Inquilab Logo

’آنکھیں‘ نام سے بالی ووڈ میں تین فلمیں بنی ہیں اور تینوں ہی باکس آفس پرکامیاب رہی ہیں

Updated: October 15, 2023, 11:51 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai

اس ٹائٹل کی پہلی فلم دھرمیندر کی ہے جو ۱۹۶۸ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس کے بعد ۱۹۹۳ء میں گووندہ کی اور تیسری فلم ۲۰۰۲ء میں امیتابھ کی آئی تھی۔

This is the first film of the title `Aankhen` in Bollywood. Photo: INN
بالی ووڈ میں’ آنکھیں‘ ٹائٹل کی یہ پہلی فلم ہے۔ تصویر:آئی این این

ہندوستان میں ہرسال ۱۵۰۰؍ سے ۲؍ہزار تک فلمیں بنائی جاتی ہیں جن میں سب سے زیادہ فلمیں بالی ووڈ میں بنتی ہیں ۔ ان کی تعداد کم و بیش سالانہ ایک ہزار ہوتی ہے۔ ۱۹۱۳ء میں ریلیز ہونے والی ہندوستان کی پہلی فلم ’راجہ ہریش چندر‘ سے لے کر گزشتہ ماہ ریلیز ہونے والی شاہ رخ خان کی بلاک بسٹر فلم ’جوان‘ تک اگر ہم فلموں کے ٹائٹل پر غور کریں تو یہ بات سامنے آئے گی کہ ایک ہی نام پر کئی کئی فلمیں بن چکی ہیں ۔وہ فلمیں جو تاریخی نوعیت کی ہیں ، جیسے انارکلی، دیوداس، لیلیٰ مجنوں ، راجہ ہریش چندر ا ور مہابھارت وغیرہ، ان کی کہانیوں میں یکسانیت ہوتی ہے ، بصورت دیگر بیشتر ’ہم نام‘ والی فلموں کی کہانیاں الگ الگ ہوتی ہیں ۔ ایک ٹائٹل پر۲؍ فلمیں تو بہت ساری بنی ہیں او ر ان میں سے زیادہ تر کامیاب بھی رہی ہیں جیسے ندیا کے پار ، دوستانہ،گول مال، باغی،ہیرا پھیری اور دوستی وغیرہ۔ آج ہم ایسے ہی ایک ٹائٹل کا جائزہ لیں گے، جس پر تین فلمیں بنائی گئی ہیں اور تینوں ہی کامیاب رہی ہیں ۔ اس فلم کا نام ’آنکھیں ‘ ہے۔ ۱۹۶۸ء سے ۲۰۰۲ء تک اس موضوع پر تین فلمیں بن چکی ہیں اور تینوں ہی باکس آفس پر کامیابی کا پرچم لہرا چکی ہیں ۔
 دھرمیندر کی آنکھیں 
  اس سلسلے کی پہلی فلم۲۰؍ ستمبر ۱۹۶۸ء کو ریلیز ہوئی تھی۔ راما نند ساگر کی ہدایت کاری والی اس فلم میں دھرمیندر ، مالا سنہا، محمود، کم کم اورسجیت کمار مرکزی کردار میں تھے۔ جاسوسی پس منظر والی یہ فلم اپنے دور کی کامیاب ترین فلم تھی۔ اس فلم کے بیشتر بیرون ممالک میں شوٹ کئے گئے اور یہ پہلی ہندوستانی فلم تھی جس کی شوٹنگ لبنان کے شہر بیروت میں ہوئی تھی۔ اس فلم کی کہانی آزادی کے فوراً بعد کی ہے۔اُن دنوں ہندوستان کو آسام میں دہشت گردانہ حملوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے نتیجے میں بہت سی اموات اور ہلاکتیں ہوئی تھیں ۔ اس کی وجہ سے ملک میں ایک طرح کی افراتفری کا ماحول تھا۔ ان حالات سے نمٹنے کیلئے شہریوں کا ایک گروپ تیار ہوتا ہے جو حکومت سے وابستہ نہیں ہے لیکن اسے اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے۔ اس قتل عام کو روکنے کیلئے وہ کچھ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
 اس فلم کو نہ صرف باکس آفس پر کامیابی ملی تھی بلکہ ناقدین نے بھی اسے خوب سراہا تھا۔ فلم فیئر ایوارڈ کیلئے ۷؍ زمروں میں ’آنکھیں ‘ کی نامزدگی عمل میں آئی تھی جن میں سے ۲؍ زمروں میں اسے ایوارڈ ملے تھے۔ ان میں سے ایک بہترین ہدایت کار کاایوارڈ تھا جبکہ دوسرا بہترین سنیما ٹو گرافی کا تھا۔ راما نند ساگر نے ۱۴؍ فلموں کی ہدایت کاری کی ہے جن میں سے یہ واحد فلم تھی جس کیلئے انہیں بہترین ہدایت کار کا فلم فیئر کا ایوارڈ ملا۔ اس فلم کو مزید ایوارڈس ملتے لیکن اسی سال شمی کپور کی ’برہمچاری‘ ریلیز ہوئی تھی جس نے تمام بڑے ایوارڈس پر قبضہ کرلیا تھا۔ 
گووندہ کی آنکھیں 
 بابری مسجد کی شہادت کے بعد ممبئی اور ملک کے بیشتر حصوں میں فساد پھوٹ پڑے تھے۔ ممبئی ان حالات سے ٹھیک سے باہر بھی نہیں نکل پایا تھا کہ۱۲؍ مارچ ۱۹۹۳ء کو ممبئی میں سلسلے وار بم دھما کے ہوگئے تھے۔ اس کی وجہ سے نہ صرف ممبئی میں امن و امان کی فضا متاثر ہوئی تھی بلکہ شہر کے کاروبار بھی ٹھپ ہوکر رہ گئے تھے۔ ان حالات کے سبب جو شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے، ان میں سے ایک بالی ووڈ بھی تھا۔ ایسے میں ۹؍ اپریل ۱۹۹۳ء کو ریلیز ہونے والی فلم ’آنکھیں‘ نے بالی ووڈ کو کافی سہارا دیا۔ یہ ایک مزاحیہ فلم تھی جس میں گووندہ کا ڈبل رول ہوتا ہے۔ پہلاج نہلانی کی اس فلم کے ہدایت کار ڈیوڈ دھون اور کہانی نویس انیس بزمی تھے جبکہ گووندہ، چنکی پانڈے، راج ببر، ریتو شیو پوری، راگیشوری اور شلپا شیروڈکر اس کے مرکزی کردار میں تھے۔ یہ وہ دور تھا جسے ’ڈیوڈ دھون‘ کا دور کہا جاتا ہے۔ اس سے قبل ان کی دو مزاحیہ فلمیں ’شعلہ اور شبنم‘ اور’بول رادھا بول‘ کامیاب ہوچکی تھی۔ ’آنکھیں ‘ ایک ملٹی اسٹارر فلم تھی جسے ۱۹۹۳ء کی کامیاب ترین فلم کا درجہ حاصل ہے۔ اُس سال کھلنائک، ڈر، بازی گر، گمراہ، دامنی، اناڑی، دلال اور ہم ہیں راہی پیار کے جیسی بڑی فلمیں ریلیز ہوئی تھیں جن میں باکس آفس پر کلیکشن کے اعتبار سے ’آنکھیں‘سرفہرست تھی۔ اس فلم نے ۲۵؍ کروڑ سے زائد کا کاروبار کیا تھا جبکہ’ ہم ہیں راہی پیار کے‘ کا ۹؍ کروڑ اور ’بازی گر‘ کا۱۴؍ کروڑ کا کلیکشن رہا تھا۔ ’آنکھیں ‘ فلم فیئر ایوارڈ کیلئے ۴؍ زمروں میں نامزد کی گئی تھی لیکن اُس سال کے بیشتر ایوارڈ ’بازی گر، دامنی اور ہم ہیں راہی پیار کے‘ کے حصے میں چلے گئے تھے۔ نامزدگی کے معاملے میں ’کھلنائک‘ سرفہرست تھی۔ اسے ۱۱؍ زمروں میں نامزد کیا گیا تھا۔
 امیتابھ بچن کی آنکھیں 
 ’آنکھیں‘ ٹائٹل کی یہ تیسری کامیاب فلم ہے جو ۵؍ اپریل ۲۰۰۲ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ وپل شاہ کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم بھی ملٹی اسٹارر تھی جس میں امیتابھ بچن، اکشے کمار، ارجن رام پال، سشمتا سین، پریش راول اور آدتیہ پنچولی مرکزی کردار میں تھے۔ فلم کی شوٹنگ کا آغاز ہوا تھا تو اس کا نام ’آل دی بیسٹ‘ تھا لیکن بعد میں اسے تبدیل کرکے ’آنکھیں ‘ کردیا گیا۔یہ فلم ایک گجراتی ناول پر مبنی ہے۔بینک کے افسر کو ذلیل کرکے ملازمت سے برطرف کردیا جاتا ہے۔ اس نےاپنی توہین کا بدلہ لینے کیلئے تین نابینا افراد کی مدد سے اپنے ہی بینک کو لوٹنے کی کوشش کرتا ہے۔ باکس آفس پر کامیابی کے لحاظ سے یہ ۲۰۰۲ء میں پانچویں سب سے بڑی فلم تھی۔ اس نے ۳۴؍ کروڑ کا کاروبار کیا تھا ۔ شاہ رخ خان کی دیوداس ،کانٹے، راز اورہم تمہارے ہیں صنم جیسی فلموں نے ’آنکھیں ‘ سے زیادہ کمائی کی تھی۔فلم فیئر ایوارڈ کیلئے اسے ۲؍ زمروں میں نامزد کیا گیا تھا لیکن دیوداس (۱۱؍ ایوارڈ)، کمپنی (۷؍ ایوارڈ) اور ساتھیا (۶؍ ایوارڈ) جیسی فلموں کے آگے کسی کی ایک نہیں چلی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK