمیشہ ہندوستان میں سنچری بنانا چاہتے تھے اور یہ ان کے لئے ایک خاص تجربہ ہے۔
 خواجہ نے میچ کے بعد کہاکہ ’’میں بہت جذبات سے بھرا ہوا ہوں۔ یہ ایک طویل سفر رہا ہے۔ میں اس سے پہلے ۲؍بار  ہندوستان آ چکا ہوں اورآسٹریلیائی بلے باز کے طور پر آپ ہمیشہ ہندوستان میں سنچری بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بہت خاص ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK