خواتین ورلڈ کپ کی کہانی، ۱۳؍ریکارڈس کی زبانی
Updated: Nov 5, 2025, 9:57 PM IST | Abdul Kareem
۱۹۷۸ءمیں خواتین کا پہلا ورلڈ کپ کھیلاگیا تھا۔ اس کے بعد سے، ٹیم نے یکم نومبر ۲۰۲۵ء تک ایک بھی آئی سی سی ٹرافی نہیں جیتی تھی۔ اتوار کو۴۷؍ سالہ خشک سالی ختم ہوئی۔ ہندوستان نے فائنل میں جنوبی افریقہ کو۵۲؍ رنز سے شکست دے کر اپنا پہلا ون ڈے ورلڈ کپ جیت لیا۔شفالی ورما فائنل میں نصف سنچری بنانے والی کم عمر ترین بلے باز بن گئیں۔اسی طرح کے ۱۳؍ ریکارڈس ورلڈکپ فائنل میں بنے ہیں۔تمام تصاویر:پی ٹی آئی اور ایکس۔
X
1/
13
۱)ہندوستانی خواتین کی ٹیم نے اپنی پہلی آئی سی سی ٹرافی جیتی۔ ٹیم اس سے قبل۲۰۰۵ء اور۲۰۱۷ء کے ون ڈے ورلڈ کپ اور ۲۰۲۰ء کےٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں رنر اپ رہی تھی۔
X
2/
13
۲) اسمرتی مندھانا اس ورلڈ کپ میں دوسری سب سے زیادہ اسکورر تھیں، جنہوں نے۹؍ میچوں میں ۴۳۴؍ رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کی کپتان لورا وولوارڈٹ پہلی رہیں جنہوں نے ۵۷۱؍ رنز بنائے۔
X
3/
13
۳) دپتی شرما نے اس ویمنز ورلڈ کپ میں ۲۲؍ وکٹ حاصل کئے اور وہ ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ وکٹ لینے والی کھلاڑی بن گئیں۔ دپتی ۳۵؍ وکٹوں کے ساتھ ورلڈ کپ میں ہندوستان کے لئے دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والی بولر بھی بن گئیں۔
X
4/
13
۴) ہندوستان نے اس ورلڈ کپ میں۹؍ میچ کھیلے۔ ہندوستان کا فائنل تک کا سفر آسان نہیں تھا۔ ٹیم نے لگاتار۳؍ شکستوں کے بعد واپسی کی اور سیمی فائنل میں آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دی۔ ٹیم انڈیا نے ۵؍ میچ جیتے اور۳؍ہارے۔ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔
X
5/
13
۵) ہندوستانی ٹیم نے خواتین کے ورلڈ کپ کے فائنل میں دوسرا سب سے زیادہ اسکور بنایا۔ ٹیم نے۷؍ وکٹوں کے نقصان پر ۲۹۸؍رن بنائے۔ اس سے قبل آسٹریلیا نے۲۰۲۲ء میں انگلینڈ کے خلاف ۵؍ وکٹوں کے نقصان پر۳۵۶؍ رن بنائے تھے۔
X
6/
13
۶) شیفالی ورما خواتین کے ورلڈ کپ کے فائنل میں ففٹی بنانے والی سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ۲۱؍ سال ۲۷۸؍ دن کی عمر میں حاصل کیا۔ ان سے پہلے آسٹریلیا کی جے ای ڈفن نے ۲۰۱۳ءکے ورلڈ کپ میں ۲۳؍سال ۲۳۵؍ دن کی عمر میں ففٹی اسکور کی تھی۔
X
7/
13
۷) شیفالی کے پاس خواتین کے ورلڈ کپ کے فائنل میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ ہے۔ انہوں نے ۸۷؍ رنز کی اننگز کھیلی۔ اس سے قبل پونم راوت نے ۲۰۱۷ء کے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف ۸۶؍ رنز بنائے تھے۔
X
8/
13
۸)اسمرتی مندھانا ویمنز ورلڈ کپ کے ایک ہی ایڈیشن میں کسی ہندوستانی کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والی کھلاڑی بن گئیں۔ انہوں نے اس ورلڈ کپ میں ۹؍ میچوں میں ۴۳۴؍ رنز بنائے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ میتھالی راج کے پاس تھا جنہوں نے۲۰۱۷ء کے ورلڈ کپ میں ۴۰۹؍ رنز بنائے تھے۔
X
9/
13
۹) ہرمن پریت کور نے خواتین کے ون ڈے ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ (سیمی فائنل اور فائنل) میں سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ اب ان کے ۴؍ میچوں میں۳۳۱؍ رنز ہیں۔ بیلنڈا کلارک نے۶؍ میچوں میں۳۳۰؍ رنز بنائے تھے۔
X
10/
13
۱۰) رچا گھوش نے ویمنز ورلڈ کپ کے ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ چھکے لگائے ہیں۔ انہوں نے فائنل میں۲؍ چھکے لگائے، جس سے ٹورنامنٹ میں ان کی مجموعی تعداد ۱۲؍ ہوگئی۔ ویسٹ انڈیز کی ڈینڈرا ڈوٹن اور جنوبی افریقہ کی لیزیل لی نے بالترتیب ۲۰۱۳ء اور۲۰۱۷ء میں ۱۲؍چھکے لگائے۔
X
11/
13
۱۱) دپتی شرما خواتین کے ورلڈ کپ کے ایک سیزن میں ہندوستان کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی بولر بن گئیں۔ ان کے پاس اب۲۲؍ وکٹ ہیں۔ دپتی نے ۱۹۸۱ء میں ششی کلا کلکرنی کا۲۰؍ وکٹوں کا ریکارڈ توڑا۔
X
12/
13
۱۲) جنوبی افریقہ کی کپتان لورا وولوارڈٹ ویمنز ورلڈ کپ کے ایک سیزن میں سب سے زیادہ رن بنانے والی کھلاڑی بن گئیں۔ ان کے اب۵۷۱؍ رنز ہیں۔ لورا نے آسٹریلیا کی ایلیسا ہیلی کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا، جنہوں نے ۲۰۲۱ء میں ۵۰۹؍رنز بنائے تھے۔
X
13/
13
۱۳)لورا وولوارڈٹ کے پاس خواتین کے یکروزہ ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ ۵۰+ اسکور کا ریکارڈ ہے۔ یہ ان کا۱۴؍ واں۵۰+ اسکور تھا۔ لورا سے پہلے ہندوستان کی سابق کپتان میتھالی راج نے ۱۳؍ بار یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔