Inquilab Logo

۲۲؍ سال پرانے معاملے میں بھساول سے سیمی کارکن گرفتار

Updated: February 24, 2024, 5:44 PM IST | Sharjeel Qureshi | Bhusawal

محمد حنیف پر اشتعال انگیز مضمون لکھنے کا الزام تھا مگر وہ کبھی عدالت میں حاضر نہیں  ہوئے اور ’مفرور ‘ قرار دیئے گئے تھے۔

Policemen are taking Muhammad Hanif in a car. Photo: INN
پولیس اہلکار محمد حنیف کو لے جاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹ اسلامک موومنٹ آف انڈیا(سیمی ) کے رسالہ ’اسلامی موومنٹ ‘ میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز مضامین لکھنے کےالزام میں بھساول کے ملت نگر علاقے سے دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے شیخ محمد حنیف (۴۷) کو گرفتار کیا ہے، پولیس انہیں ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے کر دہلی روانہ ہوگئی ہے۔ محمد حنیف پیشہ سے معلم ہیں اور کم و بیش ۱۳؍ سال سے بھساول کی میونسپل اردو اسکول نمبر ۱۷ کھڑکا روڈ میں پڑھا رہے تھے۔ اس سے قبل وہ املنیر میں بھی تدریسی خدمت انجام دے چکے ہیں ۔ 
یادرہے کہ ۲۰۰۱ء میں سیمی اوراس کے ترجمان رسالہ ’اسلامی موومنٹ ‘پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ ۲۸؍ ستمبر ۲۰۰۱ءکو دہلی کے نیو فرنٹ کالونی پولیس تھانے میں شیخ حنیف کے خلاف مبینہ طور سے اشتعال انگیز مضامین لکھنے کے معاملے میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں شیخ حنیف دہلی پولیس کو مطلوب تھے۔ دہلی کی ایک عدالت نے مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے انہیں مفرور قرار دے دیا تھا۔ اطلاع کے مطابق دہلی ساؤتھ ڈیویژن اسپیشل سیل کو اطلاع ملی کہ محمد حنیف بھساول میں ہیں لہٰذاا سپیشل سیل کے۱۵؍افسران اور اہلکاروں پر مشتمل دستہ جمعرات کی سہ پہر بھساول پہنچا۔ اور مقامی بازار پیٹھ پولیس اسٹیشن کی مدد سے شیخ حنیف کو اُن کے گھر سے گرفتار کیا۔ اس موقع پر دہلی اسپیشل سیل کے انسپکٹر پون کمار، ایس آئی نودیپ سمیت دیگر موجود تھے۔ 
حنیف کو دہلی لے جانے کیلئے بھساول کی ایڈیشنل سیشن کورٹ میں جج وی سی برڈے کی بنچ کے سامنے پیش کیا گیا عدالت نے کیس کی تفصیلات جاننے کے بعد دہلی اسپیشل سیل پولیس کو ۴۸؍گھنٹے کا ٹرانزٹ ریمانڈ منظور کیا ہے۔ اس کے بعد انہیں دہلی لے جایا گیا۔ دہلی اسپیشل پولیس کی اس کارروائی کے بعد بھساول شہر سمیت ضلع بھر میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK