Inquilab Logo

ممبئی کے ۴؍ وارڈوں میں مزید ۲۲؍ہزار گاڑیوں کی پارکنگ کا انتظام

Updated: October 23, 2023, 11:07 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

شہر میں گاڑیوں کی پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بی ایم سی کی تمام ۲۴؍ وارڈوں کا جائزہ لینے کے بعد سڑکوں پر مزید پارکنگ کی جگہ فراہم کرنے کی تجویز۔ ’ڈی‘ وارڈ، ’جی‘ جنوب،’ کے‘ مغرب اور’ ایس‘ وارڈ میں پہلا تجربہ ہوگا۔

Roadside parking facilities will be provided in many wards in Mumbai. Photo: INN
ممبئی میں کئی وارڈ وںمیں سڑک کنارے پارکنگ کی سہولت مہیا کرائی جائےگی۔ تصویر:آئی این این

ممبئی میں گاڑیوں کی بڑھتی تعداد سے پارکنگ کا مسئلہ بھی بڑھتا جارہا ہے جسے حل کرنے کے لئے بی ایم سی نے تمام ۲۴؍ وارڈوں کا جائزہ لے کر رپورٹ تیار کی ہے اور اسی بنیاد پر’ ڈی‘ وارڈ،’ جی‘ جنوب، ’کے‘ مغرب اور’ ایس‘ وارڈوں میں سڑکوں پر ’پے اینڈ پارک‘ کے ذریعہ مزید پارکنگ کی جگہ مہیا کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ’ڈی وارڈ‘ میں گرانٹ روڈ، فارس روڈ، کماٹی پورہ، پلے ہائوس، والکیشور روڈ، بریچ کینڈی (حاجی علی تک) ، آرتھر روڈ، کمبالا ہل، ملبار ہل، بھولیشور ناکہ جیسے بھیڑ بھاڑ والے علاقے بھی شامل ہیں جہاں چند مقامات پر تو انسانوں کے چلنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی ایسے میں گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے لوگوں کو کافی دور گاڑی کھڑی کرکے پیدل منزل تک آنا پڑتا ہے۔
’جی جنوب وارڈ‘ میں این ایم جوشی مارگ اور ورلی کے علاقے آتے ہیں ۔ جبکہ ’کے مغرب‘ میں اندھیری (مغرب) اور اوشیوارہ آتا ہے۔ اسی طرح ’ایس وارڈ‘ میں بھانڈوپ کے علاقے آتے ہیں ۔
 شہری انتظامیہ نے ان چاروں وارڈوں میں پارکنگ کی مزید ۲۱؍ہزار ۹۶۱؍ گاڑیوں کیلئے جگہ ’پے اینڈ پارک‘ کے ذریعہ مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 فی الوقت ’ڈی‘ وارڈ میں راستوں پر ۱۰۸؍ گاڑیوں کی پارکنگ کی جگہ دستیاب ہے جو اضافہ کے بعد ۲؍ہزار ۷۲۷؍ تک پہنچنے کی امید ہے۔ ’جی‘ جنوب میں ۲۳۰؍ گاڑیوں کی جگہ دستیاب ہے جو اضافہ کے بعد ۴؍ہزار ۲۸۲؍ ہوجائے گی اور ’کے‘ مغرب میں ۲۵۲؍ پارکنگ کی جگہ ہے اور اضافہ کے بعد ان کی تعداد ۱۰؍ہزار ۸۴۸؍ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ جبکہ’ ایس‘ وارڈ کا موجودہ ڈیٹا دستیاب نہیں ہے لیکن اس وارڈ میں ۴؍ہزار ۱۰۴؍ گاڑیوں کی پارکنگ کا انتظام کیا جائے گا۔
 بی ایم سی کے سروے میں یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ تمام ۲۴؍ وارڈوں میں راستوں پر جو پارکنگ کی سہولت دستیاب ہے ان پر تقریباً ایک لاکھ ۲۵؍ ہزار سے زائد گاڑیاں پارک کی جاسکتی ہیں ۔
 واضح رہے کہ ایک جائزے کے مطابق ۲۳۔۲۰۲۲ء مالی سال میں ممبئی میں گاڑیوں کی تعداد ۴۵؍ لاکھ پائی گئی تھی اور شہر میں فی کلو میٹر کے رقبہ میں میں تقریباً ۲؍ہزار ۲۵۰؍ گاڑیاں پائی جاتی ہیں ۔
 ۱۲۔۲۰۱۱ء میں ممبئی میں گاڑیوں کی تعداد ۲۰؍لاکھ ۲۸؍ہزار ۵۰۰؍ تھی لیکن گزشتہ ۱۰؍ برسوں کے دوران گاڑیوں کی تعداد میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
 ملک کی تجارتی راجدھانی میں گاڑیوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر کثیر منزلہ پارکنگ کی سہولت کے کئی منصوبے تو بنائے ہی گئے ہیں لیکن اب شہری انتظامیہ نے سڑکوں پر پارکنگ کی قوت میں اضافہ کی طرف بھی توجہ دینی شروع کی ہے البتہ اضافی پارکنگ مفت نہیں ہوگی بلکہ اس کیلئے پیسے ادا کرنے ہوں گے اور موجودہ مقامات پر بھی جہاں ابھی مفت پارکنگ ہے ان میں سے کئی جگہوں کو ’پے اینڈ پارک‘ میں تبدیل کیا جاسکتاہے۔
 واضح رہے کہ ممبئی میں بہت بڑے پیمانے پر میٹرو اور راستوں کی تعمیر کے علاوہ بریجوں اور فلائی اوور کے بھی تعمیراتی کام جاری ہیں جن کی وجہ سے متعدد مقامات پر پارکنگ کی جگہ کم ہوگئی ہے۔ ان پروجیکٹوں کی وجہ سے ۲۴؍ میں سے صرف ۱۱؍ وارڈوں میں ہی پے اینڈ پارک کی سہولت باقی رہ گئی ہے۔ ان میں سے ۷؍ وارڈوں میں راستوں پر ۷؍ہزار ۷۹۱؍ گاڑیاں پارک کرنے کی سہولت دستیاب ہے۔
 دیگر ۴؍ وارڈوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر سڑکوں پر پارکنگ کی سہولت بند کردی گئی ہے۔ تمام ۲۴؍ وارڈوں میں سے ۱۳؍ وارڈوں میں بی ایم سی کے ذریعہ راستوں پر مفت پارکنگ کی سہولت بھی دستیاب ہے۔ واضح رہے کہ شہری انتظامیہ نے نریمن پوائنٹ، گیٹ وے آف انڈیا اور اس طرح کے دیگر سیرو تفریح کے مقامات پر ’پے اینڈ پارک‘ میں گاڑی پارک کرنے کے چارج میں کافی اضافہ کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK