اسے چنئی کے انجینئر دیپک راج موہن نے بنایا اوراپنے دوست وجئے آنند کے ساتھ مل کر اس کے کاروبار کیلئے اسٹارٹ اپ کمپنی کی بنیاد رکھی
EPAPER
Updated: July 11, 2023, 11:07 AM IST | Mumbai
اسے چنئی کے انجینئر دیپک راج موہن نے بنایا اوراپنے دوست وجئے آنند کے ساتھ مل کر اس کے کاروبار کیلئے اسٹارٹ اپ کمپنی کی بنیاد رکھی
چنئی کے رہنے والے ایک انجینئر نے پھلوں اور سبزیوں کو تازہ دم رکھنے والی ’جادوئی پڑیا‘ تخلیق کی ہے۔ جس کے باعث اب پھلوں اور سبزیوں کو محفوظ رکھنے کیلئے کسی فریج یا کولڈ اسٹوریج کی ضرورت نہیں ہے ۔ انجینئر دیپک راج موہن اور وجئے آنند کی کمپنی ’گرین پوڈ لیبس‘ کی یہ ایجاد مہنگے کولڈ اسٹوریج سسٹم کا سستا متبادل ہے۔
دھیان رہے کہ ہمارا ملک سبزیاں پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس کے باوجود اس کی محض ۳۰؍ سے ۴۰؍ فیصدپیداوار ہی گاہکوں تک پہنچ پاتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہے پھل سبزیوں کا گاہک تک پہنچنے سے پہلے ہی خراب ہوجانا۔ اچھے اسٹوریج اور وسائل کی کمی کے باعث کسانوں کی پیداوار صحیح وقت پر فروخت نہ ہونے پر اسے یا تو پھینکنا پڑتا ہے یا کم دام میں فروخت کرنا پڑتا ہے۔ دیکھا جائے تو یہ کسان اور صارفین دونوں کے لئے گھاٹے کا سودا ہے۔
ایسے میں چنئی کے انجینئر دیپک راج موہن نے مذکورہ مسئلے کا سستا حل ایجاد کیا ہے۔ معلوم ہوکہ دیپک ایگریکلچر اینڈ فوڈ سائنس انجینئر ہیں اور کچھ وقت پہلے تک وہ امریکہ میں ملازمت کررہے تھے۔ ۲۰۱۹ء میں وہ ہندوستان لوٹے اور یہاں ’فوڈ ویسٹیج‘ کے مسئلے پر کام شروع کیا۔ انہوں نے چنئی کی اپنی لیب میں پلانٹس بیسڈ تکنیک سے ایک قدرتی پاؤڈر تیار کیا ہے۔ اس سفوف کی پڑیا کو پھل سبزیوں کے درمیان رکھا جاتا ہے تو پھل اور سبزیاں خراب نہیں ہوتے ۔ دیپک کے اس پاؤڈر کو کئی کسانوں نے استعمال کیا اور پایا کہ سبزیوں اور پھلوں کی ’شیلف لائف‘ تقریباً ۱۲؍ دن تک بڑھ جاتی ہے۔ دیپک نے اپنی اس ایجاد کو ایک پروڈکٹ کی شکل دی اور اپنے بچپن کے دوست وجئے آنند کے ساتھ مل کر ’اسٹارٹ اپ‘ کمپنی کی شروعات کی ۔
دیپک نے اس سفوف کی پڑیا کی قیمت کے متعلق بتایا کہ ہر سبزی اور پھل کے لئے وہ الگ الگ سائز کی پڑیا بناتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک کلو آم میں ۵؍ روپے کا پاؤچ رکھا جاسکتا ہے۔ وہیں ایک کلو شملہ مرچ کے لئے چار روپے کا پیکٹ، ایک کلو ٹماٹر کے لئے ۱ء۲۵؍ روپے کا پیکٹ کارگر ہوتا ہے۔ وہ اپنے اسٹارٹ اپ گرین پوڈ لیبس کے ذریعے تقریباً ۱۵؍ افراد کو روزگار دے رہے ہیں ۔ وہ اپنی ویب سائٹ کے ذریعے اس پروڈکٹ کو فروخت کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ دیپ کے اس اسٹارٹ اپ کو فروری ۲۰۲۲ء میں انڈین اینجل نیٹ ورک کے ذریعہ ۴ ؍کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل ہوئی تھی۔ ۲۰۲۲ء میں ہی دیپک کی اسٹارٹ اپ کمپنی کو ’بایوممکری انسٹی ٹیوٹ‘ کی جانب سے ’رے آف ہوپ پرائز‘ سے نوازا گیا تھا۔ (بشکریہ : دی بیٹر انڈیا)