Inquilab Logo

کڑک سنگھ : مختلف افراد کی کہانیوں میں اپنی حقیقت تلاش کرنے کی کہانی

Updated: December 16, 2023, 10:24 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

پنکج ترپاٹھی کی ایک مختلف زمرے کی فلم میں قدم رکھنے کی کامیاب کوشش،سنجنا سنگھی اور بنگلہ دیشی اداکارہ جیا احسان کی بھی عمدہ اداکاری۔

Pankaj Tripathi and Parvathy Tiruvuto can be seen in a scene from the movie `Karak Singh`. Photo: INN
فلم ’کڑک سنگھ‘ کے ایک منظر میں پنکج ترپاٹھی اورپاروتی ترووتو کو دیکھاجاسکتاہے۔ تصویر : آئی این این

کڑک سنگھ (Kadak Singh)
اسٹار کاسٹ:پنکج ترپاٹھی، جیا احسان، سنجنا سنگھی،پاروتی ترووتو، دلیپ شنکر، پریش پاہوجا، جوگی ملنگ، ورون آدتیہ۔
ہدایتکار:انیرودھ رائے چودھری
کہانی : انیرودھ رائے چودھری، ویراف سرکاری، رتیش شاہ
پروڈیوسر:مہیش رامناتھن، ویراف سرکاری، ابھیشیک باگچی، پرتیک باسو،پریانشو راٹھور، آدرش شکلا،اشوتوش گوسوامی
سنیماٹوگرافی:آوک مکھوپادھیائے
ایڈیٹنگ:ارگھاکمل مترا
موسیقی:شانتنو موئترا
پروڈکشن ڈیزائن:نتاشا گائوبا
ریٹنگ: ***
حقیقی سچ ہمیشہ ایک ہی ہوتاہے۔ اس کے باوجود دنیا میں موجود ہر شخص کا اپنا ایک الگ سچ ہوتاہے۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارم زی ۵؍ پر ریلیز ہونے والی پنکج ترپاٹھی کی اداکاری سے سجی فلم’کڑک سنگھ‘ بھی ایسی ہی ایک کہانی پرمبنی ہے جس میں حقیقت تو ایک ہے لیکن اس میں ہر کردار اس حقیقت کو اپنے اپنے انداز میں پیش کرتا ہے اور آخر کار مکمل سچ سب کے سامنے آتا ہے۔
کہانی: فلم کی کہانی کے مطابق ارون کمار سریواستو(پنکج ترپاٹھی)کولکاتامیں واقع محکمہ مالیاتی جرائم میں تفتیشی افسر ہے۔ اس کی غصے والی طبیعت کی وجہ سے اس کےبچے اسے پیٹھ پیچھے ’کڑک سنگھ‘کہتےہیں ۔ فلم اسپتال کے ایک کمرے سے شروع ہوتی ہے، جہاں کڑک سنگھ خودکشی کی کوشش کےبعد داخل ہے۔ سر کی چوٹ کی وجہ سےوہ اپنی زیادہ تر یادیں بھول چکا ہے۔اسے صرف اتنا یاد ہے کہ اس کا ایک بیٹا ہے، جس کی عمر ۵؍سال ہے اور اس کی بیوی ایک حادثےکی وجہ سے اس دنیا میں نہیں رہی۔ جبکہ حقیقت میں وہ بیٹا اب ۱۷؍سال کا ہوچکاہے۔ساکشی (سنجنا سنگھی) اس کی بیٹی ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اورنینا (جیا احسن) اس کی گرل فرینڈ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔ یہ دونوں اپنی اپنی زندگی کی کہانی سناکر کڑک سنگھ کو اس کی ماضی کی زندگی سے متعلق تمام باتیں یاد دلانے کی کوشش کرتی ہیں۔ 
دوسری طرف کڑک سنگھ کےمحکمے سے وابستہ لوگ بھی اسے بہت سی باتیں سناتےہیں۔ لیکن کڑک سنگھ کو دوسروں کی ان کہانیوں میں اصل حقیقت تلاش کرناہے۔دراصل کڑک سنگھ کا نام ایک بڑے گھوٹالےسےجڑا ہے، جس کی وہ تحقیقات کر رہا تھا۔کیا کڑک سنگھ اپنے سچ تک پہنچ پائے گا؟کیا وہ اپنا مقصد حاصل کرسکےگا؟یہ آپ کو فلم دیکھنے کے بعد ہی معلوم ہوگا۔
ہدایت کاری: فلم کے ہدایت کار انیرودھ رائے چودھری نےاپنی پچھلی فلموں ’پنک‘اور’لوسٹ‘کے بعد ایک بار پھر سسپنس تھریلرزمرے کی فلم بنانے کی کوشش کی ہے۔ فلم کے رائٹر رتیش شاہ کےساتھ مل کر انہوں نے ایک ایسی اسکرپٹ تیار کی ہےجو فلم دیکھنے والوں کو پوری طرح باندھے رکھتی ہے۔ تقریباً ۲؍گھنٹےکی یہ فلم آہستہ آہستہ آپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ پھر کڑک سنگھ کی طرح آپ بھی ہر کردار کو شک کی نگاہ سے دیکھنے لگتےہیں ۔لیکن دوسرے ہاف میں کہانی تھوڑی پیچیدہ ہو جاتی ہےاور کلائمکس کے دوران آپ کو چیزوں کا اندازہ ہونے لگتا ہے۔لیکن اگر انیرودھ نے اسکرپٹ پرتھوڑی زیادہ محنت کی ہوتی توشاید وہ ناظرین کو مزید تحیر زدہ کر سکتے تھے۔
 فلم کی ایک خامی یہ بھی ہے کہ کڑک سنگھ کی فیملی لائف زیادہ دکھائی گئی ہے جبکہ جو بات فلم کا اہم حصہ ہے یعنی اس کے کام کاج سے منسلک باتیں جو تھرل کا سبب بنتی ہیں انہیں بہت جلد بازی میں دکھانے کی کوشش کی گئی ہے اس کی وجہ سے یہ فلم تھریلر کم فیملی ڈراما زیادہ معلوم ہوتی ہے۔ اگرآپ تھریلر دکھانا چاہتے ہیں تو کہانی میں توازن قائم رکھنا ضروری ہے۔
اداکاری:اگر ہم اداکاری کی بات کریں تو پنکج ترپاٹھی نے اس فلم میں بالکل نئی صنف یعنی تھریلرکو آزمایا ہے۔ اس میں بھی وہ پوری طرح کامیاب رہے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ انہوں نے کڑک سنگھ کے کردار میں زبردست اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔ سنجناسنگھی نے بھی ان کی بیٹی کے کردار میں شاندار کام کیا ہے۔ ’دل بیچارا‘کے بعد سنجنا کو ایک چیلنجنگ کردار میں دیکھنا اچھا لگا۔
 ایک نرس کے کردار میں جیاترووتو کا کام حیرت انگیز ہے۔ وہیں بنگلہ دیشی اداکارہ جیا احسان نے بھی اپنی پہلی بالی ووڈ فلم میں نینا کے کردار میں اچھی کوشش کی ہے۔
سنیماٹوگرافی: فلم کی زیادہ تر شوٹنگ اسپتال کے کمرے میں کی گئی ہے جبکہ باہر کی دنیا کے دیگر مناظر کم دکھائے گئے ہیں۔ لیکن جو کچھ بھی دکھایا گیا ہے وہ حقیقی لوکیشن معلوم ہوتی ہیں اس لئے تصنع کا احساس کم ہوتا ہے۔ 
نتیجہ: اگر آپ کو تھریلر فلمیں پسند ہیں اور پنکج ترپاٹھی کو ایک مختلف انداز میں دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ یہ فلم دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK