Inquilab Logo

مہنگائی پراپوزیشن اعداد و شمار کیساتھ مرکزپر حملہ آور

Updated: August 03, 2022, 10:10 AM IST | new Delhi

مودی حکومت پر، مہنگائی پر قابو پانے میں ناکامی کا الزام لگایا، وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے بھی انہی اعداد و شمار کا سہارا لیا اور سابقہ حکومتوں کے مقابلے حالات بہتر ہونے کا دعویٰ کیا

Finance Minister Nirmala Sitharaman responding to the debate on inflation in the Rajya Sabha. (PTI)
وزیر مالیات نرملا سیتا رمن راجیہ سبھا میں مہنگائی پر ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

راجیہ سبھا میں منگل کو حزب اختلاف اور حکمراں جماعت نے ملک میں بڑھتی مہنگائی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک دوسرے پر شدید تنقیدیں کیں۔ اس دوران اپوزیشن نے مہنگائی کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرانے کی کوشش کی جبکہ حکمراں جماعت نے عالمی وجوہات کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس دوران دونوں طرف سے اعداد و شمار کا ہی حوالہ دیا گیا اور ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی گئی ۔ راجیہ سبھا میں بحث کے دوران گزشتہ روز نرملا سیتا رمن کے لوک سبھا میں دئیے گئے بیان کی بھی مذمت کی گئی  اور اسے سرکاری نااہلی قرار دیا گیا۔ 
بحث کا آغاز کمیونسٹ پارٹی نے کیا 
 کمیونسٹ پارٹی آف(ایم)  کے الامار کریم نے مہنگائی پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ۵؍ برس میں مہنگائی میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جی ایس ٹی کی ذیلی کمیٹی میں ضروری اشیاء پر۵؍فیصد جی ایس ٹی لگانے کا فیصلہ متفقہ طور پر نہیں کیا گیا۔ کیرالا سمیت کئی ریاستوں نے اس کی حمایت نہیں کی۔ کیرالا حکومت گزشتہ سات سال سے عوامی تقسیم کے نظام کے ذریعے ۱۴؍ضروری اشیاء کی تقسیم کر رہی ہے، جس کی وجہ سے کھلے بازار میں بھی ان کی قیمتیں مستحکم ہیں۔
پرکاش جائوڈیکر نے جواب دیا
  اس کا  جواب دیتے ہوئے بی جے پی کے پرکاش جائوڈیکر نے کہا کہ مہنگائی ایک ایسی چیز ہے جس سے ہر کسی کو تکلیف ہوتی ہے، لیکن دنیا میں کون سا ملک ہے جہاں مہنگائی نہیں بڑھی ہے؟ افراط زر آمدنی کی نسبتاً بڑھتی ہی ہے ۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ کسانوں کو فائدہ کی قیمت ملنی چاہئے لیکن عام لوگوں کو سستا ملنا چا ہئے۔  جائوڈیکر نے حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ۸۰؍کروڑ لوگوں کو دو سال تک مفت راشن دیا گیا، جس پر اربوں روپے روپے خرچ ہوئے  یہ رقم کہاں سے آئے گی؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ۳۰؍روپے فی کلو کے حساب سے چاول خریدتی ہے اور ریاستوں کو ۳؍روپے فی کلو دیتی ہے۔ ایسے میں مہنگائی پر قابو قابو رکھا جائے ۔ جائوڈیکر نے کہا کہ اپوزیشن کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ یوپی اےکی حکومت کے دور میں مسلسل نو سال تک مہنگائی دوہرے ہندسے میں رہی لیکن  این ڈی اے  کے دور میں پانچ سال تک مہنگائی پانچ فیصد سے نیچے  ہی رہی ہے۔
کانگریس نے الزامات کی بوچھار کردی
  کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ صارفین کے امور کی وزارت کے پرائس کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار سے یہ واضح ہے کہ مہنگائی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی صرف بیان بازی پر بہت یقین رکھتے ہیں۔ ٹماٹر، پیاز اور آلو کو ٹاپ پر پہنچا دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ عوام مہنگائی سے پریشان ہیں۔ مہنگائی سے پریشان لوگ امید کر رہے تھے کہ کچھ راحت ملے گی لیکن جی ایس ٹی بڑھا کر ان پر مزید مہنگائی لاد  دی گئی۔  تیل کے دام بھی آسمان سے باتیں کررہے ہیں۔
ڈیریک اوبرائن کی مدلل بحث
  ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے بھی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں نہ صرف مہنگائی بڑھی ہے بلکہ بے روزگاری بھی بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ حکومتی اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ حکومت اسے جھٹلا نہیں سکتی ۔
’’بدترین دن آگئے ہیں‘‘
 ڈی ایم کے کے تروچی شیوا نے مہنگائی پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آٹھ سال پہلے اچھے دنوں کی بات ہوتی تھی اور اب بدترین دن آ گئے ہیں۔ ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ لوگ کاروبار کیلئےپریشان  ہیں۔ مہنگائی نے ان کی کمر توڑ دی ہے۔ لوگوں کو پیٹ بھر کر کھانا نہیں مل رہا۔ یہ حکومت `جملہ حکومت بن چکی ہے۔ نوٹوں کی منسوخی نے چھوٹی صنعتوں کی کمر توڑ دی اور انہیں ابھرنے کا موقع نہیں ملا۔
سنجے سنگھ بھی سرکار پر برسے
  عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے زوردار طریقے سے بحث کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت صرف سرمایہ داروں کے مفاد میں کام کر رہی ہے اور نوجوانوں کے لیے اس کے پاس اگنی ویر جیسی ’جعلی ‘ اسکیمیں ہی ہیں۔  دراصل یہ سرمایہ داروں کی حکومت ہے۔ انہوں نے زرعی قوانین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مہینوں بعد احساس ہوا کہ ان قوانین کو واپس لے لیا جائے۔ انہوں نے وزیر اعظم کو ایک بچی کیرتی دوبے کے خط کا حوالہ دیا، جس میں اس نے کہا ہے کہ پینسل مانگنے پر اس کی ماں اسے مارتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اسپتالوں پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔ عام آدمی کے حصے میں صرف ٹیکس آرہا ہے۔  
نرملا سیتا رمن نے جواب دیا 
 وزیر مالیات  نرملا سیتا رمن نے اس بحث کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کے الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ تمام منفی حالات  اور باتوں کے باوجود کے ملک کی معیشت بہتر حالات میں ہے اور مہنگائی بھی قابو میں ہے

inflation Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK