اسٹیج پر کھڑے ہو کر مجمع کے سامنے بولنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ چند افراد، بھیڑ کو دیکھ کر نروس ہوجاتے ہیں۔ یقیناً پبلک اسپیکنگ کا خوف معمولی نہیں، مگر کچھ باتوں پر عمل کرکے آپ نہ صرف اس خوف پر قابو پاسکتی ہیں بلکہ اس حوالے سے اپنی صلاحیت کو بہتر بھی کرسکتی ہیں۔ تصویر: آئی این این
تیاری اچھی ہو:
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اُس مواد پر مکمل عبور ہو جو آپ کو لوگوں کے سامنے بیان کرنا ہے، اور اِس حوالے سے یہ لازم ہے کہ جو بات آپ کو لوگوں کے سامنے کرنی ہو اُس حوالے سے بھرپور مشق کی جائے۔ ہم اس لئے نہیں بول پاتے یا کنفیوژ ہوجاتے ہیں کیونکہ یا تو ہماری تیاری پوری نہیں ہوتی یا پھر ہماری مشق صحیح نہیں ہوتی۔ لہٰذا پبلک اسپیکنگ کا پہلا اور سب سے اہم اصول ہے کہ آپ کی تیاری مکمل ہو، آپ کے پاس وہ مواد موجود ہو جو کہ آپ کو سیشن کے دوران بولنا ہے، آپ کی اس موضوع پر اس قدر گرفت ہونی چاہئے تاکہ دورانِ سیشن پوچھے گئے سوالات کے آپ تسلی بخش جواب دے سکیں۔
باڈی لینگویج اہمیت رکھتی ہے:
پبلک اسپیکنگ کے دوران آپ کی باڈی لینگویج ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، لوگ نہ صرف آپ کو سننے آتے ہیں بلکہ دیکھنے بھی آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسٹیج پرفارمنس کے دوران اداکاروں کو باڈی لینگویج کی خصوصی تربیت دی جاتی ہے۔ اگر آپ کی باڈی لینگویج آپ کے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہی تو اس بات کو محسوس کرکے لوگوں کی دلچسپی ختم ہوتی چلی جاتی ہے۔
آواز پر گرفت:
آپ کی آواز آپ کی پبلک اسپیکنگ میں ایک جادو پیدا کرسکتی ہے اور اس کو بے اثر بھی بناسکتی ہے۔ اپنی آواز پر گرفت رکھیں، آپ کی آواز اس قدر اونچی ہو کہ تمام افراد اس کو سن سکیں، اگر آپ ایک ہال میں بات کر رہے ہوں تو آخری سیٹ تک آپ کی آواز جانی چاہئے۔ اس بات کو کنفرم کرنے کے لئے آپ آخری نشست پر بیٹھے فرد سے دریافت بھی کرسکتی ہیں۔ اسی کے ساتھ عجلت میں نہ بولیں کہ سامعین سمجھ ہی نہ سکیں۔
مائیک پر بولنے کا ہنر:
مائیک پر بات کرنا بھی ایک فن ہے، یہ فن بھی پریکٹس کا تقاضا کرتا ہے۔ بعض افراد اپنی آواز اور لاؤڈ اسپیکر پر اس کے نشر ہونے کے درمیان تال میل پیدا کرنا نہیں سمجھ پاتے اور کنفیوژ ہوجاتے ہیں۔ بعض دفعہ لاؤڈ اسپیکر پر ایکو یعنی کہ آواز میں گونج بنائی جاتی ہے جس کو مقرر استعمال کرسکتا ہے، مگر یہی ایکو بعض دفعہ بولنے والے کو پریشان بھی کردیتا ہے۔ لہٰذا اس کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔
نظریں ملا کر بات کرنا:
جن افراد سے آپ کا خطاب ہو ان سے نظریں ملا کر بات کریں، ان کی آنکھوں میں دیکھ کر بات کریں، ان کو معلوم ہو کہ آپ ان سے مخاطب ہیں۔ شروع شروع میں یہ بہت مشکل ہوسکتا ہے لیکن وقت کے ساتھ اس میں مہارت آتی جاتی ہے۔
خود اعتمادی:
آخر میں جو چیز آپ کو ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے وہ یہ کہ حد سے زیادہ خود اعتمادی کی وجہ سے تیاری کئے بغیر چلے جانا جو نقصاندہ ہے ہی مگر اس کے ساتھ انتہائی کم خود اعتمادی کی وجہ سے پبلک اسپیکنگ کو اپنے لئے دردِ سر بنا لینا اور اس کے لئے ۲۴؍ گھنٹے تیاری کرتے رہنا بھی کوئی عقلمندی نہیں!