مرکزی وزیر اجے مشراٹینی کے بیٹے کی مقدمہ سے بچنے کی آخری کوشش بھی ناکام ہوگئی، مقامی عدالت میں آج الزامات طے کئے جائیں گے
EPAPER
Updated: December 06, 2022, 9:55 AM IST | Lucknow
مرکزی وزیر اجے مشراٹینی کے بیٹے کی مقدمہ سے بچنے کی آخری کوشش بھی ناکام ہوگئی، مقامی عدالت میں آج الزامات طے کئے جائیں گے
لکھیم پور کھیری میں ۴؍ کسانوںا ور ایک صحافی کو گاڑی سے کچل دینے کے معاملے میں مقدمے سے بچنے کی مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو کی آخری کوشش بھی پیر کو ناکام ہوگئی۔ چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد انہوں نے کیس سے ڈسچارج کی پٹیشن داخل کی تھی جسے پیر کو مقامی عدالت نے خارج کردیا۔اس کے ساتھ ہی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ آشیش مشرا کے خلاف منگل کو الزامات طے کئے جائیں گے۔
آشیش مشرا کی اپیل خارج ہونے کےبعد اب انہیں ۴؍ کسانوں کے قتل کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑےگا۔ ان کے ساتھ ہی منگل کو ان کے ساتھی ملزمین پر بھی فرد جرم عائد کیا جائےگا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال ۳؍ اکتوبر کو کسانوں کے احتجاج کے دوران آشیش مشرا کی مہندرا تھار گاڑی نے۴؍ کسانوں اور ایک صحافی کو کچل دیاتھا۔ اس سلسلے میں منظر عام پر آنے والے ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتاہے کہ گاڑیوں سے کسانوں کو جان بوجھ کر کچلا گیاہے۔ الزام ہے کہ اس کے بعد برہم کسانوں نے گاڑی کے ڈرائیور اور بی جےپی کے ۲؍ کارکنوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
سانحہ کے کئی دنوں بعد شدید احتجاج اور دباؤ کی بنا پر مرکزی وزیر کے بیٹے کی گرفتاری تو عمل میں آئی مگر ان کے خلاف یوپی پولیس جانچ میں انتہائی سست رفتاری کا مظاہرہ کررہی تھی۔ سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد جانچ میں پیش رفت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے جانچ کی نگرانی کیلئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج راکیش کمار جین کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس معاملے میں ہائی کورٹ سے آشیش مشرا کو ضمانت بھی مل گئی تھی مگر ۱۸؍ اکتوبر کو سپریم کورٹ نے اسے خارج کرتے ہوئے انہیں پھرجیل بھیج دیا ہے۔