بجٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اور اراکین اسمبلی کا مطالبہ۔پنچنامہ کرنے کے بعد مدد دینے پر غور کیاجائے گا: ریاستی وزیر
بجٹ اجلاس میں منگل کو قانون ساز اسمبلی میں ملاڈکے اپا پاڑہ آتشزدگی کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اپوزیشن لیڈر اور اراکین اسمبلی نے آتشزدگی کے متاثرین کو حکومت کی جانب سے امداد دینے اور ان کی بازآباد کاری کا مطالبہ کیا۔ اس پر حکومت کی جانب سے ممبئی مضافات کے نگراں وزیر منگل پربھات لودھا نے کہا کہ چونکہ اس طرح کی آتشزدگی کے متاثرین کو امداد دینے کی کوئی اسکیم نہیں ہے ، اس کے باوجود افسران کو پنچنامہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور وزیر اعلیٰ راحت فنڈ سے کچھ مدد دینےکی کوشش کی جائے گی ۔
مقامی رکن اسمبلی سنیل پربھو نے قانون ساز کونسل کو بتایا کہ ’’ ملاڈ میں سنجے گاندھی نیشنل پارک کی زمین پر آباد جھوپڑ پٹی میں گزشتہ روز شام ساڑھے ۴؍ بجے بھیانک آگ لگی تھی۔ فائر بریگیڈکے آدھے گھنٹے تاخیر سے پہنچنے کے سبب آگ تیزی سے پھیل گئی جس میں تقریباً ۲؍ہزار جھوپڑے تباہ ہوگئے ۔ اس سانحہ میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ اس آتشزدگی میں مکین بے گھر ہو گئے ہیں اور ان کا پورا سامان خاکستر ہو گیا ہے۔ اس لئے جس طرح اس سے پہلے حکومت کی جانب سے لوگوں کو امداد دی گئی ہے ، اسی طرح ان متاثرین کوبھی مالی مدد دینا چاہئے ۔ ‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ ’’ گزشتہ ۲؍ مہینے میں آتشزدگی کا یہ تیسرا بھیانک واقعہ ہے لہٰذاحکومت کی پالیسی کے مطابق ان مکینوں کی مستقل باز آباد کاری کی جانی چاہئے۔‘‘ بی جے پی کے رکن اسمبلی آشیش شیلار نے بھی سنیل پربھو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ سچ ہے کہ اس آتشزدگی میں مکین بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور حکومت کو ان کی مدد ضرور کرنا چاہئے۔‘‘
اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے کہا کہ متاثرین کی مدد اور بازآباد کاری کے ساتھ ساتھ یہ جانچ بھی کی جانی چاہئے کہ اس علاقے میں بار بار آگ کیوں لگ رہی ہے؟ یہ کسی بلڈر یا زمین مافیا کی سازش تو نہیں ہے، اس کی بھی جانچ ہونی چاہئے۔‘‘ کانگریس کےریاستی صدر نانا پٹولے نے بھی کہا کہ اس معاملے میں حکومت کو فوراً متاثرین کی مدد کرنی چاہئے ۔
اس سلسلے میں ممبئی مضافات کے نگراں وزیر منگل پربھات لودھا نے ایوان میں بتایاکہ ’’اس طرح کی آتشزدگی میں متاثرین کی مدد کرنے کیلئے حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ہےلیکن پنچنامہ کرنے کے بعد کوشش کی جائے گی کہ وزیر اعلیٰ راحت فنڈ سے خصوصی طو رپر متاثرین کی مدد کی جائے اور ۲۴؍ گھنٹے میں اس تعلق سے فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘