• Sun, 14 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شیلیندرنے راج کپور کی فلموں کیلئے نہایت ہی عمدہ گیت لکھے

Updated: December 14, 2025, 10:40 AM IST | Mumbai

بالی ووڈکے معروف نغمہ نگار شیلیندرنے ۲؍دہائی تک تقریباً ۱۷۰؍فلموں میں زندگی کےہر فلسفہ اور ہررنگ پر بے شمار نغمےلکھے جو آج بھی دنیا بھر میں شوق سے سنے جاتے ہیں۔

Shailendra is a great lyricist. Photo: INN
شیلیندر ایک عمدہ گیت کار۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈکے معروف نغمہ نگار شیلیندرنے ۲؍دہائی تک تقریباً ۱۷۰؍فلموں میں زندگی کےہر فلسفہ اور ہررنگ پر بے شمار نغمےلکھے جو آج بھی دنیا بھر میں شوق سے سنے جاتے ہیں۔ ان کے نغموں کی کشش، دھیما پن اور لوچ ایسا تھا جس کی کیفیت سننے والے ہی بیان کرسکتےہیں۔ انہوں نے اپنے نغموں کے ذریعے زندگی کےہر پہلو کو اجاگر کیا ہے۔ پنجاب کے راولپنڈی شہر (پاکستان) میں ۳۰؍ اگست ۱۹۲۳ءکوپیدا ہونے والے شیلیندرکا پورا نام شنکر داس کیسری لال تھا۔ انہوں نے اپنےکریئر کا آغازممبئی میں انڈین ریلویز میں نوکری سے کیا تھا۔ ملازمت کے سلسلے میں وہ اکثر سفر میں بھی رہتے تھے۔ اس کے باوجو وہ اپنا زیادہ تر وقت نظمیں لکھنے میں ہی گزارتے تھے جس کی وجہ سے ان کے افسران ان سے ناراض رہتے تھے۔ نغمہ نگار شیلیندر، موسیقار شنکر جے کشن اور فلم ساز، اداکار راج کپور کی ٹیم نے اپنے دور میں بالی ووڈ میں دھوم مچادی تھی۔ انہوں نے ۱۹۵۰ء اور ۱۹۶۰ء کےعشروں میں متعدد معروف ہندی فلموں کے نغمے لکھے جنہیں لازوال شہرت حاصل ہوئی۔ 
اسی دوران شیلیندرملک کی تحریک آزادی میں شامل ہوگئےاور جلسوں وغیرہ میں اپنی نظمیں پڑھ کر سنایاکرتےتھے۔ سب سے پہلے فلم ساز راج کپور نے شیلیندر میں چھپے ہوئے فنکارکو پہچانا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب شیلیندر ایک مشاعرے میں اپنی نظم ’جلتا ہے پنجاب‘پڑھ رہے تھے۔ راج کپور کو ان کا انداز بہت پسند آیا اور انہوں نے اپنی فلموں کیلئے نغمے لکھنے کی پیشکش کی مگر اس موقع پر نہ جانے شیلیندر کو کیا ہوا کہ انہوں نے راج کپور کی یہ پیشکش مستردکردی۔ اس کی بظاہر کوئی معقول وجہ بھی نہیں تھی، مگر بعد میں انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نےراج کپور سے خود رابطہ کیا اور ان کی پیشکش قبول کرنے پر آمادہ ہوگئے۔ 
بطور نغمہ نگار شیلیندرنےاپنا پہلا نغمہ۱۹۴۹ء میں ریلیز راج کپور کی فلم برسات کے لئے ’برسات میں تم سے ملے ہم سجن‘لکھا تھا۔ اسی فلم سے بطور موسیقارشنکر جے کشن نے بھی اپنے کرئر کا آغاز کیا تھا۔ اس فلم کے بعد شیلیندر، راج کپور کے پسندیدہ نغمہ نگاربن گئے اور اس جوڑی نے کئی فلمیں ایک ساتھ کیں۔ اس کے علاوہ دیگر فلموں میں آوارہ، آہ، شری۴۲۰؍، چوری چوری، اناڑی، جس دیش میں گنگا بہتی ہے، سنگم، تیسری قسم، اراؤنڈ دی ورلڈ، دیوانہ، سپنوں کا سوداگر اور میرانام جوکر وغیرہ شامل ہیں۔ شیلیندر انڈین پیپلز تھیٹر (اپٹا) کے بانیوں میں سےایک تھے۔ وہ اپنے نغموں کے لئے ۳؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازے گئے۔ شنکر جے کشن کے علاوہ نغمہ نگار شیلیندر نے بالی ووڈ کے دیگر معروف اور مقبول موسیقاروں کے ساتھ بھی کام کیا۔ شیلیندر نے بوٹ پالش، شری۴۲۰؍اور تیسری قسم‘میں اداکاری کےجوہر بھی دکھائے اس کے علاوہ انہوں نے ۱۹۶۰ء میں فلم پرکھ کے لئے ڈائیلاگ بھی لکھے۔ 
شیلیندرنےفلم ’تیسری قسم‘(۱۹۶۶ء)کی تخلیق کی لیکن باکس آفس پر اس کی ناکامی کے بعد انہیں شدید صدمہ پہنچا۔ انہوں نے اس فلم پر اپنی ساری جمع پونجی لگادی تھی اور فلم ناکام ہوگئی تھی۔ جس کی وجہ سے انہیں کئی مرتبہ دل کا دورہ پڑا۔ نہوں نے۱۳؍ دسمبر ۱۹۶۶ء کو راج کپور کو اپنے کاٹج میں بلاکر ان کی فلم میرانام جوکر کا نغمہ’جینا یہاں مرنا یہاں ‘کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ ادھورا ہی رہ گیا اور اگلے ہی دن۱۴؍ دسمبر ۱۹۶۶ءکو ان کی موت ہوگئی۔ اسے محض ایک اتفاق ہی کہا جائے گاکہ اسی دن راج کپور کی سالگرہ دن بھی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK