Inquilab Logo

عراق اور شام میں درجنوں مقامات پر امریکی حملے،۳۴؍ہلاک، متعدد زخمی

Updated: February 04, 2024, 11:45 AM IST | Agency | Washington

شام میں ۵؍ اور عراق میں ۳؍ مقامات کو نشانہ بنا کر ۳۰؍ منٹ تک مسلسل حملے کئے گئے، اسے اُردن میں ۳؍ فوجیوں کی موت کا انتقام بتایاگیا، مزید حملوں کا انتباہ بھی دیا، شدید مذمت۔

Iraqi soldiers can be seen assessing the situation after the US invasion of Iraq. Photo: INN
عراق میں امریکی حملے کے بعد عراقی فوجی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

اردن میں امریکی فوجی اڈہ پر ڈرون حملے میں ۳؍ فوجیوں کی ہلاکت کا انتقام لیتے ہوئے سنیچر کو واشنگٹن نے شام اور عراق میں   مجموعی طو رپر ۸؍ مقامات پر آدھے گھنٹے مسلسل بمباری کی۔ اس حملے میں  عراق میں  ۱۶؍ اور شام میں  ۱۸؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں عام شہری شامل ہیں۔ امریکہ نے اس کے ساتھ ہی مزید حملوں  کا انتباہ بھی دیاہے۔ جمعہ اور سنیچر کی رات حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں  کہاگیاہے کہ ’’ہمارا جواب آج شروع ہوا ہے۔ یہ جاری رہے گا، یہ ہمارے طے کئے گئے مقامات اور وقت پر ہوگا۔ ‘‘ واضح  ہو کہ چند روز قبل اُردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے نتیجے میں ۳؍امریکی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ 
 حملے خطے کی سلامتی اور استحکام کیلئے تباہ کن 
عراق نے اپنی سرزمین پر امریکہ کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان کارروائیوں کوعراقی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار ددیا اور متنبہ کیا کہ یہ ملک اور خطے کیلئے تباہ کن نتائج کا باعث ہوگا۔ عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے ترجمان جنرل یحییٰ رسول نے کہا کہ ’’شام کی سرحد کے قریب مغربی عراق میں حملے عراقی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں اور عراق اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے ان کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ ‘‘ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے ایران جواز ملیشیا کو نشانہ بنایا ہے۔ 
 حملہ بلا جواز اور اشتعال انگیزی: شام
 شام نے امریکہ پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام لگاتے ہوئے سنیچر کو علی الصباح کئے گئے ان حملوں  کو بلا جواز اور اشتعال انگیز قراردیا ہے۔ شام کی وزارت خارجہ کے مطابق یہ حملے اس مقام پر کئے گئے جہاں  شامی فوجیں  داعش کے باقیات کو ختم کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’امریکیوں  نے جس علاقے کو نشانہ بنایا، وہ مشرقی شام کو وہ حصہ ہے جہاں  شامی فوجیں داعش کے بچے کھچے جنگجوؤں سے لڑ رہی ہیں۔ یہ حملہ پھر تصدیق کرتا ہے کہ امریکہ اوراس کی فوجیں مذکورہ تنظیم سے ملی ہوئی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK