Inquilab Logo

اساتذہ سے ناخواندہ افراد کا سروے کرنے کی اپیل

Updated: August 29, 2023, 12:50 AM IST | saadat khan | Mumbai

ایجوکیشن ڈائریکٹر نےکہا کہ جس طرح ٹیچر باہر جاکر دیگر کام کرتے ہیں اسی دوران اس سروے کو بھی مکمل کریں۔تعلیمی تنظیمیں کام کے بائیکاٹ کے فیصلے پر اٹل،۵؍ستمبر کو احتجاج کی دھمکی دی

2 teachers engaged in the survey of illiterate people.
۲؍ ٹیچر ناخواندہ افراد کے سروے میں مصروف۔ ( تصویر ، انقلاب : اقبال انصاری )

 ریاستی محکمہ تعلیم نے ’ نوبھارت مہم ‘ کےتحت ناخواندہ افراد کے سروے کی ذمہ داری اساتذہ کو سونپی ہے۔اس سےاساتذہ میں بے چینی پائی جارہی ہے۔اساتذہ کی متعدد تنظیموں نے سروےکے بائیکاٹ کا اعلان کیاہے اور یوم ِ اساتذہ پر ۵؍ستمبر کو ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن پونے میں احتجاج کرنےکی دھمکی بھی دی ہے۔ اس کے جواب میں ایجوکیشن ڈائریکٹر ڈاکٹرمہیش پالکر نے اساتذہ کی تنظیموں سے مذکورہ سروے کرنےکی اپیل کرتےہوئے کہاہےکہ جس طرح اساتذہ دیگر کاموںکیلئے اسکول سے باہر جارہےہیں ان ہی کاموں کےساتھ نوبھارت مہم کےتحت ناخواندہ افراد کے سروے کی ذمہ داری بھی اداکریں اوریومِ اساتذہ پر اس تعلق سے کئے جانےوالے احتجاج کو واپس لے لیں۔  حالانکہ تعلیمی تنظیمیں اپنے موقف پر اٹل ہیں ۔ ان تنظیموںنے سروے نہ کرنے اور احتجاج واپس نہ لینےکا فیصلہ کیاہے۔
  واضح رہےکہ ریاستی محکمہ تعلیم نے اسکولی عملے کو دیگر غیر تعلیمی کاموں کےساتھ نوبھارت مہم کے تحت ناخواندہ افراد  کا سروے کرنےکی نئی ذمہ داری سونپی ہے ۔ اس سے اساتذہ اور تعلیمی تنظیموں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ تنظیموں کےمطابق تدریسی ذمہ داریوں کے علاوہ اساتذہ کو متعدد قسم کے غیر تعلیمی کاموںکی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جس سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہو رہا ہے۔ اساتذہ کےمطابق تدریسی ذمہ داری نبھانے کےبعد ہمیں غیر تعلیمی کاموں کوانجام دینا پڑتا ہے۔ ایسےمیں ’نوبھارت سروے‘ کی مزید ایک نئی ذمہ داری سے پریشانی بڑھ گئی ہے۔ اس لئے اساتذہ سروے کرنے سے منع کررہےہیں۔ لیکن محکمہ تعلیم اساتذہ کی بات ماننے کوتیارنہیں ہے۔
  اس ضمن میں مہاراشٹراسٹیٹ پرائمری ٹیچرس سینٹرل اسوسی ایشن نےمذکورہ سروے نہ کرنے کا اعلان کیاہے۔اس کےباوجود سروےکیلئے دبائو ڈالےجانےپر یوم ِ اساتذہ ،۵؍ستمبر کو ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے دفترپونے پر احتجاج کرنے کا اعلان کیاگیاہے۔
  اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے بتایاکہ ’’ آرٹی ای ایکٹ کے مطابق ’’ پارلیما نی الیکشن اور دیگر چند مواقع کے علاوہ اساتذہ سےغیر تعلیمی کام نہ کروانے کی واضح ہدایت جاری کی گئی ہے۔اس کےباوجود محکمہ تعلیم اساتذہ سےمتواتر غیر تعلیمی کام کروارہاہے ۔ جو مذکورہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔نئے تعلیمی سال کوشروع ہوئے صرف ۲؍مہینے ہوئے ہیں۔اس دوران ایک نہیں متعدد قسم کے غیر تعلیمی کاموں مثلاً  ڈراپ آئوٹ طلبہ کو تلاش کرنا ، غذائیت کی آڈٹ اور طلبہ کی تعلیمی صلاحیت کی جانچ کی رپورٹ پیش کرنا، اس طرح کی کئی ذمہ داریاں اساتذہ پر تھوپی گئی ہیں۔ ان سے بڑی پریشانی ہو رہی ہے اور طلبہ کی پڑھائی کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ اس لئے ہم نے فیصلہ کیاہےکہ ہم نوبھارت مہم کا بائیکاٹ کریں گے۔  اس تعلق سے ہم ایجوکیشن ڈائریکٹر ڈاکٹر مہیش پالکر کو مکتوب روانہ کیاتھا ۔ جس کے جواب میں انہوںنے جو خط روانہ کیاہے اس میں مذکورہ سروے کا کام سماجی کارکنوں کےذریعے کروانےکی نشاندہی ضرور کی ہے لیکن ٹیچروں سےبھی تعاون کرنےکی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی یومِ اساتذہ  کے مجوزہ احتجاج کوواپس لینے کی اپیل کی ہے لیکن ہم نے فیصلہ کیاہےکہ مطالبہ پورانہیں کیاگیاتو احتجاج پروگرام کےمطابق کیاجائے گا۔‘‘
 ڈاکٹر مہیش پالکر سے اس بارےمیں استفسار کرنےپر انہوںنےکہاکہ ’’ ۲۰۱۱ء کی مردم شماری کےمطابق ریاست میں ناخواندہ افراد کی تعداد ایک کروڑ ۶۳؍لاکھ ہے۔ ان ناخواندہ افراد کو مارچ ۲۰۲۷ء تک پڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔ اسی مقصدکےتحت ریاست کےناخواندہ افراد کا سروے کیا جارہا ہےجو ایک اہم کام ہے۔ اس لئے اساتذہ سے اس کام میں مدد کرنےکی اپیل کی گئی ہے۔ جس طرح دیگرسرگرمیوںکیلئے اساتدہ  اسکول سےباہر جارہےہیں  ان ہی سرگرمی کےساتھ ناخواندہ افراد کاسروے کرناہے۔ حالانکہ مختلف طبقے کے سماجی افراد سے بھی اس کام میں مدد حاصل کرنےکی کوشش کی جار ہی ہےلیکن اساتذہ سےبھی اس کام میں تعاون کرنےکی اپیل ہے۔ ساتھ یومِ اساتذہ پر احتجاج کاجو اعلان کیاگیاہے  اسے بھی واپس لے لیاجائے توبہتر ہے۔‘‘

teacher Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK