Inquilab Logo

دسویں جماعت کے بعد اب طلبہ اپنے بہتر کریئر کے لئے آگے کیسے بڑھیں؟

Updated: June 01, 2023, 11:10 AM IST | Aamir Ansari | Mumbai

بارہویں بورڈ کے نتائج کا اعلان ہوچکا ہے اور دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان بس ہونے ہی والا ہے،اب طلبہ کے سامنے اہم سوال اسٹریم اور فیلڈ کا انتخاب کرنا ہے ،اس حوالے سے کچھ اہم باتیں پیش خدمت ہیں

photo;INN
تصویر :آئی این این

جلد ہی دسویں کے نتائج کا اعلان ہوگا۔  اس سے پہلے گیارہویں میں داخلہ کا آن لائن طریقہ  سے درخواست دینے کا پہلا حصہ بھی شروع ہوچکا ہے۔دسویں کے بعد کئی طلبہ درج ذیل  ۵؍ یا ۶؍ متبادل میں سے کسی ایک  کے ساتھ آگے بڑھنے والے ہیں۔  ان طلبا اور ان کے والدین کے ضروری ہے کہ وہ ان متبادل میں سے جس کا بھی انتخاب کریں اس کیلئے منصو بہ بندی کے ساتھ بیک اَپ پلان بھی تیار رکھیں ۔
گیا رہویں سائنس میں داخلے کے متمنی طلبہ کیلئے اہم باتیں 
 سائنس  اسٹریم سے آگے بڑھنے والے امیدوار جنرل سائنس ، بائے فوکل سائنس ، ہوم سائنس یا ووکیشنل سائنس لے کر آگے بڑھیں گے۔  ہوم سائنس اور ووکیشنل سائنس کا تنا مسئلہ نہیں ہے وہ اپنی پسند کے اعتبار سے ایک مخصوص کورس یا شعبے میں آگے جانے والے ہیں ۔ ووکیشنل سائنس دراصل ہنر مندی کا کورس ہوتا ہے اور اس کے بعد متوازی طور پر آگے بڑھنے کے مواقع کم ہوتے ہیں اسی طرح ہوم سائنس کیلئے  بھی مواقع اسی شعبے میں ہوں گے ۔
nبائے فوکل سائنس (ممبئی اور اطراف کے طلبہ کیلئے):   انجینئرنگ شعبے میں جانے والے امیدواروں کیلئے  یہ سب سے اچھا متبادل ہے لیکن فیس زیادہ ہے اور نشستیں کم ہیں اسلئے کم ہی بچوں کو یہ نشستیں ملتی ہیں۔ امراوتی ، پوسد ، ودربھ  میں میڈیکل شعبے کیلئے بائے فوکل مضامین موجود ہوتے ہیں ۔ جس سے نیٖٹ دینے والوں کو فائدہ ملتا ہے۔
nجنرل سائنس لینے والے امیدوار :  جنرل سائنس یعنی چھ مضمون میں سے پہلا انگریزی ، دوسر ا ، آئی ٹی یا کوئی ایک اور زبان اور چار مضمون فزکس ، کیمسٹری ،بایولوجی اور میتھس ۔ان طلبا کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر آپ میں سے کوئی امیدوار سائنس میں آگے بڑھنے کا خواب دیکھ رہا ہے تو وہ سب سے پہلے دسویں  کے سائنس کو  ایک بار پھر سے آئندہ دس سے پندرہ دنوں میں دہرا نا شروع کریں۔ ہر ایک تصور کو بغور سمجھیں تاکہ آگے آسانی ہو۔دوسرا اہم سوال کا جواب خود سے لیں کہ اس شعبے میں کیوں آگے بڑھنا ہے ۔ کون سے شعبے کیلئے  انٹرنس ایگزام کی تیاری کرنا ہے۔ جنرل لینے والے امیدواروں کے لیے ضروری  ہے کہ وہ مختلف کریئر کے متبادل کی اسٹڈی کریں ۔ ساتھ ہی انٹرنس امتحان کی بھی ۔
nاین ای ای ٹی : میڈیکل شعبہ ایم بی بی ایس ، بی ڈی ایس ، بی  اے ایم ایس ، بی یو ایم ایس ،بی ایچ ایم ایس، فزیوتھراپی ، آکیوپیشنل تھراپی ، آڈیو اسپیچ پیتھولوجی ، آرتھوٹکس اینڈ پر وستھیٹکس  یا پھر بی وی ایس سی ( ووٹرینری سائنس) ان کورسیز میں سے کسی بھی کورس میں داخلہ مل سکتا ہے ۔ ان طلبا کو ان مخصوص نوعیت کے کورسیز کی تفصیلات لینا چاہیئے تاکہ وہ اس بات کا فیصلہ کر سکیں کہ وہ ان میں سے کس کورس میں داخلہ لیں۔ ان  کورسیز کی تفصیلات بآسانی انٹرنیٹ پر دستیاب ہے نیز انہی کالمس میں یاتعلیمی انقلاب میں ان تمام کورسیز کی تفصیلات شائع ہوتی رہی ہیں۔ان  میں داخلہ کیلئے  این ای ای ٹی کی تیاری بہت زیادہ سنجیدگی سے کرنا ضروری ہے۔  این سی ای آرٹی کی کتابوں کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔ ساتھ ہی انٹرنس کی تیاری کیلئے ہفتہ واری ٹیسٹ کی مشق ضرور ی ہے۔
nبی ایس سی نرسنگ- سی ای ٹی : اس سال سے مہاراشٹر اسٹیٹ میں بی ایس سی نرسنگ کیلئے علاحدہ سی ای ٹی منعقد کرنا شروع کیا ہے۔ ا س کی تفصیلات معلوم کریں۔
nجے ای ای مینس  پرچہ اول  یا  ایم ایچ ٹی سی ای ٹی :  جو طلبا بارہویں بعد انجینئرنگ کرنا چاہتے ہیں وہ فزکس ، کیمسٹری اور میتھس ان تین مضامین کا بھر پور مطالعہ کریں اور ساتھ ہی ان انٹرنس امتحانات کی تیاری کریں۔ جے ای ای مینس کیلئے  این سی ای آ رٹی کا نصاب پڑھنا ضرور ی ہے جبکہ ایم ایچ ٹی سی ای ٹی کی تیاری کیلئے  مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ کی نصابی کتابوں پر پکڑ ضروری ہے۔ 
nاین اے ٹی اے ( ناٹا )  یا  جے ای ای پیپر دوم :  جو طلبا بارہویں سائنس کے بعد آرکیٹیکچر کی جانب یا بیچلر آف پلاننگ کے کورسیز میں داخلہ کے خواہشمند ہوں گے انہیں  ناٹا امتحان کی تیاری سال کی شروعات سے کرنا ضروری ہے ۔ فزکس ، کیمسٹری اور میتھس کی تیاری بہتر ہو ساتھ ہی ڈرائنگ کیلئے  علاحدہ کوشش کرنا ضرور ی ہے۔ کئی کوچنگ اداروں میں ناٹا کی تیاری کیلئے  ہفتے میں ایک مرتبہ ڈرائنگ کی کلاسیز کا اہتما م کیا جاتا ہے۔
nآئزر اپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ :  جو طلبہ بارہویں سائنس کے بعد ریسرچ کے شعبے میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔ بی ایس سی ، ایم ایس سی اور ریسرچ کے شعبے میں کریئرکے خواہشمند ہیں ، اسپیس سائنس ، فزکل سائنس ، اسٹر فزکس ، متیھس ماڈلنگ ، پیو رسائنس میں کریئر کے خواہشمندوں کوآئیزر اپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ امتحان کی معلومات لینا چا ہیئے  یہ امتحان  دینے کیلئے بارہویں سائنس کے امتحان کے فوراً بعد مارچ  میںدرخواست دینی ہوتی ہے۔
  سائنس لینے والے طلبہ کیلئے  ضروری ہے کہ وہ فزکس ، کیمسٹری ، بایولوجی اور میتھس ان چار مضامین میں بھر پور توجہ دینا ضروری ہے۔ ساتھ ہی اگر انجینئرنگ  کے شعبے میں کریئر کے متعلق سوچ رہے ہیں تو آپ کیلئے کمپیوٹر سائنس کی پروگرامنگ لینگویجز  کو سیکھنا ضرور ی ہے۔ کمپیوٹر کے بنیادی تعلیم سے آگاہی ضروری ہے۔ بنیادی پروگرامنگ کے نصاب سے واقفیت ضروری ہے۔ گیارہویں کے تمام مضامین اور نصاب کو مکمل کرنا ضروری ہے۔ سائنس کے بہت سے طلبہ گیارہویں میں بے توجہی برتتے ہیں اورجس سے انٹرنس  اور بارہویں کا رزلٹ متاثر ہوتا ہے۔ گیارھویں کے کچھ اہم اسباق کا تعلق بارہویں سے ہے اور بنیادی تصور ات میں شامل ہے جن کو چھوڑنے یا بے توجہی برتنے  سے آگے مسائل ہوتے ہیں ۔ گیارہویں میں  پڑھائی کے دوران اپنے آپ پر غور کرنا ضروری ہے کہ آپ نے صحیح شعبے کا انتخاب کیا ہے نہیں کیوں کہ وقت سے پہلے اپنے لئے کچھ اہم فیصلہ کرنا آسان ہوتا ہے۔ سائنس کے بنیادی تصورات میں سمجھ میں آرہے ہیں یا نہیں اس پر دھیان دینا ضروری ہے۔ 
گیا رھویںکامرس والے طلبہ یہ کریں
   جو طلبہ گیارہویں  کامرس کاانتخاب کرنے جارہے ہیں ان کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن ان میں سے اکثر طلبہ منصوبہ نہیں بناتے کہ  انہیں آئندہ دو سال کیسے پڑھائی کرنا ہے اور بارہویں کے بعد کیا کرنا ہے۔ کامرس میں اہم مضمون اکاؤنٹس اور اکنامکس ہوتا ہے، ان  پر پکڑ بنانا ضروری ہے۔ابتدائی دنوں میں تھوڑا سا تساہل کامرس اسٹریم کیلئے  آگے کے سفر کو بہت مشکل بنا دیتا ہے ۔ اسلئے  ضروری ہے کامرس کے طلبا ان دو مضامین کیلئے  زیادہ وقت صرف کریں خاص طور سے اکاؤنٹس کیلئے مشق کی ضرورت ہوتی ہے اور ساتھ ہی کمپوٹرائزڈسسٹم سے اسے سیکھنے کے لئے  ضروری ہے کہ امیدوار ٹیلی اور ایڈوانسڈ ٹیلی کو شروعات سے ہی سیکھیں ۔ آفس مینجمنٹ کو سمجھنا ، کارپوریٹ کی سمجھ، شیئر مارکیٹ کا سسٹم ، بینکنگ سسٹم ، کیش لیس سسٹم ،آن لائن بزنس موڈیولس ٹیکس سسٹم، جی ایس ٹی سسٹم،اسٹاٹرپس کی معلومات ، ائیر پورٹ ، کارگو ، شپنگ انڈسڑی ، لاجسٹکس ، ایمپورٹ ایکسپورٹ ، کسٹمس کلئیرنس کا سسٹم ، مختلف ممالک میں بزنس کے سسٹم اسی طرح بلاک چین سسٹم ، کرپٹو کرنسی  ڈیجیٹل کرنسی ، ڈیجیٹل مارکٹنگ  نیز بزنس اور اس سے متعلقہ تمام شعبے کی فہرست بنانا اور اس میں سے چند ایک پر زیا دہ کام کرنا کامرس اسٹوڈنٹ کے لیے ضروری ہے۔کچھ مخصوص پروجیکٹس بنانا اس کی مکمل پروجیکٹ رپورٹ تیار کرنا ، عملی بزنس کرنا ایسے بہت سے کام ہے جو ان دو بر سو ں میں کرنا ضروری ہے۔ ساتھ ہی بارہویں کے بعد سی اے ، سی ایس ، سی ایم اے  ان تین کورسیز کی خاص طور سے معلومات لیں۔ ان تین کورسیز میں کون کون سے مضامین کا مطالعہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ سی ایم ٹی ، ایف آر ایم ، بی ایف ایم ،ان کورسیس کی معلومات ضرور لیں۔جب کہ ان اداروں این سی ایف ایم ، این آئی ایس ایم کے کورسیز کی تفصیلات ضرور حاصل کریں۔  ایل ایل بی ، مینجمنٹ ، ماس میڈیا ، ہا سپٹالیٹی انڈسٹری ، ٹراویل اینڈ ٹوڑزم ، فائنانس اور اس سے متعلق شعبے پر کام کرنا ضروری ہے۔ 
گیا رھویں آرٹس  کے ساتھ  آگے بڑھنے والے امیدوار :
 ان امیدواروں کو  زبان  اور سماجی سائنس پر بہتر کارکردگی کی بنیاد پر اس اسٹریم کا انتخاب کرنا چاہیئے اسلئے سب سے پہلے اپنے لئے بہتر کالج کا انتخاب کریں  جن میں آرٹس فیکلٹی کے لئے بہتر ٹیچرس موجود ہوں۔ آرٹس اسٹریم میں بہت زیادہ  ماہر اور تربیت یافتہ اساتذہ  کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ایک آرٹس اسٹوڈنٹ کیلئے ضروری ہے کہ وہ مطالعہ کا عادی ہو ، سماجی مسائل کو جانتا ہو ، معاشرے کی اقدار ، معاشیات کے بنیادی تصورات نیز سماج میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھتا ہو۔ یہاںزائد مطالعہ اور عملی کام دونوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ آرٹس اسٹریم کے طلبا کو اگر وہ زبان میں ماہر ہیں ایک فارین لینگویج کو سیکھنے کی ضرور کوشش کرنا چاہیئے ، اس کام کے لیے کئی موبائیل ایپ کا استعمال کیا جاسکتاہے۔ اسی طرح کسی نہ کسی طرح سے کسی سماجی تنظیم سے وابستہ ہونا چاہیئے کالج میں موجود مسائل سے ہی شروعات کرنا چاہیئے ، عملی پروجیکٹس بنانا وغیرہ ۔ کچھ خاص سینٹرل یونیورسٹیز کے انڈر گریجویٹ لیول کے کورسیز کی معلومات حاصل کریں، اسی طرح سے مختلف انٹرنس کی فہرست تیا رکرنا بھی ضروری ہے۔ 
 اس طر ح طلبہ ابتدائی دنوں میں ’اسٹریم سلیکشن‘ کے ساتھ کچھ خاص مہارتوں اور زائد چیزوں کے متعلق تھو ڑا ہوم ورک کرکے آگے بڑھیں تو بہت ہی اچھے نتائج مل سکتے ہیں ۔ اگلے ۲؍ سال کیلئے ابھی سے ہدف بنائیں اوراسکے بعد آپ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ تحریر کر لیں۔تاکہ دو سال کے اختتام کے بعد آپ اپنا خود کا محاسبہ کر سکیں۔n
 اہم بات : یاد رکھیے ہر طالب علم کیلئے  اب آدھار کارڈ بہت ہی اہم ہوگیا ہے۔ کیونکہ حکومت نے آدھار کو اسکول و کالج کے سرل پورٹل سے وابستہ کر دیا ہے۔ اسی طرح یونیورسٹی لیول پر کریڈٹ سسٹم شروع کیا جارہا ہے امسال سے ہر ایک طالب علم کا ڈیجیٹل لاکر اکاڈمک بینک آف کریڈٹ ہوگا، جس کو آدھار سے لنک کیا جا رہا ہے۔ اسلئے آدھار پر ہر طالب علم کا مکمل نام درست اسپلنگ کے ساتھ اور تمام تفصیلات درست ہون۔ 

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK