Inquilab Logo

خودسپردگی کی قیاس آرائیوں کے بیچ امرتپال نے ویڈیو جاری کیا،پولیس کو نشانہ بنایا

Updated: March 30, 2023, 2:10 PM IST | Chandigarh

کریک ڈاؤن اورسیکڑوں گرفتاریوں کوسکھ سماج پر حملہ قراردیا، کہا اگر مقصد اُس کی گرفتاری ہوتا تو پولیس اس کے گھر آتی، اکال تخت سے میٹنگ طلب کرنے کی مانگ

Security has been beefed up in Amritsar amid the prospect of Amritpal Singh`s surrender.
امرتپال سنگھ کی خود سپردگی کے امکانات کے بیچ امرتسر میں سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے۔

  ان اطلاعات کے بیچ کہ ’وارث پنجاب دے‘ کاسربراہ امرتپال پنجاب میں ہی ہے اور وہ جلد ہی خود سپردگی کر سکتاہے،  بدھ کو امرتپال نے لائیو ویڈیو کے ذریعہ اپنے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن پر سوال اٹھائے۔ امرتپال نے اس کریک ڈاؤن  اوراس کے دوران سیکڑوں نوجوانوں کی گرفتاری کو سکھ سماج پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس کامقصد اسے گرفتار کرنا ہوتا تو اس کے گھر آتی۔  امرتپال کے مطابق اس صورت میں وہ خود  ہی اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کردیتا۔ امرتپال نے بتایا کہ اس نے  اکال تخت  کے جتھے دار گیانی ہر پریت سنگھ سے درخواست کی ہے کہ ’’نوجوانوں  کے  ذہن پرطاری کئے گئے حکومت کے خوف کو ختم کرنے کیلئے‘‘ بیساکھی کے موقع پر شربت خالصہ (میٹنگ)طلب کی جائے۔
 ویڈیو میں امرتپال نے خالصتان کا تذکرہ کرنے سے گریز کیا  اور پولیس کریک ڈاؤن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’پنجاب حکومت  نے ظلم کی تمام حدیں پار کردی ہیں۔ جس طرح نوجوانوں کو جیلوں  میں ڈالا گیاہے، جس طرح خواتین اور بچوں تک کو نہیں بخشا گیا وہ سب بالکل ویسا ہی ہے جیسا بے انت سنگھ کی حکومت میں ہوا تھا۔‘‘
 اس بیچ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق امرتپال گولڈن ٹیمپل  میں موجود اکال تخت صاحب میں یا پھر بھٹنڈا کے تلونڈی صاحب میں واقع تخت شری دمدما صاحب میں خود سپردگی کرنا چاہتا ہے۔اس کیلئے کچھ مذہبی لیڈر بھی ثالثی کررہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس نے خود سپردگی کی تین شرطیں بھی رکھیں ہیں۔ اول یہ کہ  حراست  میں  اس کے ساتھ مارپیٹ نہ ہو،اس کی خود سپردگی کو گرفتاری نہ دکھایا جائے اور اسے پنجاب کی جیل میں ہی رکھا جائے۔ خود سپردگی  کے امکانات کے بیچ پولیس نے بھٹنڈا اور امرتسر میں نگرانی بڑھا دی ہے اور ہر گاڑی کی تلاشی کی لی جارہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK