دنیا میں سیکڑوں برانڈز اپنے منفرد اور انوکھے ’’لوگوز‘‘ (Logos) سے جانے جاتے ہیں۔ لیکن ان کمپنیوں کی جانب سے لوگو منتخب کرنے کے پیچھے ایک کہانی ہے۔ جانئے ایسے ہی ۱۰؍ برانڈز کے لوگوز کی کہانیاں۔ تصویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگاام، ایکس
EPAPER
Updated: May 9, 2025, 3:53 PM IST | Aliya Sayyed
دنیا میں سیکڑوں برانڈز اپنے منفرد اور انوکھے ’’لوگوز‘‘ (Logos) سے جانے جاتے ہیں۔ لیکن ان کمپنیوں کی جانب سے لوگو منتخب کرنے کے پیچھے ایک کہانی ہے۔ جانئے ایسے ہی ۱۰؍ برانڈز کے لوگوز کی کہانیاں۔ تصویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگاام، ایکس
میکڈونالڈس سے آپ واقف ہیں۔ آپ اس کے آؤٹ لیٹ یا ریستوراں میں بھی گئے ہوں گے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا شمار دنیا کے ۵؍ بڑے اور اہم برانڈز (یا کمپنیوں) میں ہوتا ہے۔ کہتے ہیں کہ دنیا میں میکڈونالڈس کا لوگو یعنی ’’گولڈن آرچیز‘‘ (جسے ’’ایم‘‘ بھی کہتے ہیں) واحد ایسا ہے لوگو جسے دیکھتے ہی لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ یہ میکڈونالڈس کی نشاندہی کررہا ہے۔ اس کمپنی نے اپنا پہلا لوگو ۱۹۴۰ء میں متعارف کروایا تھا، اس وقت اس کا نام ’’میکڈونالڈس باربی کیو‘‘ تھا۔ ۱۹۵۲ء میں اس کا نام بدل کر میکڈونالڈس رکھا گیا۔ ۱۹۶۲ء میں ’’ایم‘‘ کو لوگو بنایا گیا لیکن سنہرا ایم ۱۹۶۸ء میں لانچ کیا گیا۔ ’’ایم‘‘ کا فل فارم ہے ’’میکڈونالڈس۔‘‘ اپنے لانچ کے وقت سے اب تک یہ لوگو ایسا ہی ہے۔ اسے تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔
اسٹاربکس دنیا بھر میں مشہور ہے۔ روزانہ تقریباً ۴؍ ملین افراد اسٹار بکس کا رخ کرتے ہیں۔ ۱۹۷۱ء میں اس کمپنی نے اپنا پہلا لوگو متعارف کروایا تھا جسے ٹیری ہیکلر نے ڈیزائن کیا تھا۔ ٹیری ہیکلر نے لوگو آبی کتابوں سے متاثر ہو کر ڈیزائن کیا تھا۔ ۱۹۸۷ء میں لوگو میں پہلی ترمیم کی گئی۔ لوگو سے چائے اور مسالہ ہٹا کر اس میں صرف کافی کا نام رہنے دیا گیا تھا جس کے ساتھ مزید دو ستاروں کا اضافہ ہوا تھا۔ تبھی لوگو کا رنگ چاکلیٹی سے سبز کیا گیا۔ ۱۹۹۲ء میں اسٹار بکس نے اپنا تیسرا لوگو متعارف کروایا جس میں ۲۰۰۸ء میں ترمیم کی گئی اور پھر آخری ترمیم ۲۰۱۱ء میں کی گئی۔ تب سے اب تک اسٹار بکس کا لوگو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔ اس لوگو کا مقصد صارفین کو کمپنی کی جانب راغب کرنا اور کمپنی کی مقبولیت بڑھانا ہے۔
ایپل دنیا کی مشہور کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس برانڈ کی شہرت میںاس کے لوگو نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ۱۹۷۶ء میں کمپنی نے اپنا پہلا لوگو متعارف کروایا تھا جس میںسر آئزک نیوٹن کی درخت کے نیچے کتاب پڑھتی ہوئی تصویر پیش کی گئی تھی۔یہ لوگو اس لمحے کو مد نظر رکھتے ہوئےبنایا گیا تھا جس میں نیوٹن کے سر پر سیب گرا تھا۔اسے رونالڈوین نے بنایا تھا۔ ۱۹۷۷ء میں کمپنی کا دوسرا لوگو متعارف کروایا گیا تھا جس میں ماڈرن کمپیوٹر ڈیزائن اور برانڈ کا نام اجاگر کیا گیا۔ ۲۰۱۵ء میںکمپنی نے متعدد مرتبہ لوگو میں ترمیم کے بعدنیا لوگو متعارف کروایا جسے روب جینوف نے ڈیزائن کیا ۔ یہ لوگو اب تک ایسا ہی ہےجو ایپل کے منفرد مقصد کی علامت اور اختراع کا ثبوت ہے۔
دنیا کی مشہورکمپنی کوکاکولا نے ۱۸۸۶ء میں اپنا پہلا لوگو متعارف کروایا تھا۔ ۱۸۸۷ء میں جون اسٹتھ نےخاص لوگو کی ضرورت محسوس کی جس کے بعد لوگو میں پہلی مرتبہ ’’اسپینسرین‘‘ اسکرپٹ استعمال کی گئی تھی۔ ۱۹۳۴ء میں لوگو کو سرخ رنگ دیا گیا تھا۔ ۲۰۲۱ء میں کمپنی نے اپنا نیا لوگو متعارف کروایا جسے تمام ڈیزائنروں نے ’جادوئی‘ اور ’غیر معمولی‘ قرار دیا۔ یہ لوگو سفید اور سرخ رنگ کا ہے جس کی ٹیگ لائن ’رئیل میجک‘ ہے۔ یہ لوگو فرینک ایم روبنسن نے بنایا ہے۔ پہلےکوکا کلاسیک، ڈائٹ کوک اور کوک نو شوگر کے لوگو مختلف تھے بعد میں کمپنی نے ان تینوں کو ایک ہی لوگو کا حصہ بنا لیا جس کا مقصد نشاندہی کرنا ہے کہ تمام فلیورس کوکاکولا فیملی کا حصہ ہیں۔ اس لوگو کو دنیا کے اہم اور مشہور لوگو کی فہرست میں شمارکیا جاتا ہے۔
مرسڈیز کا شمار کاروں کی مشہور کمپنیوں اور برانڈز میں ہوتا ہے۔ اس کمپنی نے اپنا پہلا لوگو ۱۹۰۲ء میں متعارف کروایاتھا جو بیضوی تھا۔ اس میں کمپنی کا نام جلی حرفوں میں لکھا گیا تھا۔ کمپنی کے بانی ایمل جیلنک نے اپنی بیٹی مرسڈیز سے یہ کمپنی موسوم کی تھی۔ ۱۹۰۹ء میں انہوں نے کارل بینز اور غوطلیب ڈیملر کی کمپنی ’’بینز‘‘ سے انضمام کرلیا اور پھر یہ کمپنی مرسڈیز بینز کے نام سے مشہور ہوئی۔ مرسڈیز بینز کا لوگو غوطلیب اور ایڈولف ڈیملر نے اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر ڈیزائن کیا تھا۔ لوگو کمپنی کی لگژری شناخت ظاہر کرتا تھا۔ ۱۹۳۳ء میں لوگوسے کمپنی کا نام نکال دیا گیا۔ کمپنی نے ۲۰۱۱ء میں نیا لوگو پیش کیا تھا جس میں آج تک تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ لوگو میں موجود ۳؍ خلاء نقل و حمل کے ۳؍ ذرائع بری، بحری اور فضائی، کو ظاہر کرتے ہیں۔
نیٹ فلکس دنیا کی مشہور انٹر ٹینمنٹ کمپنی ہےجس نے ۱۹۹۷ءمیں اپنا پہلا لوگو متعارف کروایا تھا۔ اسے ’گریٹیل‘ڈیزائن فرم نے ڈیزائن کیا تھا۔ لوگو میں سیاہ اورہلکا جامنی رنگ استعمال کیا گیا تھا جو تخلیق اور تصور کی علامت کو ظاہر کرتا تھا جبکہ لوگو میں لیٹرز کو سیاہ رنگ دیا گیا جو پیشہ وارانہ مہارت اور استحکام کی نشانی تھا۔ ۲۰۰۱ء میں کمپنی نے ایسا لوگو پیش کیا جس میں کمپنی کا نام ’سینس سیرف‘ فونٹ اور سرخ بیک گراؤنڈ میں پیش کیا گیا تھا۔۲۰۱۴ء میں کمپنی نے نیا لوگو بنانا شروع کیا تھا۔ اسے بھی ’گریٹیل‘ نے ہی ڈیزائن کیا تھا۔ ۲۰۱۶ء میں کمپنی نے موبائل ایپس اور سوشل نیٹ ورکس کی تشہیر کو مد نظر رکھتے ہوئے نیا لوگو متعارف کروایا جس میں کمپنی کا نام ہٹا کر لیٹر ’این‘ رہنے دیا گیا جس کا رنگ سنیما گھروں کی کرسیوں کا رنگ ظاہر کرتا ہے۔
ڈزنی نے ۱۹۲۹ء میں پہلا لوگو متعارف کرایا تھاجس میں کمپنی کے میسکٹ مکی ماؤس کی تصویردرمیان میںجبکہ کمپنی کا نام اوپر تھا۔ یہ لوگو والٹ ڈزنی پروڈکشن نے ڈیزائن کیا تھا۔ ۱۹۳۷ء میں دوسرا لوگو بنایا گیاجس میں میسکٹ اور دیگر چیزیںہٹاکر کمپنی کے بانی والٹ ڈزنی کا نام باقی رہنے دیا گیا۔ ۱۹۸۴ء سے کمپنی نے لوگو میں محل کو شامل کرنا شروع کیااور ۲۰۰۶ء میں محل کی تصویر کو زیادہ پرکشش اور تفصیلی بنایا گیا اور لوگو میں شوٹنگ اسٹار شامل کیا تھا۔ ۲۰۱۱ء میں لوگوسے لفظ ’والٹ‘ اور ’پکچرز‘ کو ہٹا کر لفظ ’ڈزنی‘ پر توجہ دی گئی۔ ۲۰۲۲ء میں والٹ ڈزنی کمپنی کی ۱۰۰؍ ویں سالگرہ پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کمپنی نے مخصوص لوگو متعارف کرایاجسے والٹ ڈزنی اسٹوڈیو اور انڈسٹریل لائٹ اینڈ میجک نے ڈیزائن کیا ہے۔
نائیکی جوتے بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے جس نے اپنا پہلا لوگو ۱۹۶۴ء میں متعارف کروایا تھا۔ اس کا نام ’بلیو ربن اسپورٹس‘ تھا۔ ۱۹۷۱ ء میں کمپنی کے نئے لوگو ’سووش‘ (Swoosh) کا سفر شروع ہوا جسے پورٹ لینڈ یونیورسٹی کی گرافک ڈیزائننگ کی طالبہ کیرولین ڈیوڈسن نے ڈیزائن کیا تھا۔ اسی دوران کمپنی نے لوگو میں ترمیم کر کے اس میں کمپنی کا نام ’نائیکی‘ شامل کیا تھا۔ ۱۹۸۵ء میں لوگو کا رنگ سرخ کیا گیا اور ’سووش‘ کو سرخ بیک گراؤنڈ کے حساب سے سفید رنگ دیا گیا۔ ۱۹۹۵ء میں لوگو میں آخری ترمیم کر کے ’نائیکی‘ اور سرخ رنگ ہٹا کر صرف کمپنی کی علامت ’سووش‘ باقی رہنے دی گئی۔ اب تک یہ لوگو ایسا ہی ہےجس کے ذریعے کمپنی کو برانڈ کے طور پر منفرد شناخت ملی ہے اور یہ لوگو عوام میں بے حد مقبول ہے۔
شہر کے متعدد مقامات پر آپ نے گلابی اور نیلے رنگ کا پرکشش آئسکریم اسٹور دیکھا ہوگا جس کا نام ’’بی آر‘‘ (BR)، یا باسکن روبنز ہے۔ اس نام میں آپ نے غور کیا ہوگا کہ بی اور آر کے درمیان انگریزی میں 31 لکھا ہوا ہے۔ اس کمپنی کا نمبر ۳۱؍ سے قدیم رشتہ ہے۔ اس کا آغاز ہی یہیں سے ہوا تھا۔ لوگو میں ۳۱؍ کا مطلب ہے کہ بی آر کمپنی آئسکریم کے بنیادی ۳۱؍ فلیورز بناتی ہے۔ کمپنی کا پیغام ہے کہ گاہک مہینے کے ۳۱؍ دنوں میں ہر دن آئسکریم کے نئے فلیور سے لطف اندوز ہو۔ ۱۹۵۳ء سے لے کر اب تک کمپنی کا لوگو متعدد مرتبہ تبدیل کیا گیا ہے لیکن اس میں ۳۱؍ کو ہمیشہ جگہ دی گئی ہے۔ اب بھی اس کمپنی کے دو لوگو ہیں۔ ۲۰۲۲ء میں بنایا گیا لوگو صرف امریکہ میں استعمال ہوتا ہے جبکہ دوسرا لوگو پوری دنیا میں۔
آج انسٹاگرام ہر عمر کے افراد میں مقبول ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لوگ اپنے بہترین پل تصویروں کی شکل میں پوری دنیا کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ انسٹاگرام بہت پرانی کمپنی نہیں ہے۔یہ کمپنی ۲۰۱۰ء میں قائم ہوئی تھی۔ ابتداء میں اس کا لوگو ایک کیمرے کی شکل تھا جس کا رنگ چاکلیٹی تھا۔ کیمرے کے ذریعے کمپنی کو یہ بتانا مقصود تھا کہ اس پلیٹ فارم پر فوٹو گرافر اپنی بہترین تصاویر پوری دنیا کے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں۔ در اصل، اسے صرف فوٹو گرافروں ہی کیلئے بنایا تھا۔ تاہم، جب کمپنی نے محسوس کیا کہ انسٹاگرام ہر عمر اور شعبے کے افراد میں مقبول ہورہا ہے تو اس نے ۲۰۱۶ء میں ’’ری برانڈنگ‘‘ کا فیصلہ کیا اور پھر نیا لوگو متعارف کروایا گیا جو ظاہر کرتا ہے کہ اس کے شوخ رنگ، بدلتے انسانی رجحان اور ترقی کی علامت ہیں۔