Inquilab Logo

متھن چکرورتی نے پہلی ہی فلم کیلئے نیشنل ایوارڈ حاصل کرلیا تھا

Updated: June 16, 2023, 1:02 PM IST | Mumbai

بہترین اداکار کا نیشنل ایوارڈ حاصل کرنے کے لئے فنکاروں کو جہاں کئی برسوں کا وقت لگ جاتا ہے وہیں متھن چکرورتی ان چند اداکاروںمیں شامل ہیں جنہیں اپنی پہلی ہی فلم کے لیے یہ ایوارڈ حاصل ہوا تھا۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

بہترین اداکار کا نیشنل ایوارڈ حاصل کرنے کے لئے فنکاروں کو جہاں کئی برسوں کا وقت لگ جاتا ہے وہیں متھن چکرورتی ان چند اداکاروںمیں شامل ہیں جنہیں اپنی پہلی ہی فلم کے لیے یہ ایوارڈ حاصل ہوا تھا۔ ۱۹۷۶ء میں آئی فلم ’مرگيہ‘ بطور اداکار متھن چکرورتی کے فلمی کریئرکی پہلی فلم تھی جس میں انہوں نےایک ایسے سنتھالي نوجوان مرگيہ كا کردار ادا کیا جوانگریزی حکومت کی جانب سے اپنی بیوی کےجنسی استحصال کے خلاف آواز اٹھاتاہے اس فلم میں اپنی بااثر اداکاری کیلئےانہیں بہترین اداکار کے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
 متھن چکرورتی۱۶؍جون ۱۹۵۰ء کوکلکتہ میں پیدا ہوئےان کا اصلی نام گورانگ چکرورتی تھا۔ انہوں نےگریجویشن کی تعلیم کولکاتاکے مشہور اسکاٹش چرچ سےپوری کی۔اپنی زندگی کے ابتدائی دور میں وہ بائیں بازوکے نظریات سے کافی متاثر رہنے کی وجہ سےنکسل واد سے منسلک رہے لیکن اپنے بھائی کی بے وقت موت سے انہوں نے نکسل واد کا راستہ چھوڑ دیا اور پونے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لے لیا۔
 مرگیہ كي کامیابی کے باوجود متھن چکرورتی کو بطور اداکار کام نہیں مل رہاتھا۔ یقین دہانی تو سبھی کراتے لیکن انہیں کام کرنے کا موقع کوئی نہیں دیتا تھا۔اس درمیان متھن چکرورتی کو دو انجانے، پھول کھلے ہیں گلشن گلشن جیسی کچھ فلموں میں چھوٹے چھوٹے کردار ادا کرنے کا موقع ملا لیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچا۔
  اداکاری میں یکسانیت سےبچنے اورکریکٹر ایکٹرکےطور پر بھی متھن چکرورتی نے خود کو مختلف کرداروںمیں پیش کیا اور ۲۰۰۵ء میں آئی  فلم ’اعلان‘میں گرے شیڈس نبھاکر اپنے فلمی کریئر کی دوسری اننگز شروع کی۔منی رتنم کی فلم گرومیں ان کی اداکاری کے نئے طول و عرض دیکھنے کو ملے۔
 متھن چکرورتی کے فلمی کریئرپر نظر ڈالیں تو وہ ملٹی اسٹارفلموں کا اہم حصہ رہے ہیں۔جب کبھی فلم سازوں کو ایسی فلموں میں اداکار کی ضرورت ہوتی تو وہ متھن چکرورتی کو نظر انداز نہیں کر پاتے۔  انہوں نے اپنے کریئرمیں بہت مشہور اداکاراؤں کے ساتھ کام کیاہےلیکن سلور اسکرین پر ان کی جوڑی رنجیتا کے ساتھ خاصی پسند کی گئی۔ اس کے علاوہ ان کی جوڑی سری دیوی، پدمنی کولہا پوری اور زینت امان کے ساتھ بھی پسند کی گئی۔
 متھن کو اب تک دو بار فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا جا چکاہے۔انہوں نے اپنے فلمی کریئر میں تقریباً ۲۵۰؍  فلموں میں کام کیا ہے۔متھن کو فلم’’سرکشا‘‘ میں کام کرنےکا موقع ملا جو ان کے فلمی کیریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ ایکشن سےبھرپور اس فلم میں وہ ایک جاسوس کے کردار میں تھے۔ان کا یہ طرز ناظرین کو کافی پسند آیا۔ بعد میں ۱۹۸۲ء میں اس فلم کا سیکوئل’واردات‘ بنائی گئی۔
 ان کی قسمت کا ستارہ ۱۹۸۲ءمیں آئی فلم ’’ڈسكو ڈانسر‘‘سےچمکا۔بہترین نغمے ، موسیقی اور اداکاری سےسجی ہدایت کاربی سبھاش کی فلم نے زبردست کامیابی حاصل کی اور انہیں اسٹار کے طور پر پہچان دلائی۔  فلم ڈسکو ڈانسر کی کامیابی کے بعد متھن چکرورتی کی شبیہ ایک ڈانسگ اسٹار کے طور پر بن گئی۔ ان فلموںمیں’قسم پیدا کرنے والے کی‘ اور’ڈانس ڈانس‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔
 ۸۰ءکی دہائی میں متھن چکرورتی ان تخلیق کاروں کی پہلی پسند بن گئے جو کم بجٹ کی خاندانی فلم بناتےتھے۔وہ کئی کامیاب فلموں میں کام کرکے ناظرین کو لبھانے میں کامیاب رہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK