ریورس منی لانڈرنگ سے شروع ہونے والی کہانی میں متعدد مزید کہانیاں ایک دوسرے کے اوپر دکھانے کی کوشش کی گئی ہے جو پریشان کن بھی ہے۔
EPAPER
Updated: September 24, 2023, 9:47 AM IST | Mohammad Habib | Mumbai
ریورس منی لانڈرنگ سے شروع ہونے والی کہانی میں متعدد مزید کہانیاں ایک دوسرے کے اوپر دکھانے کی کوشش کی گئی ہے جو پریشان کن بھی ہے۔
کالا (Kaala)
اسٹریمنگ ایپ :ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار (۸ ؍ ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:اویناش تیواری،طاہر شبیر،سوربھ سچدیوا، سری لیکھا مترا، ہتین تیجوانی، میتا وششٹ، انل چٹرجی،شکتی کپور۔
ہدایت کار:بیجوائے نمبیار
پروڈیوسر:بیجوائے نمبیار،کرشن کمار، بھوشن کمار، میگھا چڈھا۔
میوزک:گورو گوڈکھنڈی
سنیماٹوگرافی:سدھارتھ سرینواسن lایڈیٹنگ:پرینک کمار
ریٹنگ: ***
کیا ایک چھوٹے سے آئیڈیا پر ۸؍ طویل ایپی سوڈ کی ایک کہانی بنائی جاسکتی ہے؟مصنف اور ہدایت کار بیجوئے نمبیار، چار دیگر رائٹرز (فرانسس تھامس، پریاس گپتا، متھیلا ہیگڑے اور شبھرا سوروپ) کے ساتھ’کالا‘میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔یہ سیریزاپنےآپ میں ایک نئے نظریہ ’ریورس منی لانڈرنگ‘کی کہانی سے شروع ہوتی ہے، جہاں سفید دھن کو کالے دھن میں تبدیل کیاجاتاہے۔اس کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اس میں کچھ نیا دیکھنے کو ملے گا لیکن جیسے جیسے ہم آگے بڑھتےہیں ،پرانی اور موجودہ دورکی کہانیوں میں الجھ کر رہ جاتے ہیں ۔ کبھی موجودہ کہانی دکھائی جارہی ہے کبھی ۲۰؍سال پہلے تو کبھی ۳۰؍ پہلے کی کہانی اور پھرتھوڑی تھوڑی دیر میں لوکیشن بھی تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ کبھی کولکاتا،کبھی دارجلنگ، کبھی پنجاب سےنیو یارک اور لندن تک پہنچ جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ اقتدارکےکھیل میں سیاست، لالچ، بڑے پیمانے پر کرپشن اور بہت خونریزی دکھائی گئی ہے۔ لیکن کیایہ سب اتنا دلچسپ ہے کہ آپ کو۸؍ایپی سوڈتک باندھ کر رکھن سکے؟ جواب ہے مکمل طور پر ایسا نہیں ہے۔ اور شاید یہی وجہ ہے کہ بیجوئے نمبیار اور ان کی ٹیم نے کہانی میں ہر ممکن موڑ لانے کی کوشش کی ہے۔ کرداروں کا ایک مرکب کہانی میں شامل کیا گیا ہے، لیکن بدقسمتی سےوہ ان سب کو جوڑنے میں کامیاب نہیں ہیں۔
کہانی: شو کا آغازپر اثرہے۔ آغاز میں ایک بڑا دھماکہ دکھایا گیا ہے جس کے اثرات دور تک ہونے والے ہیں ۔ آہستہ آہستہ ہم کہانی کےمختلف کرداروں سے متعارف ہوتے ہیں ۔ ہم ہندوستانی فوج کے افسران سوبھیندو (روہن ونود مہرا)، بسمل (ہیتن تیجوانی) اور بہت سےدوسرے لوگوں سےملتےہیں ۔ پھر کہانی میں ۳۰؍سال کی چھلانگ لگاتی ہے۔ ماضی اور حال کے درمیان ایک ربط بنتا ہے اور پھر کہانی آگے پیچھے چلتی رہتی ہے۔تمام کردار آہستہ آہستہ مرکزی کہانی سے جڑ جاتے ہیں۔’کالا‘میں بہت سے ذیلی پلاٹ ہیں۔ ایک بوڑھے فوجی افسر کا انتقام اور ایک نوجوان آئی بی افسر کی لڑائی دونوں وقت کی بساط پر پرکھے جاتے ہیں۔ دشمن اور غدار انہیں دھوکہ دیتےہیں ، انہیں اکساتے ہیں اور چیلنج بھی کرتے ہیں ۔
اسکرین پلے:کالا کا اسکرین پلے جتنا پرکشش ہے اتنا ہی مایوس کن بھی ہے۔ کہانی ہر لمحہ نئے واقعات میں الجھی ہے۔ بیجوئے نمبیار اپنی کہانیاں سنانے کی رفتار کے بارے میں بہت باشعور ہیں ۔ کہانی میں ایسے بہت سے پراسرار واقعات سےپردہ فاش ہوتاہے، جن کا اندازہ لگاناناظرین کیلئے مشکل ہوتا ہے۔بہت سارے ٹریک ایک ساتھ چلنےاور کہانی کے ماضی اور حال کےبدلتے رہنے کی وجہ سے کہانی کافی بوجھل اور ہوجاتی ہے۔
اداکاری:جتن گلاٹی کاکردار بلونت سنگھ ایک انسان کی اندرونی خواہشات اورشیطانی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ اویناش تیواری ریتک مکھرجی کے کردار میں بالکل فٹ بیٹھتےہیں۔ طاہر شبیر نمن آریہ کے کردار میں اچھے ہیں جو کہ ایک بے رحم کاروباری شخص ہے۔ ہیتن تیجوانی کاکردار بہت محدودہے،لیکن انہوں نے اسے بھی عمدگی سے ادا کیا ہے۔ روہن ونود مہرا بھی بدلےکی آگ میں جلتے ایک فوجی افسر کےطورپر اچھے لگ رہے ہیں۔ آئی بی آفیسرستارہ کے کردار میں نیویتا پیتھوراج اور آلوکاکےکردار میں الیشا میئر بھی اچھی ہیں۔ ان کے علاوہ مغربی بنگال کیوزیر اعلیٰ کےطورپرمیتا وششٹھ کالہجہ صحیح نہیں۔
نتیجہ: مجموعی طور پر،’کالا‘ چھوٹے پردے پر دیکھے جانے کے باوجودایک شاندارسنیمائی کا تجربہ فراہم کرتا ہے۔ ایکشن، کار سے پیچھا کرنااور دھماکوں سے بھری یہ کہانی، اپنی خامیوں کے باوجود، طاقت، سیاست اور انسانی خواہشات کے تاریک پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہے۔ فرضی کہانی ہونے کے باوجود اس میں جوش و خروش ہے۔