Inquilab Logo

پائل کپاڈیہ کو فلم ’’آل وی امیجین ایز لائٹ ‘‘ کیلئے گراں پری ایوارڈ ملا

Updated: May 26, 2024, 5:21 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

فلمساز پائل کپاڈیہ نے اپنی فلم `’’آل وی امیجین ایز لائٹ ‘‘کے لئے باوقار کانز فلم فیسٹیول میں `گرینڈ پری ایوارڈ جیتنے والی پہلی ہندوستانی فلم ساز بن کر تاریخ رقم کی ہے۔

Payal Kapadia Received The Grand Prix Award. Photo: INN
پائل کپاڈیہ کو گراں پری ایوارڈ ملا۔ تصویر : آئی این این

فلمساز پائل کپاڈیہ نے اپنی فلم ’’آل وی امیجین ایز لائٹ ‘‘کے لئے باوقار کانس فلم فیسٹیول میں ’گراں پری ایوارڈ‘ جیتنے والی پہلی ہندوستانی فلمساز بن کر تاریخ رقم کی ہے۔
’’پام دی اور‘‘ کے بعد یہ دوسرا سب سے باوقار ایوارڈ ہے۔ ہفتہ کی رات ختم ہونے والے فلم فیسٹیول کا سب سے باوقار ایوارڈ امریکی ہدایتکار شان بیکر کی فلم `’’انورہ‘‘ کو ملا۔ اس کے بعد فیسٹیول کا یہ دوسرا سب سے باوقار ایوارڈ ہے۔
کپاڈیہ کی فلم جمعرات کی رات ریلیز ہوئی۔ یہ ۳۰؍ سالوں میں کسی ہندوستانی خاتون ہدایت کار کی پہلی  ہندوستانی فلم ہے جسے مرکزی مقابلے میں دکھایا گیا ہے۔مرکزی مقابلے کے لیے منتخب ہونے والی آخری ہندوستانی فلم شاجی این کارون کی ۱۹۹۴ء کی فلم’’سوہم‘‘ تھی۔
کپاڈیہ کو امریکی اداکار وائلا ڈیوس نے `گراں پری ایوارڈ پیش کیا۔ ایوارڈ قبول کرتے ہوئے انہوں نے فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والی تین اداکاراؤں کنی کشروتی، دیویا پربھا اور چھایا کدم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے بغیر یہ فلم نہیں بنتی۔کپاڈیہ نے کہاکہ ’’میں بہت نروس ہوں اس لئے میں نے کچھ لکھا ہے۔ ہماری فلم یہاں دکھانے کے لیے کانس فلم فیسٹیول کا شکریہ۔ براہ کرم کسی اور ہندوستانی فلم کے لئے ۳۰؍ سال انتظار نہ کریں۔ یہ فلم دوستی کے بارے میں ہے، تین بالکل مختلف خواتین کے بارے میں ہے ۔ کئی بار خواتین ایک دوسرے کے خلاف کھڑی ہو جاتی ہیں۔ ہمارا معاشرہ اسی طرح بنا ہے اور یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے لیکن میرے لیے دوستی ایک بہت اہم رشتہ ہے کیونکہ یہ زیادہ یکجہتی، شمولیت اور ہمدردی پیدا کرتا ہے۔‘‘
ملیالم ہندی فیچر فلم’’ آل وی امیجن ایز لائٹ‘‘ ایک نرس، پربھا کے بارے میں ہے، جو اپنی زندگی کو الٹ پلٹ کر دیتی ہے جب اسے اپنے دیرینہ شوہر سے ایک غیر متوقع تحفہ ملتا ہے۔کانس فیسٹیول میں اس فلم کو دکھانے کے بعد حاضرین نے ۸؍ منٹ تک کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور اسے بین الاقوامی فلمی ناقدین نے شاندار ریویو دیا جس کے بعد یہ ایوارڈ حاصل کرنے کی دوڑ میں تھی۔اس سے قبل جمعہ کو بلغاریہ کے ہدایت کار کانسٹینٹن بوجانوف کی ہندی زبان کی فلم’’ `دی شیملیس ‘‘کے مرکزی اداکاروں میں سے ایک انسویا سینگپتا نے ۲۰۲۴ءکانس فلم فیسٹیول کے ایک زمرے میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیت کر تاریخ رقم کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK