دہلی کے براڑی قتل کیس پر مبنی کہانی کے ساتھ اس ویب سیریز کے ذریعہ ذہنی صحت کےتعلق سے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: October 01, 2023, 9:57 AM IST | Mohammad Habib | Mumbai
دہلی کے براڑی قتل کیس پر مبنی کہانی کے ساتھ اس ویب سیریز کے ذریعہ ذہنی صحت کےتعلق سے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
آخری سچ (Aakhri Sach)
اسٹریمنگ ایپ :ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار (۶ ؍ ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:تمنا بھاٹیا، شیون نارنگ،ابھیشیک بنرجی، کرٹ وج، نشو دکشت، فردوس حسن، عمر شریف، راہل بگا۔
ہدایت کار:رابی گریوال
رائٹر:سورو ڈے، ریتو شری
پروڈیوسر:ورون ملک، نیتی سیمیوس،پریتی سیمیوس
میوزک: انوج دنایت، شیوم سین گپتا
سنیماٹوگرافی: جے بھنسالی
ایڈیٹنگ:راجیش پانڈے
ریٹنگ: ***
کبھی کبھی ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جوقطعی انوکھے ہوتے ہیں اور انسان سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایسا بھی کچھ ہوسکتا ہے۔ آپ نے دہلی کے براڑی میں ۲۰۱۸ءمیں ہونے والے ایک اجتماعی قتل یا خودکشی کے معاملےکے بارے میں سنا ہوگا جس میں ایک ہی خاندان کے ۱۰؍افراد کی لاشیں چھت سے لٹکتی ہوئی پائی گئی تھیں جبکہ گھر کی معمر فرد۸۰؍سالہ دادی کی لاش ایک دیگر کمرے سے دریافت ہوئی تھی۔اس واقعہ کو کرائم پیٹرول کے ۸۴۵؍ویں ایپی سوڈ میں دکھایا گیا تھا۔ اس کے بعد ۸؍اکتوبر ۲۰۲۱ء کو نیٹ فلکس پر ۳؍ ایپی سوڈ پر مشتمل’ہائوس آف سیکریٹس:دی براڑی ڈیتھس‘ کے نام سے ڈاکیومنٹری جاری کی گئی تھی۔اس کے بعداسی واقعے پرحال ہی میں ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار پر۶؍ایپی سوڈپرمشتمل’آخری سچ‘ نامی ویب سیریزجاری کی گئی ہے۔حالانکہ اس میں حالات تقریباً حقیقت پر مبنی دکھائےگئےہیں لیکن اس کے آغاز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حقیقی واقعات سے متاثر ہوکر بنایا گیا افسانوی ڈراما ہے۔
موضوع:اس کو دیکھنے پر محسوس ہوتا ہے کہ اس ویب سیریزکا اصل مقصداس واقعےکے حالات دکھانے سے زیادہ اس جانب توجہ مبذول کروانا ہے کہ جسمانی صحت کے ساتھ ذہنی صحت کا خیال رکھنا بھی بےحد ضروری ہے اورجسمانی بیماری کی طرح ذہنی بیماری کا بھی علاج کروایا جانا چاہئے۔ذہنی بیماری کا مطلب صرف پاگل پن نہیں ہوتا بلکہ کئی طرح کی بیماریاں ہوتی ہیں جو علاج سے ٹھیک ہوسکتی ہیں ۔
کہانی:اس کےآغازمیں انیا نامی پولیس افسر(تمنا بھاٹیا)کو دکھایاگیاہے وہ اپنی سوجھ بوجھ سےکریڈٹ کارڈ کے ذریعہ فریب دہی کرنے والے کو پکڑتی ہے۔اس کے آگے دکھایا گیا ہے کہ ایک دودھ والاایک گھر میں دودھ دینے آتا ہے لیکن گھر کے باہر کوئی نہیں ملتا تو محلے والوں کے کہنے پر وہ گھر میں جاکر دیکھنے کی کوشش کرتا ہے اور چکراکر باہر آجاتا ہے۔ محلے والے دیکھتے ہیں تو وہ بھی برداشت نہیں کرپاتےاور پولیس میں اطلاع دی جاتی ہے۔معلوم ہوتا ہے کہ گھر کے تمام ۱۱؍افراد مرچکے ہیں اور ۱۰؍افراد کی لاشیں آنگن میں پھندے سے لٹکی ہوئی ہیں اوران کے منہ اور آنکھیں کپڑے سے بند کی ہوئی ہیں جبکہ گھر کے۱۱؍ویں فرد یعنی ان کی دادی کی لاش دوسرے کمرے میں پڑی ہے جن کا گلا کاٹا گیا ہے۔ اس کی تفتیش کی ذمہ داری بھی انیا کو سونپی جاتی ہے۔پہلے تو اپنے اصولوں کے مطابق پولیس قریبی افراد اور محلے والوں سے پوچھ تاچھ کرتی ہے لیکن کوئی بھی مشکوک معلوم نہیں ہوتا۔تفتیش میں معلوم ہوتا ہے کہ اس گھر میں حال ہی میں ایک لڑکی کی منگنی ہوئی تھی لیکن اس میں کسی پڑوسی تک کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ ایسے میں جس لڑکے سے اس کی منگنی ہوئی تھی اس پر بھی شک کیا جاتا ہے لیکن وہ بھی بے قصور نکلتا ہے۔مزید تفتیش میں گھرسےکچھ رجسٹر ملتے ہیں جن کو پڑھ کر انیا کو معلوم ہوتا ہے کہ والد کے انتقال کےبعدگھر کاچھوٹا بیٹابھوون (ابھیشیک بنرجی) خود کو ان کی موت کا ذمہ دار ماننے لگتا ہے اوراسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی روح اس کے جسم میں آجاتی ہےاورپورے گھر والوں کو احکام دیتی ہے اور وہ ہی گھرکےسارے بگڑے کام بنارہے ہیں اس لئے کوئی اس کی مخالفت بھی نہیں کرتا اوروہ جیسا کہتا جاتا ہے گھر والے خاموشی کے ساتھ اس کی بات مانتے چلے جاتے ہیں ۔
نتیجہ:حالانکہ اس ویب سیریز میں واردات کے تعلق سے تمام باتیں حقیقت پر مبنی دکھائی گئی ہیں اس کے باوجود اسے تخیلات پر مبنی قرار دینے کا اہم مقصد شاید یہی ہے کہ اس کے ذریعہ ذہنی صحت کے تعلق سے پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے۔اس خطرناک جرم کی حقیقت تک پہنچنے اوراس سیریزمیں پوشیدہ پیغام کیلئے اس سیریز کو ایک مرتبہ دیکھا جاسکتاہے۔