سائنسی اور تخلیقی سوچ کا حامل بننے کیلئے یہ ضروری ہے کہ آپ یہ سوچیں کہ سائنسداں کس طرح سوچتے ہیں تبھی آپ سائنسدانوں کی طرح تخلیقی اور سائنسی سوچ کے حامل بن سکیں گے۔ سائنسدانوں جیسی سوچ اختیار کرنے کیلئے ان ۵؍ نکات پر غور کیجئے۔تمام تصاویر: آئی این این، انسٹاگرام، ایکس، یوٹیوب۔
مشاہدہ (Observation)بظاہر چھوٹی چھوٹی چیزوں کا باریک بینی سے جائزہ لینا۔مثلاً: پانی گرمی میں کیوں بھاپ بنتا ہے؟چٹانیں سخت کیوں ہوتی ہیں؟سورج کی روشنی میں افزائش پانے والے پودے کی جسامت بڑی کیوں ہوتی ہے؟بارش سے پہلے بادل کالے کیوں ہوتے ہیں؟
سوالات (Questions)’’یہ کیوں ہوا؟کیسے ہوا؟‘‘ جیسے سوالات پیدا کرنا۔کائنات کیسے بنی اور زندگی کی شروعات کیسے ہوئی ؟ہم خواب کیوںدیکھتے ہیں؟ ہمیں سورج سے روشنی کس طرح ملتی ہے؟ہمارا جسم بیکٹیریا سے کس طرح لڑتا ہے؟کیا ہم کبھی کینسر کو شکست دے سکیں گے؟
مفروضہ (Hypothesis)سائنسی مفروضات (Scientific Hypothesis) پیش گوئی یا اندازے کو کہتے ہیں کہ قدرتی دنیا میں چیزیں کس طرح کام کرتی ہیں؟ مثلاً: شاید سورج کی گرمی سے پانی بھاپ بنتی ہے ۔‘‘’’سورج کو زیادہ روشنی مل رہی ہے اس لئے ایسا پودازیادہ تیزی سے افزائش پارہا ہے۔‘‘
تجربہ (Experiment)مفروضے کو جانچنے کیلئے تجربات کرنا، جیسے:ایک برتن کو دھوپ میں، دوسرا سائے میں رکھنا اور دیکھنا کہاں پانی جلدی خشک ہوتا ہے۔ایک جیسے دو پودے لگائے جائیں۔ ایک پودے کو روزانہ ۶؍ گھنٹے تک براہ راست سورج کی روشنی میں رکھا جائے اور دوسرے کو کمرے میں رکھا جائے۔
نتیجہ (Conclusion)تجربے کی روشنی میں نتیجہ نکالنا: ’’دھوپ میں پانی جلدی بخارات بناتا ہے۔‘‘سورج کی روشنی میں افزائش پانے والا پودا زیادہ بڑا ہے اور اس کے پتے زیادہ ہیں۔شکر گرم پانی کے بجائے ٹھنڈے پانی میں تیزی سے تحلیل ہوجاتی ہے۔