Inquilab Logo

ارتھر جھیل:بھنڈاردرا میں واقع قدرتی حسن سے مالامال پرسکون جگہ

Updated: April 25, 2024, 2:31 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ولسن ڈیم کے قریب واقع یہ جھیل قدرتی حسن کا شاہکار ہے، اس کے قریب واقع امبریلا فالز یعنی چھتری نما آبشاربھی دلکش نظر آتا ہے۔

Spectacular view of Lake Arthur. Photo: INN.
ارتھر جھیل کا دلکش نظارہ۔ تصویر: آئی این این۔

جھیلیں ہمیں بہت زیادہ متاثر کرتی ہیں اور ہر کوئی چاہتا ہے کہ جھیل کے کنارے جائے جبکہ اکثر لوگ تو یہی چاہتے ہیں کہ ان کے کنارےان کا ایک چھوٹا سا گھر ہو جس میں وہ سکون بھری زندگی جی سکیں۔ لیکن ایسا ہوپانا کچھ مشکل کام ہے۔ ایسے میں آج یہاں ایک ایسی جھیل کی تفصیل پیش کی جارہی ہے جہاں آپ تفریح کیلئے جاسکتے ہیں۔ اس جھیل کا نام ’ارتھر جھیل‘ ہے۔ بھنڈاردرا میں واقع یہ جھیل اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ تفریح پر جانے کیلئے بہترین مقام ہے۔ بھنڈاردرا بس اسٹاپ سے محض ۵۰۰؍ میٹر کی دوری پر واقع ارتھر جھیل انسانوں کے ذریعہ بنائی گئی جھیل ہے۔ 
سہیادری کے پہاڑی سلسلے میں واقع آرتھر جھیل کو پانی یہاں واقع پراور ندی سے ملتا ہے۔ یہاں آپ کو پرسکون ماحول ملتا ہے جہاں پر آپ کیمپنگ، بوٹنگ اور فوٹوگرافی سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ کو قدرتی نظارے لبھاتے ہیں تو آپ کو جھیل کے قریب موجودپرندوں کے غول آپ کو ضرور پسند آئیں گے۔ یہاں پر آپ صبح سویرے ندی کے کنارے چہل قدمی کرتےہوئےقدرت کی گود سکون حاصل کرسکتے ہیں یا شام کے وقت جھیل میں کشتی کی سواری سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ ارتھر جھیل کے علاوہ یہاں ولسن ڈیم بھی مشہور ہے۔ 
ولسن ڈیم
ارتھر جھیل دراصل بھنڈاردرا ڈیم یا ولسن ڈیم کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کی جگہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اس ڈیم کاتعمیراتی کام انگریزوں کے دور حکومت میں ۱۹۱۰ء میں شروع ہوا تھا جبکہ ۱۹۲۶ء میں یہ مکمل ہوسکا۔ اس ڈیم کی اونچائی۴۹۲؍فٹ ہے اور یہ قریب ہی واقع امبریلا فال یعنی چھتری نما آبشار کیلئے مشہور ہے۔ جب اس ڈیم سے پانی چھوڑا جاتا ہےتواس سے گرنے والا پانی بہت ہی دلکش نظارہ پیش کرتا ہے۔ اسے بھنڈاردرا ڈیم کے نام سے بھی مشہور یہ مٹی سے بنا ہندوستان کا سب سے بڑا ڈیم ہےجس میں پراور ندی سےپانی جمع ہوتا ہے۔ آپ ڈیم کے کنارے واقع گارڈن کی بھی سیر کرسکتے ہیں جہاں سے اس عظیم الشان تعمیرات کا نہایت ہی دلکش نظارہ دیکھنے کو ملتا ہےجو کہ بھنڈاردرامیں سیر کیلئے بہترین جگہ ہے۔ جب ڈیم سے پانی چھوڑنے کیلئے اس کے دروازے کھولے جاتے ہیں تو گارڈن کے کناروں پر جو پھوار آتی ہےوہ بہت اچھی لگتی ہے۔ 
امبریلا فالز
جیسا کہ پہلے بیان کیا جاچکا ہے کہ ڈیم میں سے جب پانی چھوڑا جاتا ہے تو وہ پہلے ہی سے قدرتی طور پر رکھی ہوئی چٹانوں پر گرتا ہے جس سےایسا محسوس ہوتا ہےکہ پانی گولائی میں گر رہا ہے اور یہ چھتری نما معلوم ہوتا ہے اسی مناسبت سے اس کا نام امبریلا فالز یعنی چھتری نما آبشار کہا جاتا ہے۔ برسات کے موسم میں آپ پورے طور پر اس کا لطف لے سکتے ہیں جب یہ ۵۰۰؍فٹ کی بلندی سے گرتا ہے۔ اس آبشار اور ولسن ڈیم کے بیچ ایک چھوٹا سے پل بنایا گیا ہے جہاں سے اس کا نظارہ بہت ہی دلکش لگتا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اسے دیکھنے کیلئے اس پل پر جمع ہوتے ہیں۔ 
ارتھر جھیل کیسے جائیں ؟
ٹرین کے ذریعے: بھنڈاردرا میں واقع اس جھیل تک پہنچنے کیلئے آپ کوبھنڈاردرا جانا ہوگا اور بھنڈاردرا کا قریب ترین ریلوے اسٹیشن اگت پوری ہے۔ اگت پوری ایک ایسا اسٹیشن ہے جہاں بڑی تعداد میں طویل مسافتی ٹرینیں رکتی ہیں۔ 
سڑک کے ذریعے:جیسا کہ ہم نے اوپر دیکھا کہ بھنڈاردرا کا قریب ترین اسٹیشن اگت پوری ہےجو ممبئی سمیت دیگر کئی اہم اسٹیشنوں سے اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔ سڑک کے ذریعہ جانے کیلئے بھی آپ کو اگت پوری ہی جانا ہوگا۔ مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن یعنی ایم ایس آر ٹی سی کی بسیں تھانے، ناسک اور ممبئی کو پونے اور اگت پوری سے جوڑتی ہیں اور وہاں سے آپ بھنڈاردرا پہنچ سکتے ہیں۔ اگر آپ اگت پوری یا کسارا میں ہیں تو آپ عام طور پر چلنے والی اسٹیٹ ٹرانسپور یعنی ایس ٹی بس میں بھنڈاردرا پہنچ سکتے ہیں یا آٹو رکشا کے ذریعہ بھی وہاں پہنچا جاسکتاہے۔ 
اس کے علاوہ آپ اپنی گاڑی سے بھی یہاں پہنچ سکتے ہیں۔ اس کیلئے آپ کو ممبئی سے ناسک ہائی وے یا این ایچ ۳؍ناسک ایکسپریس وے پر سفر کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ کئی کیب یاشیئر جیپ بھی مل جائیں گی جو آپ کو بھنڈاردرا پہنچا دیں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK