Inquilab Logo

بی جے پی کو یوکرین میں پھنسے طلبہ کو بچانے سے زیادہ یوپی کا اقتدار بچانے کی فکر

Updated: March 08, 2022, 3:51 PM IST | Inquilab Desk

وزیراعظم مودی بنارس میں خیمہ زن، وزیرداخلہ امیت شاہ اور وزیردفاع راج ناتھ سنگھ بھی انتخابی مہم میں مصروف، زیر نظر کالم میں انقلاب نے اُترپردیش کے انتخابات اور مرکزی حکومت کی ذمہ داریوں کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے

Prime Minister has spent most of his time in Uttar Pradesh since the Assembly elections. Parliamentary constituencies are in Banaras..Picture:INN
اسمبلی انتخابات کے آغاز کے بعد سے وزیراعظم کا زیادہ تر وقت اُترپردیش ہی میں گزرا ہے اور ان میں سے زیادہ تر وہ اپنےپارلیمانی حلقے بنارس میں رہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

وطن عزیز ان دنوں  ایک ایسے بحران سے گزر رہا ہے ، جس سے کم و بیش دنیا کے تمام ترقی پذیر ممالک دوچار ہیں۔ وہ ہے روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے یوکرین میں پھنسے طلبہ کو باہر نکالنے کا مسئلہ لیکن اس تعلق سے ہمارے یہاں سرکاری اور سفارتی سطح پر جو سنجیدگی نظر آنی چاہئے، وہ نظر نہیں آرہی ہے۔ اس کے برعکس  بیشتر ممالک اپنے طلبہ کو بخیر وعافیت نکالنے میں کامیاب رہے۔ ہمارے یہاں ایسانہیں ہوسکا،  اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری حکومت اس سے ’کہیں زیادہ بڑے اور سنگین‘ مسئلے سے دوچار ہے۔ یہ مسئلہ ہے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کا جہاں بی جے پی کو اپنی زمین کھسکتی ہوئی محسوس ہورہی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جبکہ وزیراعظم اور ان کے کابینی رفقاء کو اپنی تمام تر توانائی  یوکرین میں پھنسے طلبہ کو باہر نکالنے میں صرف کرنا چاہئے، یہ لوگ اترپردیش میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔  وزیراعظم نریندر مودی جہاں اپنے حلقہ انتخاب بنارس میں گزشتہ کئی دنوں سے خیمہ زن ہیں ، وہیں ان کے کابینی رفقاء میں سے وزیرداخلہ امیت شاہ، وزیردفاع راج ناتھ سنگھ  اور وزیر بہبود برائے خواتین و اطفال اسمرتی ایرانی بھی اترپردیش کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں اور عوام سے بی جے پی کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔     ویسے بی جے پی کیلئے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔۲۰۱۴ء کے بعد ہی سے اس نے ملک کا ماحول کچھ اسی طرح بنا دیا ہے کہ مرکزی حکومت کے نمائندے اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو بالائے طاق رکھ کر،    ریاستوں میں جاکر الیکشن لڑتے ہیں تو لوگ اس کا برا نہیں مانتے، حتی کہ کسی ریاست کے کارپوریشن کے الیکشن میں بھی مرکزی وزراء انتخابی مہم چلاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔  اس سے قبل کورونا دور میں جبکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں عوام کو ٹرین میں سفر تک کی اجازت نہیں تھی، ہم اپنے وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو پہلے بہار اور اس کے بعد مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں لاکھوں افراد کے ساتھ ریلیاں کرتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔  اس سوال سے قطع نظر کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ کی اہم ذمہ داریاں کیا ہیں اور ان کے بنیادی فرائض کیا ہوتے ہیں؟ آئیے ہم  اس بات کا جائزہ لینے کی کوشش کریں کہ ہماری مرکزی کابینہ  اترپردیش میں کیوں خیمہ زن ہے؟ کیا واقعی انہیں اترپردیش میں اپنی زمین کھسکتی ہوئی محسوس ہورہی ہے؟ماہرین سیاست اور اترپردیش میں زمین پر کام کرنے والے تجزیہ نگاروں کے مطابق  بی جے پی کیلئے اب تک ۶؍ مرحلے خراب ہی ثابت ہوئے ہیں ۔ ایسے میں بی جے پی ، بالخصوص وزیراعظم نریندر مودی کی خواہش  اور کوشش ہے کہ کم از کم ان کے پارلیمانی حلقے بنارس کی تمام ۸؍ اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی کے امیدواروں کو کامیاب کرادیا جائے جہاں ۲۰۱۷ء کے الیکشن میں بی جےپی کامیاب رہی تھی لیکن اس مرتبہ  اس بات کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ بنارس ضلع کی ۸؍ سیٹوں میں  سے۶؍ سیٹیں بی جے پی اور ۲؍ سیٹیں اس کی اتحادی جماعتوں کی جھولی میں گئی تھیں لیکن  اس بار ان میں سے صرف ۴؍ سیٹوں پر بی جے پی کی دعویداری مضبوط دکھائی دے ہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ صرف بی جے پی اور یوگی کاامتحان نہیں ہوگا بلکہ یہ مودی اور مودی حکومت کا بھی امتحان ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK