Inquilab Logo

۱۲؍ویں فیل: کبھی ہار نہ ماننے کا سبق دینے والی عمدہ فلم

Updated: October 28, 2023, 9:55 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

۳؍ایڈیٹس اور منا بھائی ایم بی بی ایس جیسی فلموں کے ہدایت کار ودھو ونود چوپڑا آئی پی ایس افسرانوراگ پاٹھک کی جدودجہد کی کہانی لے کر آئے ہیں۔

Vikrant Massey can be seen in a scene from the movie `12th Fail`. Photo: INN
وکرانت میسی کو فلم’۱۲؍ویں فیل‘ کے ایک منظر میں دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر:آئی این این

۱۲؍ویں فیل ( 12th Fail )
اسٹار کاسٹ: وکرانت میسی،اننت جوشی،سنجے بشنوئی،پریانشو چٹرجی،پیری چھابرا،تریکش چھابرا، وکاس دیویہ کریتی۔
ہدایتکار:ودھو ونود چوپڑا۔
رائٹر:ودھو ونود چوپڑا، جسکنور کوہلی،انوراگ پاٹھک،آیوش سکسینہ
پروڈیوسر:ودھو ونود چوپڑا اور یوگیش ایشور
موسیقی:شانتانو موئترا 
 سنیماٹوگرافی:رنگراجن،رامابدرن
ایڈیٹنگ: ودھو ونود چوپڑا، جسکنور کوہلی
پروڈکشن ڈیزائن:پرشانت بڈکر
آرٹ ڈائریکٹر:ہیمنت واگھ
ریٹنگ: ****

ودھو  ونود چوپڑا جو اس سے قبل باکس آفس پر تہلکہ مچانے والی ۳؍ایڈیٹس، منا بھائی ایم بی بی ایس اور پی کے جیسی فلمیں بناچکے ہیں۔ ان میں تقریباً ہر فلم لیکھ سے ہٹ کر اور ایک عمدہ پیغام لئے ہوئےہے۔منا بھائی ایم بی بی ایس اور۳؍ایڈیٹس تعلیم کے موضوع پربنائی گئی نہایت ہی عمدہ فلمیں تھیں ۔اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئےودھو ونود چوپڑا نے ایک اور فلم بنائی ہے جس کا نام’بارہویں فیل‘ ہے۔ یہ فلم بھی تعلیم کےموضوع پربنائی گئی ہے کہ کسی بھی شعبہ خصوصی طور پر تعلیم کے شعبہ میں تو بالکل ہار نہیں ماننا چاہئے۔
موضوع:۱۲؍ویں فیل ایک بایوپک یعنی کسی جیتے جاگتےانسان کی زندگی سےمتاثرہوکر بنائی گئی فلم ہے۔یہ آئی پی ایس انوراگ پاٹھک کی کہانی ہے اور ان کی اسی نام کی بیسٹ سیلر کتاب پر مبنی ہے۔ اس فلم میں باغیوں کےپروان چڑھنےکیلئے مشہور علاقے چمبل کا ایک لڑکا دکھایا گیا ہے،جو۱۲؍ویں میں فیل ہو کر دہلی آجاتاہے، یو پی ایس سی کا امتحان پاس کرتا ہے اور پولیس افسربن جاتا ہے۔ ودھو ونود چوپڑاکی یہ فلم، اس سےقبل ان کے بینر تلے بنی منا بھائی ایم بی بی ایس اور تھری ایڈیٹس جیسیفلموں کی طرح تعلیم کےبارے میں لوگوں کی سوچ اور ملک کے نظام کے بارے میں بات کرتی ہے۔
کہانی: چمبل سے شروع ہونے والی یہ کہانی اس لحاظ سے مختلف ہےکہ جب ہیرو کےایماندارباپ کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑتاہے اورمقامی لیڈر اس کی اور اس کے بھائی کی روزی روٹی چھین لیتاہے تب وہ بندوق نہیں اٹھاتابلکہ وہ ایک ایماندار پولیس افسر(پریانشو چٹرجی)سے تحریک لیتا ہے۔ وہ فیصلہ کرتا ہے کہ وہ دہلی جا کر تعلیم حاصل کرے گا اورپولیس افسر بنے گا۔ اگرچہ اس کہانی میں محبت کی کہانی اور دوستی کا بھی اہم کردار ہے، لیکن اس سےپہلے مصنف ہدایت کارآپ کو دہلی میں یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کرنے والے بچوں کی زندگی کی کشمکش، ان کے زندہ رہنے اور خوابوں کے ٹوٹنے یا پورا ہونے کو دکھاتے ہیں۔ 
ودھو ونود چوپڑا نے پورے ماحول کو خوبصورتی سے پیش کیا ہے۔فلم کی کہانی چمبل اور اس کے مرکزی کردار منوج کمار شرما (وکرانت میسی) کے شعور کی بیداری سے آگے بڑھ کر یو پی ایس سی کے دائرے میں آتی ہے تو ہدایت کار ایک بڑا مسئلہ لے کر آتا ہے۔یعنی عام لوگوں کی سوچ اور نظام۔ہندی میڈیم اور انگلش میڈیم میں فرق۔ملک میں جاری امرت کال کے دور میں بھی یہ بات بہت گہری ہےکہ صرف انگریزی جاننے والے ہی یو پی ایس سی جیسا امتحان پاس کرسکتےہیں۔ ہندی یا دیگر علاقائی زبانیں بولنے والے پسماندہ ہیں۔ چوپڑا نے امتحان کے مختلف مراحل کی باریکیوں کا بھی پورا خیال رکھا ہے۔
اداکاری:وکرانت میسی منوج کمارشرما کے کردار میں کامیاب ہیں ۔اس کےکردار میں مختلف شیڈہیں ۔ایک طرف وہ ایسی جگہ سے آیاہےجہاں پڑھائی کے نام پر دھوکہ دہی سے امتحانات پاس کیےجاتےہیں۔ دوسری طرف، دہلی میں ، لوگ یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کیلئےلائبریریوں اور فلور ملوں میں کام کرتے ہیں ۔۱۴؍گھنٹےکام،۶؍گھنٹے مطالعہ اور۴؍گھنٹےکی نیند۔ پھر گاؤں میں ماں اور گھر والوں کی فکر،جیب میں پیسے نہیں ۔ ان سب کے درمیان پڑھائی اورامتحانات۔ وکرانت نے پوری لگن کے ساتھ خود کو ان تمام حالات میں ڈھالاہے۔ اس کی گرل فرینڈ کے طور پر میدھاشنکر،اس کے دوست کے طور پر اننت وجے جوشی، انشومن پشکر جنہوں نے کئی بار یو پی ایس سی کا امتحان پاس کرنے کی کوشش کی ہے اور پریانشو چٹرجی یعنی وہ پولیس افسر جو اس کی تحریک بنتے ہیں ،نے اپنے کردار کو پورے یقین کے ساتھ ادا کیا ہے۔
ہدایت کاری:فلم کی کہانی بظاہر سادہ لگتی ہے لیکن اسے آسانی سے سنبھالنا آسان نہیں تھا۔ ودھو ونود چوپڑا آپ کو تقریباً ڈھائی گھنٹے کی فلم میں مصروف رکھتے ہیں ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ فلم ان کی پہلی فلموں سے بالکل مختلف ہے۔
نتیجہ:اگر آپ ودھو ونود چوپڑا کی خوبصورت کہانی سنانے، شانداراسٹوری لائن اور عمدہ اداکاری کے ساتھ ایک متاثر کن فلم دیکھنا چاہتے ہیں ، تو یہ فلم آپ کے لیے بہترین ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK