Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

۲۰۲۴ءلوک سبھا انتخابات سے قبل کل سیاسی عطیات کا ۵۵؍ فیصد حصہ تنہا بی جے پی کوملا

Updated: February 19, 2025, 8:01 PM IST | New Delhi

حالیہ سروے جس میں مختلف پارٹیوں کو حاصل ہوئے سیاسی عطیات کا جائزہ لیا گیا ، اس میں الیکٹورل بانڈ کے ذریعے، براہ راست عطیات، یا دیگر ذرائع سے سیاسی پارٹیوں کو دئے چندے کا جائزہ پیش کیا گیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ملک کی کل ۳۷؍ پارٹیوں کو ملے چندے کا ۵۵؍ فیصد حصہ اکیلے بی جے پی کو حاصل ہوا۔

Narendra Modi. Photo: INN
نریندر مودی۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے فروری ۲۰۲۴ءکے فیصلے میں گمنام الیکٹورل بانڈز کو ختم کر دیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ بی جے پی ان غیرشفاف ذرائع سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی جماعت تھی۔ اپریل ۲۰۱۹سے جنوری ۲۰۲۴ءکے درمیان، حیدرآباد کی میگھا گروپ بی جے پی کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ بن کر سامنے آیا، جس نے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے ۶۶۴ءکروڑ روپے دیے۔ ۲۰۲۳-۲۴میں، میگھا گروپ نے بانڈ اسکیم بند ہونے سے پہلے ۳۵۰؍کروڑ روپے دے کر سب سے بڑا واحد عطیہ دہندہ کا درجہ برقرار رکھا۔بی جے پی کی آمدنی ۲۰۲۳-۲۴ءمیں ۸۷؍ فیصدبڑھ کر ۳۹۶۷؍کروڑ روپے ہو گئی، جس میں الیکٹورل بانڈز، براہ راست عطیات، اور الیکٹورل ٹرسٹس شامل ہیں۔ یہ رقم الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی آڈٹ رپورٹس پیش کرنے والی ۳۷؍سیاسی جماعتوں کو ملنے والے کل عطیات کا ۵۵؍ فیصدتھی۔ اگرچہ الیکٹورل بانڈز ۲۰۱۸ءمیں متعارف ہونے کے بعد سے بی جے پی کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ تھے، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ۲۰۲۳-۲۴ءمیں ان کا حصہ گھٹ کر ۴۲؍ فیصدرہ گیا۔

یہ بھی پڑھئے: ’’ الیکشن کمیشن جمہوریت اور آئین کیلئے کینسر‘‘

الیکٹورل ٹرسٹس سے براہ راست عطیات کا حصہ ۱۲؍فیصدسے بڑھ کر ۲۱؍ فیصدہو گیا۔دہلی کی پروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ نے ۲۰۲۳-۲۴ءمیں ۷۲۴؍کروڑ روپے (بی جے پی کی آمدنی کا ۱۸؍ فیصد)دیا، جس میں سے ۶۷؍ فیصدعطیات بی جے پی کو گئے۔ میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ بی جے پی کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ تھا، جس نے براہ راست ۳۵۰؍کروڑ روپے اور پروڈنٹ ٹرسٹ کو ۵۰؍کروڑ روپے دیے۔ بھارتی ائرٹیل نے براہ راست ۱۵۰؍کروڑ روپے اور پرڈینٹ ٹرسٹ کو ۲۹؍کروڑ روپے دے کر دوسرے نمبر پر رہا۔ دیگر بڑے عطیہ دہندگان میں مروگپا گروپ (ٹرائیمف ٹرسٹ کے ذریعے ۱۲۷؍اعشاریہ ۵؍ کروڑ روپے)، رونگٹا گروپ

یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی: سابق میونسپل کمشنر اجے ویدیہ پر بدعنوانی کے سنگین الزامات

۱۰۰؍کروڑ روپے)، اور ریلائنس اور ادتیہ برلا گروپ سے منسلک کمپنیاں (ہر ایک نے بانڈز کے ذریعے ۱۰۰؍کروڑ روپے دیے) شامل تھے۔ احمدآباد کی انفراسٹرکچر کمپنیاں ایچ این سی سفال گروپ اور دینیش چندر آر اگروال انفراکون نے بالترتیب ۷۵؍کروڑ روپے اور ۶۵؍کروڑ روپے دیے۔یہ ڈیٹا بی جے پی کی سیاسی فنڈنگ میں بالادستی کو ظاہر کرتا ہے، جس میں کارپوریٹ عطیہ دہندگان اس کے مالیاتی نظام میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK