Inquilab Logo

؍ ۱ ۴ماہ بعد بالآخر این سی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر انل دیشمکھ جیل سے رِہا ہو گئے

Updated: December 29, 2022, 10:24 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

خیر مقدم کیلئے این سی پی کے اہم لیڈران اجیت پوار ، چھگن بھجبل ،سپریہ سُلے ، جینت پاٹل اورسیکڑوں پارٹی کارکنان جیل کے باہر موجود تھے ، انل دیشمکھ نے سبھی کا شکریہ ادا کیا

All important leaders of NPC arrived to welcome Anil Deshmukh. (PTI)
انل دیشمکھ کا استقبال کرنے این پی سی کے تمام اہم لیڈران پہنچ گئے تھے۔(پی ٹی آئی )

تقریباً ۱۴؍ ماہ بعد بالآخر این سی پی کے ۷۳؍ سالہ سینئر لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو آرتھر روڈ جیل سے رِہا کر دیا گیا ۔ بدھ کو جیل سے رہائی کے وقت این سی پی کے سینئر لیڈران جن میں اپوزیشن لیڈر اجیت پوار ، جینت پاٹل ، چھگن بھجبل اور سپریہ سُلے کے علاوہ  انل دیشمکھ کے دونوں بیٹے سلیل اور رشی کیش آرتھر روڈ جیل کے باہر موجود تھے۔ ان سبھی  نے  گلدستے پیش کرکے دیشمکھ کا  خیر مقدم کیا ۔آرتھر روڈ جیل سے باہرنکلتے ہی سینئر لیڈران کی قیادت میں سیکڑوںکی تعداد میں موجودرضا کاروں نے بھی ڈھول ، تاشے اور پھولوں کی مالاؤں سے انل دیشمکھ کا خیر مقدم کیا ساتھ ہی نعرے لگا کر اور پٹاخے پھوڑ کر جو ش و خروش کا اظہار کیا۔ اس دوران کارکنوں نے انل دیشمکھ کو کندھوں پر اٹھا لیا تھا ۔رضا کاروں کے والہانہ استقبال اور سینئر لیڈران کی آمد پر انل دیشمکھ نے بھی ہاتھ جوڑ کر اور ہاتھ ہلا کر مسکراتے ہوئے ان کے پیار اور حوصلہ افزائی کا جواب دیا اور سبھی کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کارکنوں کی والہانہ محبت کیلئے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں

 یاد رہے کہ انل دیشمکھ کو یکم نومبر ۲۰۲۱ء کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا ۔  ۱۰۰؍ کروڑ ہفتہ وصولی کے الزام میں سی بی آئی نے بھی ان کی تحویل حاصل کی تھی ۔ دیشمکھ  ایک سال ۲؍ ماہ تک جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد  بدھ ۲۹؍ دسمبر ۲۰۲۲ء کو آرتھر روڈ جیل سے رہا ہوئے ہیں ۔انل دیشمکھ کی جیل سے رہائی کے وقت سپریہ سلے نے  انل دیشمکھ کو جھوٹے کیس میں پھنسانے کا الزام  عائد کرتے ہوئے  نامہ نگاروں سے کہا کہ ہمیں اب بھی عدلیہ پر یقین ہےاور یہ بھی کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوں گےاور انصاف کی جیت ہوگی ۔موجودہ حکومت نے ای ڈی کی مدد سےانہیں جھوٹے کیس میں پھنسایا ہے اور اس ضمن میں کورٹ کے آرڈر کا اگر جائزہ لیا جائے تو  واضح ہوجاتا ہے کہ  ان پر لگائے گئے الزامات سے متعلق اب تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے۔ سپریہ سلے نے ای ڈی پر طنز کرتے ہوئےیہ بھی کہا کہ انل دیشمکھ کے خلاف ثبوت تلاش کرنے کے لئے اور جھوٹے الزامات عائد کرنے اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے لئےتفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ورلڈ ریکارڈ قائم کرتے ہوئے ایک دو نہیں بلکہ۱۰۹؍ بار ان کی رہائش گاہ، ان کے دفاتر اور ان کے قریبی لوگوں کے گھروں اور دفتروں میں چھاپہ مارا تھا لیکن اتنی مرتبہ چھاپہ مار کارروائی کے باوجود ان کے ہاتھ کچھ نہیں لگا ۔یاد رہے کہ ای ڈی کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے تحت درج کردہ کیس میں پہلے ہی ہائی کورٹ نے انہیں ضمانت دے دی تھی لیکن سی بی آئی کے ذریعہ ۱۰۰؍ کروڑ ہفتہ وصولی  معاملہ میں ۱۲؍ دسمبر کو ہائی کورٹ نے ضمانت منظور کرنے کے باوجود اس پر تفتیشی ایجنسی کی درخواست پر اسٹے لگا دیا تھا لیکن تیسری بار ایجنسی کی اسٹے کو برقرار رکھنے کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ نے انل دیشمکھ کی جیل سے رہائی کا راستہ صاف کردیا تھا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK