Inquilab Logo

بہار میں زہریلی  شرا ب متاثرین کو معاوضہ نہ دینے کا اعلان

Updated: December 17, 2022, 12:13 PM IST | Asfar Faridi | patna

اسے سیاسی موضوع بنانے کی بی جےپی کی کوشش کے بیچ نتیش کمار کا رویہ سخت،اسمبلی میں مباحثہ، دوٹوک انداز میں کہا کہ شراب سے اموات ثبوت ہیں کہ شراب گندی چیز ہے

Chief Minister Nitish Kumar expressed his displeasure at the opposition in the Bihar Assembly. (PTI)
وزیراعلیٰ نتیش کمار بہار اسمبلی میں اپوزیشن کے واویلے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی)

ایک طرف جہاں بی جےپی بہار میں   شراب بندی  کےباوجود شراب کی دستیابی کو سیاسی موضوع بنانے کی کوشش کررہی ہے وہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ نتیش کمار کا رویہ اس سلسلے میں سخت ہوتا جارہاہے۔ جمعہ کو انہوں نے اعلان کیا کہ  ریاست میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں   کو حکومت کوئی معاوضہ نہیں دے گی۔ 
 معاوضہ دینا ہےتو شراب بندی ہی ختم کردیں
 زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کو معاوضہ دینے کے اپوزیشن کے مطالبے کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے بی جےپی والوں سے پوچھا کہ’’ کیا آپ شراب پینے والوں کو معاوضہ دیں گے؟ ‘‘وزیر اعلی نے جمعہ کو اس کے ساتھ ہی کہا کہ’’ اگر شراب پینے والوں کو معاوضہ دینے کی بات کرتے ہیں تو سب مل کر شراب بندی ہی کو ختم کردیں۔‘‘ انہوں نے یاددہانی کرائی کہ سبھی نے شراب بندی کی حمایت کی تھی ۔ پہلی بار جب شراب بندی نافذ کی گئی تھی تب مہاگٹھ بندھن کی حکومت تھی۔ اس وقت بی جےپی نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے اس کی حمایت کی تھی۔ اس کے بعد جب ۲۰۱۷ء میں بی جےپی کے ساتھ مل کر این ڈی اے کی حکومت بنی اور پھر وزیر اعظم نریندر مودی ایک تقریب میں شرکت کے لیے پٹنہ آئے تو انہوںنے بہار میں شراب بندی کے عمل کی تعریف کی تھی۔ 
 زہریلی شراب سے اموات کا سلسلہ دراز
 واضح ہوکہ سارن ضلع میں زہریلی شراب پینے سے ۵۷؍ افراد کی موت ہوچکی ہے ۔اس کے بعد سیوان ضلع  میں بھی ۵؍ فراد کے مرنے کی اطلاع ہے ۔ بیگوسرائے ضلع میں بھی ۲؍ افراد کی مشتبہ حالت میں موت ہوئی ہے، جسے زہریلی شراب پینے کا نتیجہ بتایا جارہا ہے۔ زہریلی شراب سانحہ کے معاملے میں بی جے پی لگاتار حکومت  پر حملہ آورہے۔
 اس معاملے پر اسمبلی میںبحث کے آخر میں وزیراعلی نتیش کمار نےاپوزیشن کے حملوں کا سخت جواب دیا۔ انہوں نے پھرکہا کہ شراب بندی کو بہتر ڈھنگ سے نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن جو لوگ شراب پی کر مرنے پر معاوضہ دینے کی بات کررہے ہیں ، وہ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب گندی چیز ہے جو پئے گا وہ مرے گا۔ شراب پی کر مرنے پر معاوضہ دینے کا مطالبہ کرنے والوں کومخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ اگر یہی کرنا ہے تو سب مل کر شراب بندی ختم کردیجیے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے موقف پر ٹس سے مس نہ ہونے کا اشارہ دیا اور کہا کہ ہم لوگ باپو کے بتائے راستے پر چل رہے ہیں۔
 بی جےپی کو شری کرشن کی بات یاد دلائی
  باپو نے کہا تھا کہ شراب گندی چیز ہے ۔ انہوں نے بی جے پی والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بارے میں شری کرشن نے کیا کہا تھا،جانتے ہیں ، اور مسلمانوں کے یہاں کیا ہے، سب دھرم اورمذہب میں اس کو گندی چیز کہا گیا ہے ۔ کسی بھی مذہب میں شراب پینا اچھی بات نہیں ہے۔شراب بندی کا سماج میں اچھا اثر ہورہا ہے۔ پہلے جو لوگ شراب پی کر گھر میں آکر جھگڑا کرتے تھے ، وہ آج اپنے بیوی بچوں کے لیے سبزی ترکاری اور دوسری چیزیں لاتے ہیں۔ ان کی زندگی خوشگوار ہے۔ بہت سے لوگوں نے شراب پینا چھوڑ دیا ہے۔ 
 شراب چھوڑنے والوں کیلئے مدد
 وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ حکومت غریبوں کی بہتری کے لیے بہت کام کررہی ہے۔ شراب اور نشہ کے دوسرے کاروبار کوچھوڑ کر جو لوگ کوئی اچھا کام کرنا چاہتےہیں ، حکومت انہیں مالی تعاون دے رہی ہے۔ کاروبار شروع کرنے کیلئے  ایک لاکھ روپے کی مالی مدد دی جارہی ہے ۔ اگر زیادہ روپے کی ضرورت ہوگی تو اور بھی دیا جائے گا، لیکن لوگوں کو یہ بتانےکی ضرورت ہے کہ شراب گندی چیزہے۔ اس کو پینے سے موت بھی ہوسکتی ہے۔ زہریلی شراب سے مرنے کا واقعہ یہی بتاتا ہے۔ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔
بی جےپی کے دہرے معیار پر حملہ
   نتیش کمار نے شرابندی کے معاملے میں  بی جےپی کے دہرے معیار پر اسے آڑے ہاتھوں  لیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ساتھ تھے تو شراب بندی کے حق میں نعرے لگاتے تھے اور آج شراب پی کر مرنے پر معاوضہ دینے کی بات کررہے ہیں۔ وزیر اعلی نے بایاں محاذ کے اراکین اسمبلی کو بھی سمجھایا کہ شراب پی کرمر نے پر معاوضہ دینے کا مطالبہ کرنا اچھی بات نہیں ہے ۔ حکومت اور انتظامیہ شراب بندی کو بہتر ڈھنگ سے نافذ کرنےکےلیے کوشاں ہیں۔ سب کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو یہ بتانے اور سمجھانے میں مدد کریں کہ شراب گندی چیز ہے ،اسے نہیں پینا چاہیے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK