کابینہ کی میٹنگ میں کہا گیا کہ کورونا کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں،ایسی حالت میں پورے ملک کےلئے اسپتال کھول دیئے تو دہلی کے لوگ کہاں جائیں گے؟
EPAPER
Updated: June 08, 2020, 11:02 AM IST | Agency | New Delhi
کابینہ کی میٹنگ میں کہا گیا کہ کورونا کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں،ایسی حالت میں پورے ملک کےلئے اسپتال کھول دیئے تو دہلی کے لوگ کہاں جائیں گے؟
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے کہا ہےکہ کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر اب دہلی حکومت کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں صرف دہلی کے عوام کا علاج کیا جائےگا جبکہ مرکزی حکومت کے اسپتال پہلے کی طرح سبھی لوگوں کےلئے کھلے رہیں گے اور یہ انتظام کورونا انفیکشن تک جاری رہےگا۔دہلی حکومت نے پیر کو کابینہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا ہے۔کیجریوال نے بتایا کہ دہلی حکومت کے تحت آنے والے اسپتالوں اور دہلی کے نجی اسپتالوں میں صرف دہلی کے لوگوں کا علاج ہوگا۔وہیں مرکزی حکومت کے اسپتال جیسے ایمس،صفدرجنگ اور رام منوہر لوہیا(آر ایم ایل)میں سبھی لوگوں کا علاج ہوسکےگا،جیسا اب تک ہوتا بھی آیا ہے حالانکہ ،کچھ اسپتال جو خاص سرجری کرتے ہیں،جو کہیں اور نہیں ہوتی،ان کو کروانے کےلئے ملک بھر سے کوئی بھی دہلی آسکتا ہے،اس پر روک نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ۶۰؍ سے ۷۰؍ فیصد باہر کے لوگ یہاں کے اسپتالوں میں داخل ہوتے رہے ہیں لیکن اس وقت دہلی میں مسئلہ ہے،کورونا کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ایسی حالت میں پورے ملک کےلئے اسپتال کھول دیئے تو دہلی کے لوگ کہاں جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ پانچ ڈاکٹروں کی کمیٹی بنائی گئی تھی جنہوں نے مانا کہ فی الحال باہر کے مریضوں کو روکنا ہوگا۔ کیجریوال کے مطابق کمیٹی نے کہا ہے کہ دہلی کو جون کے آخرتک۱۵؍ ہزار کووڈ بیڈ درکار ہوں گے۔فی الحال دہلی کے پاس ۹؍ ہزار بیڈ ہیں اور اگر اسپتال سب کے لئے کھول دیئے تو یہ ۹؍ ہزار تین دن میں بھر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ۷ء۵؍ لاکھ لوگوں نے انہیں مشورے دیئے جن میں ۹۰؍فیصد نے کہا کہ فی الحال کورونا بحران تک دہلی کے اسپتال صرف دہلی والوں کےلئے ہونے چاہئے۔