Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’اداکارہ بن کر میں نے اپنی والدہ کا دیرینہ خواب پورا کیا ہے‘‘

Updated: June 22, 2025, 11:55 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

اُترپردیش سے تعلق رکھنے والی اداکارہ سروشٹی مشرا کا کہنا ہےکہ ۱۲؍ویں کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، میں بحریہ میں شامل ہونا چاہتی تھی لیکن میری قسمت میں تو اداکارہ بننا لکھا تھا۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

سروشٹی مشرا نے اپنی ۱۲؍ویں کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد بحریہ کے بیڑے سے وابستہ ہونے کا خواب دیکھا تھا لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم زندگی میں جیسا چاہتے ہیں ویسا ہو نہیں پاتا ہے۔ ان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ وہ بحریہ میں شامل ہونے کے بجائے شو بز انڈسٹری میں داخل ہوگئیں۔ اِن دنوں ان کا شو ’رام بھون‘ ٹی وی پر پیش کیا جارہا ہے۔ اس شو میں وہ ۸؍ماہ سے کام کررہی ہیں۔ اس میں وہ راگینی واجپئی کا رول ادا کررہی ہیں۔ سروشٹی کا تعلق گورکھپور سے ہے۔ انہوں نے وہیں سے تعلیم مکمل کی اور اب ممبئی آگئی ہیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو البم کے گیت سے اپنے کریئرکی شروعات کی تھی، اس کے فوراً بعدہی انہیں رام بھون میں موقع مل گیا۔ حالانکہ انہوں نے ویب شوز اور دیگر شوز میں بھی چھوٹے چھوٹے رول نبھائے ہیں لیکن یہ ان کا اہم شو ہے۔ انقلاب نےان سے طویل گفتگو کی جس کے بعض اہم اقتباسات یہاں پیش کئے جارہے ہیں :
آپ شوبز انڈسٹری سے کس طرح وابستہ ہوئیں ؟
ج: ۱۲؍ویں کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں نے بحریہ میں داخل ہونے کا فیصلہ کیاتھا لیکن اسی وقت پورے ملک میں لاک ڈاؤن لگ گیا۔ میں نے بہت کوشش کی تھی لیکن کوئی کالج نہیں ملا۔ اس وقت میں ٹی وی شوز دیکھ رہی تھی اور ٹی وی دیکھتے دیکھتے ہی میری والدہ نے مجھ سے پوچھا تھاکہ یہ لڑکیاں کس طرح شوز میں آجاتی ہیں ؟ کیا ان کی کوئی پہچان ہوتی ہے؟ یا پھر یہ کسی رشتہ دار کی مدد سے شوز میں آتی ہیں ؟ میری والدہ نے مجھے کہا کہ میں ٹی وی انڈسٹری میں کوشش کیوں نہیں کرتی؟ دراصل میری والدہ کو بھی اداکارہ بننا تھا لیکن میرے نانا اورپڑ نانا نے انہیں منع کردیا تھا۔ ایسے میں ان کے دل میں ایک خلش تھی، اسلئے انہوں نے اداکارہ بننے کیلئے میرے ساتھ بھر پور تعاون کیا۔ اس طرح میں شو بز انڈسٹری میں آگئی۔ 
اس میدان میں آپ کوپہلا موقع کب اور کیسے ملا ؟
ج:سبھی کو معلوم ہے کہ پہلا موقع حاصل کرنے کیلئے آڈیشن دینا ہوتاہے، اسلئے میں نے بھی ایک جگہ آڈیشن دیا تھا۔ ایک روز مجھے وہاں سے کال آیا کہ آپ کو ایک ویڈیو البم کیلئے منتخب کرلیا گیا ہے اور شوٹنگ کیلئے فلاں جگہ آنا ہے۔ مجھے اور میرے اہل خانہ کو یہ ایک مذاق جیسا لگاتھا، لیکن میں اپنےبھائی کے ساتھ شوٹنگ کی جگہ پر صبح صبح پہنچ گئی۔ ہمیں لگا کہ کوئی نہیں آئے گا لیکن تھوڑی دیر بعد ایک ایک کرکے لوگ آنے لگے اور وہاں شوٹنگ شروع ہوگئی۔ اس طرح میں نے ایک ویڈیوالبم کے ذریعہ اپنے کریئر کی شروعات کی تھی۔ 
رام بھون میں کس طرح موقع ملا ؟ 
ج:میں اشتہاری فلموں اور ویب شوز میں چھوٹے چھوٹے کردار نبھا رہی تھی کہ مجھے ایک روز ’رام بھون‘ میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی۔ میں نے اس کیلئے فوراً ہامی بھری۔ اس میں جو رول مجھے پیش کیا گیا تھا۔ وہ الہ آباد کی ایک لڑکی کا تھا۔ میں بھی چونکہ یوپی سے تعلق رکھتی تھی، اسلئے میں نے ہاں کہنے میں تاخیر نہیں کی۔ میں چاہتی تھی کہ چھوٹے چھوٹے رول نبھانے سے بہتر ہے کہ مرکزی کردار میں نظرآؤں۔ میں نے سوچا کہ شو بز میں بڑی چھلانگ لگانے کا یہ سب سے اچھا موقع ہے اور پھر میں اس شو کی ٹیم کے ساتھ شامل ہوگئی۔ 
کیا آپ اس شو کیلئے پہلے انکار کرنے والی تھیں ؟
ج: ہاں !یہ بات صحیح ہے۔ اس شو کے معاہدے پر دستخط کرنے اور دو تین دن کی شوٹنگ کے بعد میرے دل میں کچھ خیالات ابھرے تھے۔ میں سوچ رہی تھی کہ کہیں میں نے غلط فیصلہ تو نہیں کرلیا۔ میں سوچ رہی تھی کہ میں کس طرح ایک سال تک ایک شو سے وابستہ رہوں گی۔ میں ویب شوز اور اشتہاری فلمیں کرتی رہی تھی، سو اُن سے کس طرح دور رہوں گی۔ یہی سوچ سوچ کر میرا سر درد کرنے لگا تھا، اسلئے میں نے رام بھون چھوڑ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ لیکن کچھ قریبی افراد کے سمجھانے پر میں نے اس شو میں کام جاری رکھا۔ اب ایسا لگتاہے کہ اگر رام بھون نہیں ہوتا تو شاید میں بھی اس انڈسٹری میں نہیں ہوتی۔ 
اس شو میں کام کرنے کے بعد اعتماد میں کس حد تک اضافہ ہوا؟
ج:جب میں انڈسٹری میں آئی تھی تو مجھے کسی چیز کا علم نہیں تھا، میں اداکاری کے بارےمیں بھی نہیں جانتی تھی لیکن اب اس شو میں کام کرتے ہوئے ۸؍ماہ گزر چکے ہیں اور میرے اعتماد کی سطح کافی بلند ہوگئی ہے۔ اداکاری کی کافی سمجھ آگئی ہے اور میں کیمرے کے مختلف زاویوں کے بارے میں بھی جاننے لگی ہوں۔ حالانکہ مجھے یہ آسان لگتاتھا لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ 
آپ میں اور آپ کے کردار میں کتنی یکسانیت ہے؟
ج:میرے کردار راگینی اور مجھ میں کافی یکسانیت ہے۔ راگینی الہ آباد سے تعلق رکھتی ہے اور میرا تعلق گورکھپور سے ہے۔ اس کے ۳؍ بھائی ہیں اور میرے ۲؍ ہیں۔ میں بھی بالکل سادہ زندگی گزارنا پسند کرتی ہوں اور وہ بھی ایسی ہی ہے۔ وہ سبھی کا کہنا مانتی ہے اور میں بھی اسی بات کی کوشش کرتی ہوں۔ لیکن اب میں چاہتی ہوں کہ میں راگینی کی طرح نہیں بنوں بلکہ قاعدے قوانین کو توڑکر ایک بھرپور زندگی جینا چاہتی ہوں۔ کچھ الگ، کچھ منفرد۔ دراصل مجھے مستقبل میں بہت کچھ کرنا ہے۔ 
رونیت رائے کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟
ج: اس سے قبل میں نے رونیت رائے کے ساتھ ایک اشتہاری فلم میں کام کیا تھا۔ میری اور ان کی ملاقات سیٹ پر ہوئی تھی۔ میں نے انہیں اپنی والدہ سے بھی ملایا تھا۔ اُس اشتہار میں وہ میرے والد کا کردار نبھا رہے تھے لیکن ہم دونوں کے درمیان ویسا رشتہ قائم نہیں ہورہا تھا تو انہوں نے میری کافی مدد کی تھی۔ ایک دلچسپ بات بتاؤں۔ ایک موقع ایسا بھی آیا تھا جب ’ساس بھی کبھی بہو تھی‘ میں میری والدہ ان کے مقابل کام کرنے والی تھیں لیکن میرے والد نے منع کردیا تھا۔ بہرحال ان کے ساتھ کام کرکے بہت اچھا لگا تھا اور انہوں نے میری کافی مدد بھی کی۔ 
اداکاری کے ساتھ اور کیا کرنا پسند کرتی ہیں ؟
ج:میں اپنا ایک ریستوراں کھولنا چاہتی ہوں جس میں میرا مینو ہو، میری تیارکردہ ریسی پی کے پکوان ہوں۔ یہ میری خواہش ہے، جب میں اداکاری سے سبکدوشی اختیار کروں گی تو ضرور اپنا یہ خواب پورا کروں گی۔ 
اداکارہ بننےکے بعد آپ کے اہل خانہ کا کیا سوچنا ہے؟
ج:جب میری والدہ اداکارہ بننا چاہتی تھیں تو ان کے والد اور نانا نے منع کردیا تھا، اس طرح میری والدہ کا خواب ادھورا رہ گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ میری والدہ نے مجھے اداکارہ بننے کی ترغیب دی۔ حالانکہ میرے والد بھی اس کے خلاف تھے کیونکہ وہ مجھے ٹیچر بنانا چاہتے تھے۔ میرے والد میری ہر بات مانتے ہیں لیکن پتہ نہیں کیوں انہوں نے اس کیلئے مجھے منع کردیا تھا۔ بہرحال والدہ اور دونوں بھائیوں کی سفارش کے بعد انہوں نے میری بات مان لی۔ آج وہ اپنے قریبی دوستوں اور رشتہ داروں کو یہ کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ میری بیٹی اداکارہ ہے۔ میری والدہ مجھے اداکاری کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوتی ہیں۔ دراصل میں اپنی والدہ کا خواب پورا کررہی ہوں۔ 
کیا آپ ریئلیٹی شوز کرنا پسند کریں گی؟
ج: جی نہیں، یہ میرے مزاج کے خلاف ہے۔ میں نے ایک بار ضرور سوچا تھاکہ بگ باس میں کام کروں لیکن پھر مجھے خیال آیا کہ میں وہاں زیادہ دنوں تک نہیں رہ سکوں گی کیونکہ لڑائی جھگڑا اور بحث و مباحثہ میرے مزاج میں نہیں ہے۔ میں خاموش طبع ہوں، اسلئے اس قسم کے شوز میں میں کام نہیں کرسکتی۔ اس کے ساتھ ہی میں شائقین کو یہ نہیں بتا سکوں گی کہ سروشٹی کیسی ہے، وہ بری ہے یا اچھی۔ میں اپنی صلاحیتوں کو اس شو میں ظاہر نہیں کر سکوں گی۔ میں آئٹم سانگ کرنا پسند کرتی ہوں۔ میں نے ڈانس سیکھا ہے، باوجود اس کے مجھے کوریوگرافر کی ضرورت پیش آتی ہے۔ بہرحال میں ریئلیٹی شوز میں کام کرنے کو ترجیح نہیں دیتی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK