Inquilab Logo

نندا مجاہد آزادی سبھاش چندر بوس سے متاثر تھیں ، اسی لئے فوج کا حصہ بننا چاہتی تھیں

Updated: January 08, 2023, 10:52 AM IST | Mumbai

مشہور اداکارہ نندا نےاپنی دلکش اداؤں سے تقریباً۳؍ دہائی تک شائقین کے دل جیتے لیکن بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہوں گے کہ وہ فلم اداکارہ بننے کے بجائے فوج میں جانا چاہتی تھیں۔

Actress Nanda with charming performances
دلکش اداؤں والی اداکارہ نندا

مشہور  اداکارہ نندا نےاپنی دلکش اداؤں سے تقریباً۳؍ دہائی تک شائقین کے دل جیتے لیکن بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہوں گے کہ وہ فلم اداکارہ بننے کے بجائے فوج میں جانا چاہتی تھیں۔ نندا کی پیدائش ۸؍ جنوری ۱۹۳۹ء کو ممبئی میں ہوئی ۔ان کے گھر  میں فلمی ماحول تھا۔ان کے والد ماسٹر ونایک مراٹھی تھیٹر  کے مشہور مزاحیہ اداکار تھے۔ انہوں نے کئی فلمیں بھی بنائی تھیں۔ان کے والد چاہتے تھے کہ نندا فلم انڈسٹری میں اداکارہ  بنیں ۔اس کے باوجود نندا کی دلچسپی اداکاری  میں نہیں تھی۔نندا عظیم مجاہد آزادی سبھاش چندر بوس سے بے حد متاثر تھیں  اور ان کی ہی طرح فوج میں جاکر  ملک کی حفاظت کرنا چاہتی تھیں۔ ایک دن   نندا پڑھائی میں مصروف تھیں ۔ اسی دوران   ان کی ماں نے ان کے پاس آکر کہا،’’ تمہیں اپنے بال کٹوانے ہوں گے،کیونکہ تمہارے پاپا چاہتے ہیں کہ تم ان کی فلم میں لڑکے کا رول اداکرو۔‘‘ماں کی یہ بات سن کر نندا کو بہت غصہ آیا۔پہلے تو انہوں نے بال کٹوانے کیلئے صاف  انکار کردیالیکن ماں کے سمجھانے پر وہ اس بات کیلئے تیار ہوگئیں۔اس فلم کے بننے کے دوران نندا کے سر سے باپ کر سایہ اٹھ گیا اور وہ فلم بھی ادھوری رہ گئی۔رفتہ رفتہ خاندان کی معاشی حالت خراب ہونے لگی۔صورتحال اتنی ابتر ہوگئی کہ گھر اور کار تک بیچنے کی نوبت آگئی۔خاندان کی معاشی حالت  خراب ہونے کی وجہ سے نندا نے اپنے بچپن میں فلموں میں کام کرنا شروع کردیا۔بطور چائلڈ ایکٹر نندا نےمندر، جگو،شنکر آچاریہ اور انگارے جیسی فلموں میں کام کیا۔۱۹۵۶ءمیں انہوں نے  اپنے چچا وی شانتارام کی فلم ’طوفان اور دیا‘ سے بطوراداکارہ اپنے فلمی کریئر کا آغازکیا ،  حالانکہ فلم کی ناکامی کی وجہ سے ان کی کچھ خاص شناخت  قائم نہیں  ہو سکی۔فلم طوفان اور دیا  کی ناکامی کے بعد  نندا نے رام لکشمن،لکشمی،دلہن،ذرا بچ کے،ساکشی گوپال،چاند میرے آجا،پہلی رات جیسی چند فلمیں بطور اداکارہ کیں لیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچا۔۱۹۵۹ء میں نندا کی قسمت کا ستارہ فلم ساز ایل وی پرساد  کی فلم ’چھوٹی بہن ‘ سے چمکا۔اس فلم میں بھائی بہن کے پیار بھرے رشتے کو بخوبی بڑے پردے پر پیش کیاگیا۔اس فلم میں بلراج ساہنی  نے بڑے بھائی اور نندا نے چھوٹی بہن کا کردار اداکیاتھا۔فلم کی کامیابی کے بعد نندا کچھ حد تک فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئیں۔فلم’چھوٹی بہن‘کی کامیابی کے بعد نندا کو کئی اچھی فلموں کی پیش کش آنا شروع ہوگئیں ۔ان میں دیو آنند کی فلم کالا بازار ، ہم دونوں  اوربی آر چوپڑا کی فلم قانون قابل ذکر ہیں۔ ۱۹۶۵ءنندا کے کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔اس سال ان کی فلم ’جب جب پھول کھلے‘ریلیز ہوئی۔بہترین موسیقی،نغموں اور اداکاری سے آراستہ اس فلم کی زبردست کامیابی نے نہ صرف اداکار ششی کپور اور نغمہ نگار آنند بخشی اور موسیقار کلیان جی آنند جی کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا ، بلکہ نندا کو بھی ایک بہترین اداکارہ کے طورپر کامیابی دلائی۔ ۱۹۶۵ءہی میں ان کی ایک اور سپر ہٹ فلم گمنام ریلیز ہوئی،اس فلم میں وہ مشہور اداکار منوج کمار کے ساتھ نظرآئیں۔
 ۱۹۸۲ء میں   انہوں نے فلم آہستہ آہستہ سے  ماں کے کردار  میں  فلم انڈسٹری میں ایک بارپھر واپسی کی۔اس کے بعد انہوں نے راج کپور کی فلم پریم روگ اور مزدور میں کام کیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ان تینوں ہی فلموں میں انہوں نے اداکارہ پدمنی کولہاپوری کی ماں کا رول اداکیا تھا۔۱۹۹۲ء میں نندا نے فلم ساز اور ہدایت کار من موہن دیسائی کے ساتھ شادی کرلی لیکن۱۹۹۴ءمیں ان کے شوہر کی موت سے نندا کو گہرا صدمہ پہنچا۔ نندا۲۵؍ مارچ ۲۰۱۴ءکو ۷۵؍ سال کی عمر میں ممبئی میں  انتقال کرگئیں۔

nanda Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK