Inquilab Logo

افریقی یونین، جی۲۰؍ کا رُکن بن گیا

Updated: September 09, 2023, 3:13 PM IST | New Delhi

۱۹۹۹ء میں جی ۲۰؍کے قیام کے بعد افریقی یونین اس گروپ میں شامل ہونے والا پہلا گروہ ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریند ر مودی نے کہا کہ ہندوستان نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ افریقی یونین کو جی ۲۰؍ کا مستقل رکن بنایا جائے

Members at the 18th meeting of the G20. Photo: PTI
جی ۲۰؍ کے ۱۸؍ ویں اجلاس میں ممبران۔ تصویر: پی ٹی آئی

افریقی یونین کو جی۲۰؍ کا باقاعدہ رکن بنا لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ جی ۲۰؍ کے ۱۸؍ ویں اجلاس کیلئے ممبر ممالک نئی دہلی میں اکٹھا ہوئے ہیں۔ اس اجلاس کا مقصد یوکرین بحران کے وقت عالمی سطح پر کئی اہم تبدیلوں پرتوجہ مرکوزکرنا ہے۔ جی ۲۰؍ اجلاس کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے ۵۵؍ ممالک پر مبنی افریقی بلاک کو جی ۲۰؍ کا رکن بنانے کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ ۱۹۹۹ء میں جی ۲۰؍ کے بعد افریقی یونین اس گروپ میں شامل ہونے والا پہلا گروہ ہے۔ اس موقع پرنریندر مودی نے کہا کہ سب کے ساتھ کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان نے تجویز پیش کی تھی کہ افریقی یونین کو جی ۲۰؍ کا مستقل رکن بنایا جائے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم سب اس تجویز پر متفق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے کام کا آغاز کرنے سے پہلے میں افریقی یونین کے صدرکو دعوت دیتا ہوں کہ جی ۲۰؍ کے باقاعدہ رکن کے طور پراپنا عہدہ سنبھالیں۔ افریقی یونین کو یورپی یونین کی طرح جی ۲۰؍ میں یکساں عہدہ دیا جائے گا۔ اس ضمن میں جی ۲۰؍ کے ممبران نے کہا تھا کہ جی ۲۰؍ گروپ میں افریقی یونین کی شمولیت سے جی ۲۰؍ کے نام میں ردو بدل کے امکانات نہیں ہیں۔ جون میں مودی نے اپنے جی ۲۰؍ کے ہم مناصب کو خط لکھا تھا کہ افریقی یونین کو بھی جی ۲۰؍ کا باقاعدہ ممبر بنایا جانا چاہئے۔ یورپی یونین کے اہم ممبران، روس اور چین نے اس تجویز کی حمایت کی تھی۔ جی ۲۰؍ کے علاوہ جی ۷؍ کے اہم ممبران جیسے جاپان نے بھی افریقی یونین کو جی ۲۰؍ گروپ میں شامل کرنے کی حمایت کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK