Inquilab Logo

اے ایف سی ایشین کپ: ٹاپ ۴؍فاتحین

Updated: February 09, 2024, 3:27 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

۱۹۵۶ء سے کھیلے جانے والے فٹبال ٹورنامنٹ اے ایف سی ایشیا کپ میں ہندوستانی ٹیم کو کبھی بھی کامیابی میسر نہیں آئی ہے، حالانکہ ہندوستان کی فٹبال ٹیم ایک بار اس کے فائنل تک پہنچی تھی۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

۱۹۵۶ء سے کھیلے جانے والے فٹبال ٹورنامنٹ اے ایف سی ایشیا کپ میں ہندوستانی ٹیم کو کبھی بھی کامیابی میسر نہیں آئی ہے، حالانکہ ہندوستان کی فٹبال ٹیم ایک بار اس کے فائنل تک پہنچی تھی۔ ۱۹۶۴ء کے ٹورنامنٹ میں ہندوستانی ٹیم نے فائنل میں جگہ بنائی تھی اور اسے اسرائیل کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرناپڑا تھا۔ اس وقت اسرائیل کی ٹیم ایشیائی زمرے میں آتی تھی لیکن ا ب وہ یورپی زمرے میں کھیلتی ہے۔ ۱۹۶۴ء میں اسرائیل نے خود کو الگ کرلیا تھا۔ 
۱۹۵۶ء میں اس کا پہلی بار انعقاد کیا گیا تھا۔ یہ کپ یورواور کوپا امریکہ کی ہی طرح ہے جو ایشیائی براعظم کی ٹیمو ںکے درمیان کھیلا جاتا ہے۔یوروکپ اور کوپا امریکہ کی طرح ٹورنامنٹ کو زیادہ شہرت حاصل نہیں ہے لیکن گزشتہ چند برسوں میں اس ٹورنامنٹ کو بھی پسند کیا جارہا ہے۔ ۱۹۹۲ء کے بعدسے اس ٹورنامنٹ میں ترقی ہوتی گئی ، خصوصی طورپر جاپان نے اس میں اہم رول ادا کیا۔ جب سے ایشیا میں ورلڈ کپ کا انعقاد ہوا ہے تب سے اے ایف سی ایشین کپ کو بھی پسند کیا جارہا ہے حالانکہ اس ٹورنامنٹ میں کوئی اسٹار کھلاڑی شامل نہیں ہے۔ 
اس ٹورنامنٹ کا انعقاد ایشین فٹبال کنفیڈریشن کرتی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں ایشیا کی کل ۴۷؍ٹیمیںشرکت کرتی ہیں اور کوالیفائنگ کے ذریعہ فائنلس ۲۴؍ ٹیموں کا انتخاب ہوتاہے۔ ہندوستانی ٹیم کوالیفائنگ مقابلو ںمیں شرکت کرتی ہے۔ اس میں چھوٹی ٹیموں نے ہی اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے جن میں جاپان اور جنوبی کوریا کا نام اہم ہے۔ حالانکہ اب خلیج کی ٹیمیں بھی اچھا کھیل رہی ہیں اور قطر میں ورلڈ کپ کا انعقاد ہونے کے بعد اس خطے میں بھی فٹبال کو زیادہ پسند کیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب نے اس ٹورنامنٹ کو ۳؍بار جیتاہے اور وہاں کی حکومت بھی فٹبال کے تئیں بہت زیادہ سنجیدہ ہے۔ ہم آج اے ایف سی ایشین کپ کو سب سے زیادہ مرتبہ جیتنے والی ۴؍ٹیموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے ہیں۔ ان میں ٹاپ پوزیشن پر جاپان کی ٹیم ہے جس نے ۴؍بار یہ خطاب جیتاہے۔ 

جاپان: جاپان کی ٹیم نے اے ایف سی ایشین کپ کو ۴؍بار جیتاہے۔ اس کے کھلاڑیوں نے اس ٹورنامنٹ میں زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ اس ٹیم نے ۱۹۹۲ء، ۲۰۰۰ء ، ۲۰۰۴ء اور ۲۰۱۱ء میں اس خطاب کو جیتاہے۔ جاپان کی ٹیم اس لئے بھی مضبوط کہی جاتی ہے کیونکہ وہ ایشین زمرے سے فیفا ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرتی رہتی ہے۔ ۲۰۱۹ء کے فائنل میں اسے ایک شکست کا سامنا کرناپڑاتھا۔ 

سعودی عرب: سعودی عرب کی ٹیم ۶؍فائنل میں پہنچی تھی لیکن اسے ۳؍بار خطاب جیتنے کا موقع ملا۔ سعودی ٹیم ۸۰ء کی دہائی میں بہت مضبوط تھی۔ اس نے ۱۹۸۴ء، ۱۹۸۸ء اور ۱۹۹۶ء کے فائنل میں کامیابی حاصل کی تھی۔۱۹۹۲ء، ۲۰۰۰ء اور ۲۰۰۷ء میں یہ ٹیم نے فائنل میں جگہ بنائی تھی لیکن اسے شکست کا سامنا کا کرناپڑا تھا۔ دو بار تو اسے جاپان کی ٹیم نے مات دی تھی۔ بہرحال سعودی بھی مضبوط ٹیم ہے۔ 

ایران: ایران کی ٹیم ایشیائی ٹیموں میں سب سے مضبوط ٹیم قرار دی جاتی ہے اور اس کے کھلاڑی بھی جارحانہ انداز میں فٹبال کھیلتے ہیں۔ یہ ٹیم اے ایف سی ایشین کپ کے ۳؍فائنل میں پہنچی تھی اور اس نے تینوں بار خطاب پر قبضہ کیا تھا۔ ایران نے ۱۹۶۸ء ، ۱۹۷۲ء اور ۱۹۷۶ء میں خطاب جیت کر ہیٹ ٹرک مکمل کی تھی۔ ایران نے ۱۹۶۸ء میں اس ٹورنامنٹ کی میزبانی بھی کی تھی ۔ یہ ایشیا کی طاقتور ٹیم ہے۔ 

جنوبی کوریا: ۱۹۵۶ء میں ہونے والے افتتاحی ٹورنامنٹ میں جنوبی کوریا نے بازی ماری تھی۔ ہانگ کانگ میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں جنوبی کوریا کی ٹیم نے اسرائیل کو شکست دی تھی۔ اس کے اگلے ٹورنامنٹ میں جنوبی کوریا نے اپنی میزبانی میں ۱۹۶۰ء میں اسرائیل کو ہی شکست دے کر مسلسل دوسری بار خطاب پر قبضہ کیا تھا۔ اس کے بعد جنوبی کوریا کی ٹیم یہ ٹورنامنٹ کبھی جیت نہیں سکی اور مسلسل کوشش کرتی رہی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK