اس دوران بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی خرید و فروخت ہوئی
EPAPER
Updated: August 12, 2022, 11:58 AM IST | Agency | Mumbai
اس دوران بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی خرید و فروخت ہوئی
عالمی منڈی میں ملے جلے رجحان کے درمیان مقامی سطح پر فائنانس، آئی ٹی، بینکنگ، کنزیومر ڈیوریبل، ریئلٹی اور ٹیک سمیت ۱۳؍ گروپوں کی خریداری سے سینسیکس جمعرات کو تقریباً ایک فیصد بڑھ کر ۴؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔ بی ایس ای کا۳۰؍ حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس ۴؍ ماہ کے بعد ۵۹۳۳۲ء۶۰؍ پر۵۱۵ء۳۱؍ پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر۵۹؍ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح کو عبور کر گیا۔ اس سے پہلے یہ۸؍اپریل ۲۰۲۲ء کو ۵۹۴۴۷ء۱۸؍ پر تھا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی۱۲۴ء۲۵؍ پوائنٹس کے اضافے سے۱۷۶۵۹؍ پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس اضافے سے سرمایہ کاروں کے چہرے پر خوشی دیکھی گئی ۔ اس دوران بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی خرید و فروخت ہوئی۔مڈ کیپ۰ء۸۳؍فیصد بڑھ کر ۲۴۷۲۷ء۳۸؍ پر اور اسمال کیپ۰ء۵۲؍ فیصد بڑھ کر۲۷۷۹۸ء۰۲؍ پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ بی ایس ای پر کل۳۵۳۷؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے۱۸۴۳؍ کی قیمتوں میں اضافہ۱۵۴۸؍ میں کمی جبکہ۱۴۶؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں۲۹؍ کمپنیاں سبز رہیں جبکہ باقی۲۱؍ سرخ نشان پر رہیں۔ بی ایس ای پر ۱۳؍ گروپس میں خرید، ۵؍ میں فروخت کا دباؤ رہا، جبکہ آئل اینڈ گیس گروپ میں استحکام رہا۔ اس عرصے کے دوران سی ڈی جی ایس۰ء۵۸، فائنانس۱ء۵۱، انڈسٹریز۰ء۷۴، آئی ٹی۱ء۶۱، بینکنگ ۱ء۶۴، کیپٹل گڈز۰ء۹۸، کنزیومر ڈیوربلز۱ء۳۵، ریئلٹی۱ء۳۴ اور ٹیک گروپ۱ء۱۵ فیصد بڑھے۔ دوسری طرف ایف ایم سی جی گروپ کو سب سے زیادہ۰ء۷۲؍ فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ بین الاقوامی سطح پر ملا جلا رجحان رہا۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای۰ء۳۷، جرمنی کا ڈی اے ایکس۰ء۰۶؍ اور جاپان کا نکئی۰ء۶۵؍ فیصد گرا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ۲ء۴۰؍فیصد اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ۱ء۶۰؍ فیصد بڑھ گیا۔