دنیا کے مختلف ممالک کے قومی جانور اس ملک کی خصوصی شناخت اور اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ جانور اس جگہ کی فطرت اور ثقافت سے وابستہ ہیں۔ جب بھی آپ ان ممالک کا سفر کریں تو وہاں کے خاص جانوروں کو دیکھنا نہ بھولیں۔ آئیے۱۰؍ ممالک کے خصوصی قومی جانوروں کے بارے میں جانتے ہیں، دیکھیں اس فہرست میں کون سے ممالک شامل ہیں :تصویر:آئی این این
ہندوستان کا قومی جانور بنگال ٹائیگر ہے جو گھنے جنگلوں اور کھلے میدانوں میں پایا جاتا ہے۔ اسے طاقت، ہمت اور تحفظ کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اپنی تیز نظر اور شکار کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اسے جنگل کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔
نیوزی لینڈ کا قومی پرندہ کیوی ہے جو اڑ نہیں سکتا اور زیادہ تر رات کو متحرک رہتا ہے۔ یہ چھوٹا اور منفرد پرندہ وہاں کی ثقافت کا ایک خاص حصہ ہے۔ کیوی کو نیوزی لینڈ کے ورثے اور خصوصی ماحولیاتی نظام کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
کینیا کا قومی جانور افریقی شیر ہے۔ شیر اپنی طاقت اور شان و شوکت کے لیے مشہور ہے اور دنیا بھر سے جنگلی حیات سے محبت کرنے والے اسے دیکھنے کے لیے ماسائی مارا جیسے سفاری مقامات کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ یہ ملک کے جنگلی حیات کے ورثے کا ایک اہم حصہ ہے۔
چین کا قومی جانور دیوہیکل پانڈا ہے۔ پانڈا اپنی پرسکون فطرت، سیاہ اور سفید کھال اور بانس کھانے کی عادت کے لیے مشہور ہے۔ اس خوبصورت مخلوق کو دنیا بھر میں تحفظ کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
آسٹریلیا کا قومی جانور کینگرو ہے، جو اپنے خاص ہاپنگ گیٹ کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ جانور اکثر ملک کے کھلے میدانوں، جنگلات اور قومی پارکس میں دیکھا جاتا ہے اور اسے آسٹریلیا کی شناخت کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔
روس کا قومی جانور بھورا ریچھ ہے، اسے طاقت اور صبر کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یہ مضبوط جانور روس کے گھنے جنگلات میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر کامچٹکا جیسے علاقوں میں۔
کنیڈا کا قومی جانور بیور ہے جو اپنی محنت اور باندھ بنانے کے خصوصی فن کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ چھوٹی لیکن ہوشیار مخلوق زیادہ تر جھیلوں اور دریاؤں کے کناروں پر نظر آتی ہے اور اسے ملک میں محنت اور لگن کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
امریکہ کے قومی پرندے بالڈ ایگل کو طاقت اور آزادی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ سفید سر اور تیز آنکھوں والا یہ شکاری پرندہ اکثر دریاؤں اور جھیلوں کے قریب اونچائی پراڑتا ہوا دیکھا جاتا ہے۔
تھائی لینڈ کا قومی جانور ایشیائی ہاتھی ہے جو طاقت اور ذہانت کی علامت ہے۔ اسے تھائی ثقافت میں ایک خاص حیثیت حاصل ہے اور اسے چیانگ مائی اور کنچنابوری جیسے پناہ گاہوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔