Inquilab Logo

دی فری لانسر: ملک شام میں پھنسی لڑکی کو آزاد کرانے کی کہانی

Updated: December 24, 2023, 10:28 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

موہت رائنا کی بہادری اور انوپم کھیر کے دماغ سےانجام پانے والا آپریشن،سیریز کے پہلے سیزن کو ۲؍حصوں میں تقسیم کرکے پیش کیا گیا۔

Mohit Raina and other actors in a scene from the web series `The Freelancer`. Photo: INN
موہت رائنا اور دیگر اداکارویب سیریز’دی فری لانسر‘ کے ایک منظر میں۔ تصویر : آئی این این

دی فری لانسر(The Freelancer)
 اسٹریمنگ ایپ :ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار(۷؍ ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: موہت رائنا، انوپم کھیر،کشمیر پردیشی،منجری فڈنس،نونیت ملک، سشانت سنگھ،بالاجی گوری۔
ہدایت کار: بھائو دھولیا
رائٹر: نیرج پانڈے،رتیش شاہ، شریش تھورات
پروڈیوسر: شیتل بھاٹیہ، روی کاچ والا،دیپک گواڑے،ورون ملک، مہیش مینن،زکریا الوی،گورو بنرجی
سنیماٹوگرافی: ٹوجو زیویئر، اروند سنگھ،سدھیر پلسانے
ریٹنگ: ***

 چاہےکوئی فلم ہو یا ویب سیریز آج کل ایکشن اور تھریلر کے نام پر ہیروکو دہشت گردی سے نمٹتے ہوئے دکھایا جاتا ہے۔ایسا ہی کچھ نئی ویب سیریز ’دی فری لانسر‘ میں دکھایا گیا ہے۔یہ سیریز شریش تھوراٹ کی کتاب ’اےٹکٹ ٹو سیریا‘ پر مبنی ہے۔اس سیریز کا پہلا حصہ یکم ستمبرکو جاری کیا گیا تھا جس کے تحت محض ۴؍ایپی سوڈ نشر ہوئے تھے جبکہ دوسرا حصہ اب جاکر۱۵؍دسمبر کو ریلیز کیا گیا ہے۔ 
کہانی: اس سیریز کے پہلے حصے میں کہانی کی بنیاد دکھائی گئی تھی کہ کہانی میں کون سے کردار ہیں اور ان کی خصوصیات کیا ہیں اور وہ موجودہ حال میں کیوں کر ہیں۔ جبکہ دوسرے حصے میں اصل کہانی دکھائی گئی ہے جس میں سیریز کا ہیرو اویناش کامت (موہت رائنا) ڈاکٹر عارف جمال خان(انوپم کھیر) کی مدد سے اپنا مشن مکمل کرتا ہے یعنی عالیہ خان(کشمیرا پریشی) کوسیریا( شام ) میں داعش کے دہشت گردوں کے چنگل سے چھڑا کر لاتا ہے۔کہانی کاآغاز عنایت خان(سشانت سنگھ) سے ہوتا ہے جو ہتھیار لے کر امریکی سفارتخانے کے احاطے میں پہنچ جاتا۔ اس کی حرکتیں دیکھ کر وہاں موجود سیکوریٹی اہلکار اسے قتل کردیتے ہیں ۔سشانت سنگھ کا سیریز میں صرف اتنا ہی رول ہے۔اس کے بعد کہانی آگے بڑھتی ہے۔ یہ معاملہ خبروں میں آتا ہے اور ان کے دوست اویناش تک پہنچتا ہے جو کبھی ان کے ساتھ ممبئی پولیس میں کام کرتا تھا لیکن بدعنوانوں کی وجہ سے اسے معطل کردیا گیا تھا اوراب وہ ایک ’فری لانسر‘ کے طور پر بڑے بڑے کانٹریکٹ لیتا ہے اور اغوا کرنے یا بچانے جیسے کام کرتا ہے۔عنایت کی موت سے دل برداشتہ ہوکر وہ اس کی بیوہ کے پاس پہنچتا ہے جہاں اسے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی بیٹی عالیہ کو اغوا کرکے سیریا لے جایا گیا ہےجہاں وہ دہشت گردوں کے چنگل میں ہے۔ اتنی کہانی تو پہلے حصےمیں دکھائی گئی تھی۔ دوسرے حصےمیں اصل مشن دکھایا گیا ہےاور یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ وہ کس طرح مختلف ممالک بلکہ امریکہ کی سی آئی اے تک کواپنے فیصلے تبدیل کرنے پر مجبور کردیتا ہے اور اپنے جیسے افراد جو پیسہ کیلئے ایسے جوکھم بھرے کام کرتے ہیں کی مدد لے کر مشن کیلئے پہنچتا ہے۔ کیا وہ اپنے مشن کو پورا کرپاتا ہے اور اس کیلئے کیا کچھ اتار چڑھائو اس کے سامنے آتے ہیں یہ آپ کو سیریز دیکھ کر معلوم ہوسکے گا۔
ہدایت کاری: فلم’بے بی‘اورویب سیریز’اسپیشل اوپس‘سے شہرت حاصل کرنے والےنیرج پانڈےایک اور ایکشن تھریلر کے ساتھ آئےہیں۔ ان کااسٹائل اس نئی سیریز’دی فری لانسر‘میں بھی نظر آتاہے۔ کہانی سنانے سے لے کرکردارسازی تک، نیرج پانڈے سامعین کومشغول رکھتے ہیں ۔بیسٹ سیلر ناول’اے ٹکٹ ٹو سیریا‘کو اسکرین پر لانے کے لیےکچھ معمولی تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں ۔ اصل کہانی کی ترتیب مالدیپ سےہندوستان میں تبدیل کر دی گئی ہے۔ 
اداکاری: موہت رائنا نےاویناش کامت کاکردار عمدگی سے ادا کیا ہے جس میں ذہانت اور ہمت دونوں نظر آتے ہیں۔ وہ اپنے بھرے ہوئے جسم اورتیکھے نین نقش سے سب کی توجہ اپنی جانب کرلیتے ہیں۔ انوپم کھیر نے ڈاکٹر عارف خان کے کردار کو رہنمائی کرنے والی شخصیت کے طور پر کہانی میں جان ڈال دیتے ہیں۔ سشانت سنگھ اپنے محدود کردار کے باوجود اثرچھوڑتےہیں۔ کشمیرا پردیشی نے اپنی متاثر کن کارکردگی سے شو کو چرا لیا،دہشت گردوں کے چنگل میں پھنسی ایک معصوم لڑکی کے مختلف جذبات کو بخوبی پیش کیا۔
نتیجہ:دی فری لانسر نیرج پانڈے کی ایک عمدہ پیشکش ہے۔یہ ویب سیریز ان افراد کو یقینی طور پر دیکھنا چاہئے جو سنسنی خیز کہانیاں پسند کرتے ہیں کیوں کہ انہیں یہ یقیناً پسند آئے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK