Inquilab Logo

تریپورہ اور ناگالینڈ میں بی جے پی کو اکثریت، میگھالیہ میں اسمبلی معلق

Updated: March 03, 2023, 10:44 AM IST | si

تریپورہ میں بی جے پی اتحاد کو ۳۳؍ جبکہ ناگالینڈ میں ۳۷؍ سیٹیں ، میگھالیہ میں این پی پی سب سے بڑی پارٹی ،۲۶؍ سیٹیں ملیں، کانگریس اور بائیں محاذ کے اتحاد کو شکست ، پارٹی صدر جے پی نڈا نے مبارکباد دی

Party workers and key leaders feeding sweets to Chief Minister Manik Saha after the victory in Tripura. (PTI)
تریپورہ میں فتح کے بعد پارٹی کارکنان اور اہم لیڈران ،وزیر اعلیٰ مانک ساہا کو مٹھائی کھلاتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

شمال مشرقی ہندوستان کی ریاستوں تریپورہ، میگھالیہ اور ناگالینڈ میں جمعرات کو اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی ہوئی جس میں خبر لکھے جانے تک کے جاری نتائج کے مطابق تریپورہ اور ناگالینڈ میں بی جے پی اتحاد نے اکثریت حاصل کرلی ہے۔ تریپورہ میں بی جے پی اور ناگالینڈ میں این ڈی پی پی (بی جے پی اتحاد) کی اقتدار میں واپسی ہو رہی ہے لیکن میگھالیہ میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ہے۔ حالانکہ یہاں پر بھی بی جے پی نے حکومت بنانے کے لئے جوڑ توڑ شروع کردیا ہے۔ یہاں وزیراعلیٰ کونراڈ سنگما کی پارٹی این پی پی نے ۲۶؍ سیٹیں حاصل کرکے سب سے بڑی پارٹی ہونے کا اعزاز تو حاصل کرلیا لیکن وہ اکثریت سے ۴؍ سیٹیں دور ہ رگئی ہے ۔ امکان ہے کہ بی جے پی یہاں اسے حمایت دے کر سرکار بنائے گی۔  دوسری طرف  بی جے پی اتحاد ناگالینڈ میں۳۷؍اور تریپورہ میں۳۳؍سیٹوں پر جیت چکا تھا اور اسے یہاں حکومت بنانے کے لئے درکار تعداد حاصل ہو گئی تھی۔ تریپورہ میں کانگریس لیفٹ کے اتحاد کو ۱۴؍ سیٹیں ملی ہیں جبکہ ٹپرا پارٹی جو پہلی مرتبہ الیکشن میں اتری ہے اسے ۱۳؍ سیٹیں ملی ہیں۔ یاد رہے کہ تینوں ہی ریاستو ں میں ۶۰؍ ۶۰؍ رکنی اسمبلی ہے اور اکثریت کیلئے ۳۱؍ سیٹیں درکار ہیں۔ 
میگھالیہ میں سیاسی کھیل ہو گا 
 شمال مشرقی ریاست میگھالیہ معلق اسمبلی کی طرف بڑھ رہی ہے کیونکہ  وہاں ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور حکمراں نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔این پی پی اب تک نصف درجن نشستیں جیت چکی ہے اور  ۲۰؍دیگر حلقوں میں آگے چل رہی ہے جبکہ یونائیٹڈ ڈیموکریٹک پارٹی چھ سیٹیں جیت چکی ہے اور پانچ میں آگے ہے۔    یہاں امکان ہے کہ بی جے پی کونراڈ سنگما کے ساتھ مل کر حکومت قائم کرے گی ۔ اس تعلق سے ہیمنت بسوا شرما کا بیان بھی آیا ہے جس میں وہ دعویٰ کررہے ہیں کہ سنگما نے امیت شاہ سے مدد مانگی ہے۔ اس دوران کونراڈ سنگما نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے امیدوار برنارڈ ماراک کو شکست دے کر جنوبی ٹورا سیٹ پر قبضہ برقرار رکھا۔ کونراڈ کی پارٹی کے ساتھیوں میں نائب وزیر اعلیٰ پریسٹن ٹائن سونگ، وزیر سیاحت سنیوبھلانگ دھر، سابق وزیر توانائی کومنگون یامبون اور سابق  وزیر ڈاکٹر مجل امپارین لنگڈوہ نے اپنی نشستیں برقرار رکھی ہیں لیکن چیف منسٹر کے بھائی  اورسینئر وزیر جیمس سنگماٹی ایم سی کی امیدوار روپا ماراک سے صرف سات ووٹوں سے ہار گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلی بار اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والی ٹی ایم سی اور وائس آف پیپلز پارٹی نے تین تین سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ۔ کانگریس، جو پانچ   سال قبل سب سے بڑی پارٹی تھی، نے  صرف چار سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور ایک میں آگے ہے۔     

 

election Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK