غریب افغان عوام کی مدد کیلئے ورلڈ بینک نے نئے طریقہ کار کو منظوری دیدی۔
EPAPER
Updated: February 17, 2024, 11:19 AM IST | Agency | Washington/ Kabul
غریب افغان عوام کی مدد کیلئے ورلڈ بینک نے نئے طریقہ کار کو منظوری دیدی۔
افغانستان میں طالبان کے بر سراقتدار آنے کے بعد سے بیرونِ ملک افغان حکومت کے اثاثے منجمد ہیں۔ ایسے میں جمعرات کو افغانستان کو بڑی راحت اس وقت ملی جب ورلڈ بینک کے ایگزیکٹیو بورڈ نے افغانستان کی مدد کے ایک نئے طریقہ کار کو منظوری دیدی۔ اس کے تحت اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے اور دیگر بین الاقوامی تنظیمیں عالمی بینک کے بین الاقوامی ترقیاتی اسوسی ایشن کے فنڈ سے تقریباً ۳۰؍ کروڑ ڈالر خرچ کریں گی۔ یہ فنڈ غریب ممالک کیلئے ہے۔
بینک نے اعلان کیا ہےکہ افغانستان کے ساتھ اس کی نئی پالیسی جسے’’اپروچ۳ء۰‘‘ کا نام دیا گیا ہے، انفراسٹرکچر کا ایک علاقائی منصوبہ بھی بحال کر دے گی جو اگست۲۰۲۱ءمیں طالبان کے جنوبی ایشیائی ملک کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد روک دیا گیا تھا۔ بینک کے ایک ترجمان نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اس طریقہ کار کے تحت ورلڈ بینک کا دنیا کے غریب ترین ممالک کیلئے قرض دینے والا ادارہ جو انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کے نام سے معروف ہے، اگلے۱۵؍ ماہ میں ۳۰؍ کروڑ ڈالر فراہم کرے گا جو بورڈ کی مزید منظوری سے مشروط ہے۔ تاہم بینک نے بورڈ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں ورلڈ بینک کی دیگر فنڈنگ کی طرح نئی فنڈنگ ’’اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر عوامی بین الاقوامی تنظیموں کیلئے گرانٹس کے ذریعہ‘‘ کی جائیگی۔