Inquilab Logo

رشوت کا چلن اور ہماری ذمہ داری

Updated: May 29, 2020, 1:06 PM IST | Mudassir Ahmed Qasmi

ایک مسلمان کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے کہ اُس کی منزل یہ فانی دنیا نہیں بلکہ آخرت کی ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی ہے، اس لئے رشوت کی لعنت سے بچ کر اگر آخرت کی زندگی سنورجاتی ہے تو یہ گھاٹے کا سودا نہیں ہے۔

Bribe - Pic : INN
رشوت ۔ تصویر : آئی این این

اسلام، انسانیت دوست ایک سدا بہار مذہب ہے۔ اس نے ایسے اصول اور احکامات مرتب کر دیئے ہیںجو انسانی زندگی کو آسان اور پُر سکون بنانے کے لئے کلیدکی حیثیت ر کھتے ہیں۔ ہاں! جب جب اور جہاں جہاں اِن اصول و احکامات کو پسِ پُشت ڈالا جائے گا یا اُن کی دھجیاں اڑائی جائیں گی، انسانی زندگی کو مشکلات اور زبردست بے چینی کا سامنا ہوگا۔ مثال کے طور پر انسانی زندگی کو آسانی فراہم کرنے اور مشقت سے بچانے کے لئے اسلام نے یہ اصول مرتب کیا کہ رشوت کا لینا اور دینا دونوں حرام ہے۔ لغت میں رشوت کے معنیٰ ہیں وہ نذرانہ جو اپنے مقصد کی تکمیل کے لئے کسی کو پیش کیا جائے خواہ مقصد جائز ہو یا ناجائز۔ ہم میں سے ہر شخص اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ جب کسی کا م کے لئے رشوت دینے کا معاملہ در پیش ہو تو ایک عام انسان کو کس قدر دقتوں کا سامنا ہوتا ہے اور نکتہ کی بات یہ ہے کہ کوئی اپنی خوشی سے رشوت نہیں دیتا۔   
رشوت کے موضوع کو اِس وقت زیرِ بحث لانے کی وجہ یہ ہے کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں نافذ ہونے والے لاک ڈائون میں معاشی عدمِ استحکام کی مار جھیل رہے لوگوں کو بڑے پیمانے پر رشوت دے کر زندگی کی گاڑی کو آگے بڑھانے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے پیشِ نظر حکومتی احکامات کے مطابق نقل و حمل اور خرید وفروخت پر کچھ حد بندیاں اور پابندیاں ہیں لیکن حالات سے مجبور ہو کر جب لوگ سفر پر نکلتے ہیں یا تجارتی لین دین کرتے ہیں تو اُنہیں بڑے پیمانے پر رشوت ادا کرنا پڑ تاہے۔ اگر حکومت کی جانب سے عائد کردہ جرمانہ وصول کیا جاتا اور بدلے میں چالان کاٹا جاتا تو پابندیوں پر عمل در آمد کرانا آسان ہوجاتا لیکن یہ نہیں ہورہا ہے بلکہ بہت سی جگہوں پر رشوت کے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ ہمارے آس پاس کی زندگی میں  بڑے پیمانے پر ایسے واقعات پیش آرہے ہیں۔ ہم یہاںحکومتی منصوبہ بندی کی کامیابی یا ناکامی پر بحث نہیں کریں گے بلکہ اِس پر غور کریں گے کہ رشوت خوروں کو موقع کون فراہم کر رہا ہے؟ ظاہر ہے کہ رشوت خوری کا یہ موقع ہم خود دے رہے ہیں۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا شریعتِ اسلامیہ کی نظر میں صرف رشوت لینا ہی قابلِ مواخذہ نہیں ہے بلکہ رشوت دینا بھی قابل مواخذہ اور ناقابلِ معافی جرم ہے۔
نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ِ گرامی ہے: ’’رشوت لینے اور دینے والے پر اللہ کی لعنت برستی ہے۔‘‘ (ابن ماجہ) ایک دوسری حدیث میں رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: ’’رشوت لینے اور دینے والے دونوں ہی دوزخ میں جائیں گے۔‘‘ (طبرانی) اسی طرح رشوت کی دلالی کرنے والا بھی حدیثِ رسول ﷺ کی روشنی میں ملعون ہے۔ (طبرانی)
 جب ہم ہندوستان میں رشوت خوری کا جائزہ لیتے ہیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تقریباًتمام شعبے اِس وبا سے متاثر ہیں اور اِس سے بھی زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ گنتی کے چند مسلمان جو حکومتی ملازمتوں میں ہیں، اُن کی بھی ایک خاصی تعداد نے رشوت خوری کو اپنا شعار بنا رکھا ہے۔ جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ رشوت دینا کبھی مجبوری تو بن سکتی ہے لیکن رشوت لینا کبھی بھی مجبوری نہیں ہوسکتی۔ یہاں ایک اہم سوال یہ ہے کہ ہم جس معاشرے میں ہیں وہاں رشوت ایک معمول کی چیز بن کر رہ گئی ہے اور اس کے بغیر زندگی کی گاڑی پٹری سے اُترتی نظر آتی ہے، تو ایسے میں ہم اِس وبا سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ اگر ہم اس سے بچنے کی کوشش بھی کرتے ہیں تو یقینی نقصان کا منظر ہماری نظروں میں گھوم جاتا ہے۔ اس صورت حال میں ہمارا رد عمل کیا ہو؟  ایک مسلمان کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے کہ اُس کی منزل یہ فانی دنیا نہیں بلکہ آخرت کی ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی ہے،  اس لئے رشوت کی لعنت سے بچ کر اگر آخرت کی زندگی سنورجاتی ہے تو ذرا سوچئے یہ کتنے فائدے کی بات  ہے!
عزیمت اور تقویٰ کی بات تو یہی ہے کہ کسی بھی قسم کی رشوت سے بچ کر دنیاوی نقصان اُٹھالیا جائے اور روحانیت کی منازل طے کی جائیں لیکن شریعت ِ اسلامیہ نے رُخصت کا جو پہلو ہمارے سامنے رکھا ہے اُس اعتبار سے فقہا ء نے ضرورت اور مجبوری کے مواقع پر رشوت دینے کی اجازت دی ہے۔ علامہ ابن نجیم ؒ لکھتے ہیں: ’’جان یا مال پر خوف کی وجہ سے نیز اس لئے کہ سلطان یا میر کے پاس معاملہ کی صحیح صورت حال رکھے، رشوت دینے کی گنجائش ہے، یہ ممنوعہ صورتوں سے مستثنیٰ ہے۔‘‘ (رد المحتار) 
بہرحال، ہمارے لئے یہ لازمی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو رشوت دینے سے بچیں، رشوت لینے کے بارے میں تو کبھی سوچیں ہی نہیں۔ رب العالمین ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK